Written by prs.adminMarch 31, 2013
India-Pakistan Tensions Rise Over Execution – پاک بھارت تعلقات میں تناﺅ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
کشمیری حریت پسند افضل گرو کو گزشتہ ماہ پھانسی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں پیشرفت کو بھی دھچکا پہنچا، پہلے پاکستان کی قومی اسمبلی میں افضل گرو کی پھانسی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور ہوئی، جس کے بعد بھارت کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ اسی بارے میں سنتے ہیںایک ر پورٹ
میرا کمار بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی اسپیکر ہیں، وہ پاکستان کیخلاف ایوان میں متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد کا متن سنا رہی ہیں۔
میرا کمار”یہ ایوان بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتا ہے اور پاکستان کی قومی اسمبلی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے باز رہے جو شدت پسندوں اور دہشتگرد عناصر کی معاونت کے مترادف ہوں۔ ایوان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، اس کے معاملے میں ذرا سی مداخلت بھی بھارتی اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش ہوگی جس کے خلاف ہماری قوم متحد ہوکر سخت ردعمل پیش کرے گی”۔
یہ قرارداد پاکستان کی قومی اسمبلی میں افضل گرو کو پھانسی دینے کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد مذمت کے جواب میں پیش ہوئی۔ پاکستان نے مطالبہ کیا تھا کہ افضل گرو کا جسد خاکی اس کے خاندان کے حوالے کیا جائے، جبکہ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا گیا تھا کہ وہ خطے سے اپنی فوج کو واپس بلائے۔پاکستان کے سابق سیکرٹری دفاع طلعت مسعود اس قرارداد کا دفاع کررہے ہیں۔
طلعت مسعود”پاکستان کشمیر کے معاملے میں دلچسپی رکھتا ہے، پاکستان کشمیری حریت پسندوں کی حمایت کرتا ہے اور یہ ابھی بھی ایک بڑا تنازعہ ہے، چاہے بھارت اس بات کو مانے یا نہ مانے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستانی سیاستدانوں کو کشمریوں کے جذبات کا احساس کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کرنا ہوتا ہے، جبکہ پاکستانی عوام بھی کشمیر سے محبت کرتے ہیں”۔
ریاست کشمیر میں بھی افضل گرو کو دی جانے والی سزا کیخلاف احتجاج جاری ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ افضل گرو کا جسد خاکی تدفین کے لئے اسکے آبائی قصبے لایا جائے، ریاستی حکومت اور اپوزیشن جماعت بھی اس کی حمایت کررہی ہے۔
تاہم پاکستانی قرارداد پر بھارت نے انتہائی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، بھارت کی جانب سے آئندہ ماہ شیڈول ہاکی سیریز منسوخ کردی گئی، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے دوطرفہ تجارت اور مذاکرات معطل کرنے سمیت دیگر سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آرون جتیلی اپوزیشن جماعت بی جے پی کے رہنماءہیں۔
آرون جتیلی”میرے خیال میں ہمیں سنجیدگی سے خارجہ پالیسی پر بحث کرنے کی ضرورت ہے، اور یہ جاننا چاہئے کہ بھارت کو اس طرح بین الاقوامی سطح پر کیوں فٹبال بنایا جارہا ہے، اسی طرح بیرونی مداخلت پر ہماری جانب سے سامنے آنے والا رویہ بھی انتہائی غلط ہے، میرے خیال میں ہمیں پاکستان کے ساتھ مذاکرات ختم کرکے سنجیدہ تنازعات پر بات چیت کا راستہ ختم کردینا چاہئے، پاکستان اس بات کا مستحق نہیں”۔
کچھ دفاعی تجزیہ کار تو فوجی ردعمل کی بھی بات کرنے لگے ہیں، بھارت ورما ایک جریدے انڈین ڈیفینس ریویو کے ایڈیٹر ہیں۔
بھارت ورما “اس مسئلے کے حل کیلئے ہمیں زمین پر ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، جب تک ہم اپنی سفارتکاری میں فوجی طاقت کا عنصر شامل نہیں کریں گے اس وقت تک پاکستان کے روئیے میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئے گی، میری نظر میں تو یہ ضروری ہے کیونکہ مغربی افواج خطے سے نکلنے والی ہیں اور اسکے بعد عسکریت پسند عناصر کے پاس کوئی کام نہیں ہوگا۔ اگر وہ پاکستان میں رہے تو یہ اس کے لئے خطرناک ہوگا، اسی لئے وہ ان عناصر کو بھارت بھیجنا چاہتا ہے اور وہ اس کی تیاری بھی کررہا ہے”۔
تاہم متعدد افراد دوستی اور بات چیت کو ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ سمجھتے ہیں۔ مانی شنکر ایئر پاکستان میں بھارت کے سفیر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔
مانی شنکر ایئر”ہم نے تجارت، عوام سے عوام کے رابطے اور ثقافتی معاملات میں کافی پیشرفت کی ہے۔ میرے خیال میں طاقت کا استعمال ہمارے مفاد میں نہیں، اگر یہ ہمارا مفاد میں نہ ہوتا تو ہم تجارتی تعلقات کو آگے کیوں بڑھاتے؟ معمول کے تجارتی تعلقات کی بحالی سے بھارت کو کافی فائدہ ہوا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |