Written by prs.adminMarch 11, 2014
India Ghost fair – بھارتی بھوت میلہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ہر سال فروری میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے گاﺅں مالاج پور میں ایک انوکھے بھوت میلے کا انعقاد ہوتا ہے۔ یہ بھارت کا تاریخی میلہ ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
امرداس اپنی بیوی کی بہن دھرم پتی بائی کو مالاج پور گھوسٹ فیئرمیں لیکر جارہے ہیں، یہ ایک تاریخی میلہ ہے، جہاں جھاڑ پھونک کرنے والے لوگوں کو مبینہ بری روحوں سے نجات دلاتے ہیں، امرداس کو یقین ہے کہ ایک بھوت ان کی سالی کو کنٹرول کررہا ہے، اور وہ اکثر عجیب و غریب زبان میں چیخنے لگتی ہے۔
امرداس”میری سالی پر بھوت نے قبضہ کرلیا ہے، ہم یہاں مندر میں حاضری کیساتھ ساتھ اس کے علاج کیلئے بھی آئے ہیں، مجھے توقع ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائے گی”۔
مندر کے منتظم لعل جی یادو ایک جھاڑو اٹھا کردھراماتی کو مارنے لگے، کچھ وقت کے بعد انھوں نے اس خاتون کو پانی دیا اور اعلان کیا کہ وہ اب بھوت کے قبضے سے آزاد ہے۔
لعل جی یادو”ہم یہاں بھوت پکڑتے ہیں اور وہ پھر کبھی مریضوں کے جسموں میں واپس نہیں جاتے۔ ہم متاثرہ افراد کو مندر لاکر علاج کرتے ہیں، ہم بھوتوں کیلئے جھاڑو کا استعما کرتے ہیں، اس مندر میں ہم سینکڑوں برسوں سے یہ کام کررہے ہیں، ہر سال مختلف علاقوں سے لوگ یہاں خود کو بری روحوں کے پنجے سے نکالنے کیلئے آتے ہیں”۔
یہ مندر اٹھارویں صدی میں ایک سادھودیوجی نے تعمیر کیا تھا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بری روحوں کو پکڑنے کی طاقت رکھتے تھے، اور انکے عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ یہ طاقت مندر کے پنڈتوں میں نسل در نسل منتقل ہوتی رہتی ہے۔ہر سال پانچ لاکھ کے لگ بھگ افراد یہاں آتے ہیں، میکم سنگھ راجپوت ایک مقامی رہائشی ہیں۔
میکم سنگھ”جو بھی یہاں آتا ہے اس کی خواہشات پوری ہوجاتی ہیں، لوگ یہاں اپنے خواہشات پوری کرنے کی دعا کرنے آتے ہیں، خصوصاً وہ افراد جو بری روحوں اور بھوتوں کے شکنجے میں پھنسے ہوتے ہیں، انکا مندر میں علاج بھی ہوتا ہے، ملک بھر سے لوگ اس میلے میں شریک ہوتے ہیں اور مندر میں علاج کراتے ہیں، اگر آپ کرشمہ دیکھنا چاہتے ہیں تو مندر ضرور جائیں”۔
بھارت کے دیہی علاقوں میں بھوتوں کو ماننے والے بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں، خواتین اس طرح کے بھوت میلوں میں شریک ہوتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ وہاں کی ان کی خواہشات پوری ہوسکیں گی۔اندرا واتی کھیرے وال ایک قریبی گاﺅں سے اس میلے میں شریک ہونے کیلئے آتئی ہیں، وہ یہاں اپنی بیٹی کے ہاں بچے کی پیدائش کی خواہش لیکر آئی ہیں۔
اندراواتی”میں یہاں گزشتہ پچیس سال سے آرہی ہوں، میرا ماننا ہے کہ یہاں کے مندر کے پنڈت ہماری خواہشات پوری کردیتے ہیں، میں نے جو بھی یہاں مانگا وہ مجھے ملا، اور جو لوگ بھی اس میلے میں آئے ہیں وہ یہاں کے کرشموں کے بارے میں جانتے ہیں”۔
بھارت میں جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے باوجود اب بھی متعدد افراد روایتی جھاڑ پھونک سے بھوتوں کے علاج پر یقین رکھتے ہیں، اور وہ مرگی اور دماغی امراض کو بھی بھوتوں کی کارروائیاں قرار دیدیتے ہیں،سرما نواری ہنس اپنے بھائی کے علاج کیلئے پرامید ہیں۔
سرما”وہ ہر ایک کو مارنے لگتا ہے یہاں تک کہ اس نے گھر پر اپنے کپڑے بھی جلا دیئے ہیں، ہمین یقین ہے کہ اس پر بھوتوں نے قبضہ کرلیا ہے، ہم اسے علاج کیلئے یہاں لائے تھے اور اب اس کی حالت میں بہتری آرہی ہے”۔
تاہم رواں برس ضلعی انتظامیہ نے روایتی جھاڑ پھونک کی بجائے جدید طبی امداد یہاں متعارف کرائی ہے، راہول شرما ایک حکومتی میڈیکل کالج کے کلینکل سائکالوجسٹ ہیں۔
راہول”یہاں آنے والے افراد ان پڑھ ہوتے ہیں اور انہیں ان امراض کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہوتی جن کے شکار ان کے رشتے دار ہوتے ہیں، وہ یہاں معلومات کی کمی اور غیر مرئی قوتوں پر یقین کی وجہ سے آتے ہیں، ہم انہیں بس یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں مریضوں کیلئے طبی امداد بھی دستیاب ہے، اور انہیں مندر جاکر اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |