Written by prs.adminSeptember 29, 2013
HIV/Aids is Killing Young Papuans… – انڈونیشیاءمیں ایڈز کی بلند شرح
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
انڈونیشیاءکے صوبے پاپو وا میں ایڈز کی شرح بہت بلند ہے، حکومت کے مطابق ہر روز دس کے قریب افراد میں اس موذی مرض کی تصدیق ہوتی ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
وانیما پبلک ہیلتھ سینٹر میں بیس کے قریب افراد انتظار گاہ میں بیٹھے ہیں، وہ یہاں ایچ آئی وی ٹیسٹ کے نتائج لینے کیلئے موجود ہیں، ڈاکٹر لوریا ایک بیس سالہ نوجوان کا نام پکارا۔
لورینا”یہ آپ کا ٹیسٹ ہے، مجھے بتاتے ہوئے تکلیف ہورہی ہے کہ آپ کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے”۔
وہ نوجوان یہ سن کر سکتے کا شکار ہوگیا۔
یہ تمام مریض وامیناکی وادی بالیم سے تعلق رکھتے ہیں، اور جن افراد کے ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں ان کی عمریں بھی زیادہ نہیں۔
لورینا”ان میں سے بیشتر کی عمریں پندرہ سے تیس سال کے درمیان ہیں، یہ لوگ ایچ آئی وی ٹیسٹ مثبت آنے پر شرمندہ ہوجاتے ہیں، جو کیسز ہمارے سامنے آئے ہیں وہ تو بہت کم ہیں، متعدد کیسز تو سامنے ہی نہیں آتے، ہم اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے محنت کررہے ہیں”۔
تیئیس سالہ یونیورسٹی کی طالبہ مینا ماتوان نے ایچ آئی وی ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد تعلیم چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مینا ماتوان”جب میں اس مرض کا شکار ہوئی تو میری عمر اٹھارہ سال تھی، مجھے نہیں معلوم کہ میں کیسے اس کا شکار ہوئی، کیا یہ میرے شوہر کی وجہ سے ہوا مجھے کچھ معلوم نہیں، میں نے شادی کی تھی مگر خاندانی مسائل کے باعث ہماری علیحدگی ہوگئی تھی، اس کے بعد میں نے دوبارہ شادی کی اور پھر جب ایچ آئی وی کا انکشاف ہوا تو میری دوسری بار بھی طلاق ہوچکی تھی”۔
وامینا پبلک ہیلتھ سینٹر،2007 میں کھلا تھا اور یہاں صرف ایڈز کے مریضوں کا ہی علاج ہوتا ہے، چھ سال گزر جانے کے بعد سالانہ ایچ آئی وی کے ایک ہزار نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔
چوبیس سالہ ماریکے کیو ایک گھریلو خاتون ہیں، ان کے پہلے بچے کی پیدائش دو ماہ قبل اس وقت ہوئی جب ان کے شوہر کا ایڈز کے باعث انتقال ہوگیا۔ ماریکے بھی اپنے شوہر کی وجہ سے اس موذی مرض کا شکار ہوچکی ہیں۔
نرسماریونی،ماریکے کے گھر آکر اس کا چیک اپ کررہی ہیں۔
ماریونی”اس کی حالت کافی خراب ہے، یہ بہت کم ہمارے مرکز آتی ہے مگر میرے خیال میں اس کو جلد کا انفکیشن ہوگیا ہے جو بہت خراب تر درجے پر پہنچ گیا ہے”۔
مقامی ایڈز کمیشن نے مرض کی روک تھام کیلئے کافی اقدامات کررہا ہے، تاہم کمیشن کے سیکرٹری دولت سمانجنتک کا کہنا ہے کہ مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں نہیں آرہی۔
دولت”ہر شخص کو اس بارے میں درست معلومات حاصل نہیں، جس کی وجہ سے ہمیں چیلنجز کا سامنا ہے، طبی مراکز ہر ضلع میں موجود نہیں، جبکہ طبی عملے کی تعداد بھی محدود ہے، مگر ہم ایچ آئی وی کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں”۔
مقامی مذہبی رہنماءپادری جوہن ڈیجونگا بھی اپنے ہفت روزہ خطاب میں ایچ آئی وی کے حوالے سے معلومات فراہم کرتے ہیں، وہ اپنے صوبے کے نوجوانوں کے مستقبل کے حوالے سے کافی فکرمند ہیں۔
جون”ایچ آئی وی اور ایڈز نوجوانوں کو قتل کررہے ہیں، یہ صرف وامینا کا نہیں بلکہ پورے پاپووا کا مسئلہ ہے، وامینا میں ہی ایچ آئی وی کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے، اگر ہم نے اس حوالے سے سنجیدگی سے اقدامات نہ کئے تو بیس سال بعد یہاں نوجوانوں کی نسل ہی ختم ہوجائے گی، بیشتر خاندان اس مرض کے باعث ختم ہوکر رہ جائیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |