Written by prs.adminJanuary 21, 2014
In Thailand, Drama Therapy for Disabled Childrenتھائی لینڈ ڈرامہ تھراپی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
تھائی لینڈ میں ذہنی طور پر معذور بچوں کے علاج کیلئے منفرد طریقہ اختیار کارکیا جارہا ہے، اس مقصد کیلئے تھیٹر پرفارمنس کے ذریعے بچوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
45 پینتا لیس سالہ نیکورن اور ان کی اہلیہ نے سات سال قبل اپنے آبائی قصبے سونگکلا کو چھوڑ کرچیانگ مائی میں رہائش اختیار کر لی۔ وہ یہاں اپنے اکلوتے بیٹے کے علاج کے لیے راجا ناگرندرا انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ڈیولپمنٹ میں آئے تھے۔
ان کے بیٹے پیدائشی طور پر چلنے اور بات کرنے میں مشکل کا سبب بننے والے مرض سیریبل پولسی کا شکار ہیں۔
سن”میں ہر ایک ہمدردی پر شکرگزار ہوں، جو ہمیں نظرانداز نہیں کررہے، بلکہ یہاں آکر ہمارے ہاتھوں کو تھام کر ہماری تنہائی کو شیئر کرتے ہیں”۔
ڈرامہ تھرپی کے ذریعے صورتحال میں تبدیلی آنے لگی ہے اور اب وہ اپنی وہیل چیئر خود چلانے، نئے دوست بنانے اور اسٹیج پر گانے بھی گانے لگا ہے۔
یہ کلاس ایک امریکی اداکارہ جین کالوٹ کی زیرقیادت چل رہی ہے، وہ گزشتہ تیس برس سے ڈرامہ تھراپی کی تربیت دے رہی ہیں۔
جین کالوٹ “یہاں ایک ایسا نوجوان ہے جو بول نہیں سکتا، ہم یہاں دو ماہ سے ہیں، وہ نوجوان بول نہیں سکتا، اس کا چہرہ بھی ہمیشہ سپاٹ رہتا تھا، مگر ایک ماہ بعد اس نے گانا شروع کردیا، اس کا دیکھ بھال کرنے والے اسے گاتا دیکھ کر خوشی سے رونے لگے، اس کے بعد اس نوجوان نے بولنا بھی شروع کردیا، ہماری ایک پرفارمنس کے دوران اس نے مائیکروفون اٹھاکر پرستاروں سے بات کرنا شروع کردی”۔
اس طریقہ علاج میں گلوکاری و اداکاری وغیرہ کے ذریعے مریض کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جاتا ہے، تاہم جین کا ماننا ہے کہ اس کے مزئد فوائد بھی ہیں۔
جین”یہ ان میں تخلیقی صلاحیت کو بڑھاتا ہے، جس سے اکثر یہ معذور افراد محروم ہوتے ہیں، ہر چیز پر ان کی توجہ بڑھتی ہے، یعنی وہ گلی میں چہل قدمی کرسکتے ہیں، کپڑے بدل اور کھانا کھاسکتے ہیں، انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح اپنی جگہ کو صاف کرنا چاہئے، جب وہ تخلیقی ذہن کے حامل ہوتے ہیں تو انہیں نئے خیالات بھی آتے ہیں”۔
گزشتہ برس تھائی حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چالیس ہزار بچے پیدائشی طور پر معذور ہوتے ہیں، 2007ءکے قومی سروے کے مطابق تیس فیصد سے زائد تھائی بچوں کو بولنے یا زبان سیکھنے میں مسائل کا سامنا ہے، ہسپتال کے ڈائریکٹر سامی سری تھونگتھاون کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، ان کے ہسپتال میں ہروقت مریضوں کا ہجوم رہتا ہے۔ انہیں توقع ہے کہ یہ ڈرامہ تھراپی اس مسئلے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
سامی سری تھونگتھاون”یہ تیکنیک ایسے بچوں کیلئے نئی ہے، اسے ایک مثال بناکر ملک بھر کے دیگر ہسپتالوں میں فروغ دیا جانا چاہئے”۔
جین کو یقین ہے کہ اس طریقہ علاج کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
جین”جب ہم نے گزشتہ سال اپنا کام شروع کیا، تو ہم مریضوں کو بولنے میں مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتے تھے، مگر وہ صرف سرگوشی کرتے تھے، ہم انہیں بلند آواز میں گانے پر تیار نہیں کرپاتے تھے، نہ ہی ان کے چہروں پر مسکراہٹ نظر آتی تھی، مگر چند ہفتوں کے بعد انھوں نے گانا شروع کردیا، بلند آواز میں بولنے لگے اور اپنے جذبات کا زیادہ اظہار کرنے لگے۔آپ ان پر جتنا کام کریں گے اتنا ہی ان میں بہتری نظر آئے گی”۔
حال میں ہسپتال نے ان معذور بچوں پر مبنی ایک تھیٹر ڈرامے کا انعقاد کیا۔
بیس سالہ اومسن ایک مریض ہے، مگر اس نے اب اسٹیج کو فتح کرلیا ہے۔
اومسن”میں مرکزی مرد کردار ادا کررہا ہوں اور میں گا بھی سکتا ہوں، ایسا گلوکار جو اب گا سکتا ہے، اور میں انگریزی بھی بول سکتا ہوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |