Written by prs.adminOctober 5, 2013
In Suwon, Give Up Your Car for A Month – جنوبی کورین فیسٹیول
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
جنوبی کورین شہرسوون کے باسیوں کو اس وقت ایک چیلنج کا سامنا ہے وہ یہ کہ انہیں اپنی گاڑیوں کا استعمال ایک ماہ کیلئے ترک کرنا ہوگا، اس دوران انہیں موٹرسائیکلیں دی جائیں گی یا وہ پیدل چلیں یہ ان کی اپنی مرضی ہوگی، اس اقدام کی وجہ ہوائی آلودگی میں کمی لانا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
جیسے ہی ہم نے ہائینگن پلازہ میں قدم رکھا تو ایک برقی اسکوٹر میں سوار شخص ہمارے قریب آگیا، یہ سوون کے 29 سالہ شہری لی سیونگ_ ریونگ ہیں۔
لی”مجھے یہ برقی اسکوٹر پسند ہے کیونکہ اس کو چلانے کیلئے کوئلے یا تیل کی ضرورت نہیں، میرے خیال میں گاڑیوں کو بجلی پر ہی چلایا نا چاہئے کیونکہ یہ ماحول کیلئے زیادہ بہتر ہے، جبکہ پیدل چلنا جسمانی فٹنس کیلئے سب سے بہترین ہے”۔
لی اپنی طرز کی منفرد میلے سوون ایکو موبیلیٹی ورلڈ فیسٹول کے رضاکار ہیں، اس میلے کے پیچھے یہ خیال ہے کہ کسی شہر کو چلانے کیلئے گاڑیوں کی ضرورت نہیں۔
کترینا بورو میاواس میلے کی انتظامیہ آئی سی ایل ای آئی میں شامل ہیں، یہ جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک این جی او ہے۔
کترینا”ماحول دوست فیسٹیول کا انعقاد آئی سی ایل ای آئی، اقوام متحدہ اور اوون شہر کی انتظامیہ نے کیا ہے تاکہ گاڑیوں سے نجات پاکر شہریوں میں یہ شعور اجاگر کیا جاسکے کہ گاڑیوں کے بغیر بھی زندگی ممکن ہے”۔
سوال”اوہ تو ہمیں پیدل ہی گلیوں میں گھومنا پڑے گا ورنہ آپ کی گاڑی ہمیں ٹکر مار دے گی”
کترینا”مگر یہ یاد رکھیں کہ پیدل چلنے والے ہی سڑکوں کے بادشاہ ہوتے ہیں(قہقہ)مقامی افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں فیسٹیول کے مقام سے بہت دور کھڑی کریں جبکہ انتظامیہ نے لوگوں کو متعدد اقسام کی سائیکلیں اور موٹرسائیکلیں فراہم کی ہیں۔
کترینا”ہم نے شہریوں سے کافی بات چیت کی ہے، متعدد کا کہنا ہے کہ ان کو تو اب یاد ہی نہیں سائیکل یا موٹر سائیکل چلاتے کس طرح ہیں، یہ لوگ گاڑیوں کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے، ہمارے خیال میں اگر ہم انہیں گاڑیوں سے دور کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں انہیں متبادل بھی فراہم کرنا ہوگا”۔
اس فیسٹیول کا تصور آئی سی ایل ای آئی کے عہدیدار کونراد اوتو،زیمرمان نے پیش کیا۔
کونراد”جب میں نے ایک شہر کو یہ شکل دینے کا خیال پیش کیا تو میرا کہنا تھا کہ صرف ایک ماہ کیلئے حقیقی شہر، حقیقی شہریوں کو سبز زندگی گزار کر دیکھنا چاہئے، اب یہ خیال حقیقی شکل میں سامنے آگیا ہے تاکہ دنیا کو دکھایا جاسکے کہ اس طرح بھی زندگی گزاری جاسکتی ہے”۔
انھوں نے یہ خیال دو سال کے دوران متعدد شہروں کے مئیرز کو پیش کیا مگر صرف سوون میں ہی ان کی دال گلی۔
اوتو”یہ بہت حیرت انگیز تھا کیونکہ کوریا گاڑیوں سے محبت کرنے والا ملک ہے جہاں لوگوں کی زندگی کا انحصار ہی اپنی سواری پر ہے، یورپ میں تو اکثر شہروں میں مستحکم ٹرانسپورٹ پالیسیوں پر عمل کیا جارہا ہے، یہی وجہ ہے کہ انہیں مزید آگے بڑھنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی مخصوص اہداف طے ہیں، میرے خیال میں مشرقی ایشیاءاس حوالے سے مثالی ماڈل ثابت ہوسکتا ہے”۔
فیسٹیول کے آغاز سے قبل اکثر شاہرائیں گاڑیوں سے بھری نظر آتی تھیں اور یہ سڑکیں پیدل چلنے والوں کیلئے نہیں لگتی تھیں، شروع میں تو شہر کے رہائشیوں نے گاڑیوں کے بغیر زندگی کے خیال کی مخالفت کی۔ یی اوم ٹی یوئنگ یہاں کے مئیر ہیں۔
یوئنگ”اس شہر کے رہائشیوں کا انحصار گاڑیوں پر ہے اور کاروباری حلقوں بھی اسی بات پر انحصار کرتے ہیں کہ ان کے صارفین گاڑیوں پر آئیں، ہم نے ان سے بات چیت کی، تاہم فیسٹیول کے حوالے سے ان کی مخالفت ڈیڑھ سال تک چلتی رہی، انھوں نے سٹی ہال کے باہر احتجاج بھ کیا، اور متعدد نے تعمیراتی مقام پر لیٹ کر کام بھی بند کروا دیا”۔
تاہم مقامی حکومت نے رہائشیوں سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں متبادل سہولیات فراہم کرے گی۔
ہم لوگ مختلف شاہراﺅں میں پہنچ کر اس فیسٹیول کے بارے میں لوگوں کا ردعمل جانتے رہے، ہائے یون،ہو،ہوانگ ایک ریسٹورنٹ کے مالک ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ وہ شروع میں تو اپنے کاروبار کے بارے میں فکرمند تھے مگر تعمیر نو کے بعد اب ان کے ریسٹورنٹ میں لوگوں کی آمد بڑھ گئی ہے۔گو چینگ ریونگ گزشتہ ایک سال سے ایک کیفے چلارہے ہیں، انکا کہنا ہے کہ پیدل چلنے کا تصور کاروبار کیلئے زیادہ بہتر ثابت ہورہا ہے۔
گو چینگ”گاڑیوں کے بغیر زندگی اب زیادہ بہتر ہوگئی ہے، اب شور کم ہوگیا ہے اور جبکہ دھول مٹی اور غیرقانونی پارکنگ کے مسائل بھی کم ہوگئے ہیں، مجھے تو ابھی فکر ہے کہ جب یہ فیسٹیول ختم ہوجائے گا تو ہمارے علاقے کا کیا بنے گا”۔
مئیریوم ٹی یوئنگ کا کہنا ہے کہ آلودگی پھیلانے والے ایندھن کے کم استعمال سے جنوبی کوریا میں ماحول اورمعیشت کو زیادہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
یوم ٹی”ہماری معیشت کو توانائی کے محدود وسائل دستیاب ہیں، مجھے تو فکر ہے کہ ہم اپنی مستقبل کی نسل کیلئے کچھ بھی چھوڑ کر نہیں جائیں گے، ہمیں خراب ایندھن سے جان چھڑانا ہوگی، ہمیں مستقبل کا سوچ کر تیار کرنا ہوگی اور یہ فیسٹیول اس کیلئے ماڈل ثابت ہوگا، کم از کم اس طرح کی کوشش تو کرنی چاہئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |