Written by prs.adminJune 12, 2012
(Dalit newspaper breaks new ground) دلت اخبار کی اشاعت
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General Article
بھارت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری ریاست بھی کہا جاتا ہے جہاں متعدد میڈیا ادارے کام کررہے ہیں، مگر بھوپال شہر سے شائع ہونے والے اخبار بال کی کھال کی بات ہی الگ ہے۔اس اخبار میں بھارت میں کمتر سمجھی جانے والی ذات دلت(Dalit) کے امور پر توجہ دی جاتی ہے۔
Suresh Nandmehar دن میں جوتے مرمت کا کام کرتے ہیں، جہاں انہیں آرام کا بالکل بھی وقت نہیں ملتا۔
مگر اسکول سے بھاگ جانے والے سریش 2003ءمیں ایک اخبار کے ایڈیٹر بن گئے، انھوں نے اپنا پندرہ روزہ اخبار بھوپال میں موچیوں کے زبردست احتجاج کے بعد جاری کیا، اس احتجاج کے دوران موچی برادری کی جانب سے حکومت سے زمین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارت میں تمام موچی دلت برادری یا نچلی ذات سے تعلق رکھتے ہیں، چونکہ اس برادری کو ناپاک سمجھا جاتا ہے، اس لئے یہ کام ان کیلئے موزوں سمجھا جاتا ہے۔ اس برادری کو سماجی اور اقتصادی استحصال کا سامنا ہوتا ہے، جس سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جانب سے کئی اقدامات بھی کئے جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک موچیوں کو مفت زمین دینا بھی ہے۔
سریش (male) “ء2003میں موچیوں نے بھوپال کے علاقے روشن پورہ میں دھرنا دیا، تاکہ حکومت پر دباﺅ ڈالا جاسکے۔ یہ احتجاج 27 روز تک جاری رہا، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ بھوپالی میڈیا میں اس معاملے پر توجہ ہی نہیں دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ہمارے لئے مختص زمین میں توسیع سے انکار کردیا”۔
اگرچہ بھارتی آئین کے تحت دلتوں کو امتیازی سلوک سے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ موچی، خاکروب اور ایسے ہی چھوٹے کام اس برادری کیلئے مختص ہے، اور انہیں اکثر مندروں یا اونچی ذات کے ہندوﺅں کے گھروں میں جانے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔ اس چیز نے سریش کو اپنا اخبار نکالنے کیلئے تیار کیا۔
سریش(male) “میڈیا کی جانب سے ہمیں نظرانداز کئے جانے کے عنصر نے مجھے بہت تکلیف پہنچائی، اور میں نے اپنا اخبار جاری کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ دلتوں یا دیگر پسماندہ ذاتوں کے دکھوں اور حقوق کی آواز کو سامنے لایا جاسکے”۔
اس اخبار کا نام بال کی کھال رکھا گیا، سریش یہ نام رکھنے کی وضاحت کررہے ہیں۔
سریش(male) “میرے پاس اخبار کی اشاعت کے اخراجات کیلئے رقم نہیں تھی، اس لئے میں نے اپنے ایک حجام دوست سے مدد طلب کی، میں نے اسے کہا کہ میں ایک موچی ہوں اور میں کھال یا لیدر کا کام کرتا ہوں، جبکہ تم بال کا کام کرتے ہوں، تو آﺅ ہم دونوں ملکر ایک اخبار نکالیں۔ اس طرح ہم نے اخبار کا نام رکھ دیا”۔
سریش کے ایک صحافی دوست نے بھی اس سلسلے میں مدد فراہم کی، مگر کئی برس تک سریش ہی لکھنے، تدوین، پرنٹنگ اور اشاعت کا کام تنہا کرتے رہے۔اب ان کے پاس پانچ رپورٹر ہیں، مگر مالی حالات بہتر
نہ ہونے کی وجہ سے یہ رپورٹر معاوضے کے بغیر کام کررہے ہیں۔ یہ اخبار دلت برادری کیلئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ سریش اس بارے میں بتارہے ہیں۔
سریش(male) “جب میں نے اپنا منصوبہ اپنی برادری کے سامنے رکھا تو انھوں نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ تاہم طویل عرصے کی جدوجہد کے بعد میں انہیں قائل کرنے میں کامیاب ہوگیا کہ یہ اخبار بااثر اور امیر افراد کے لئے شائع نہیں کیا جارہا”۔
اب اس اخبار کی اشاعت آٹھ ہزار تک جاپہنچی ہے، اور دلت برادری کے متعدد افراد اسے اپنا نگہبان سمجھنے لگے ہیں۔
سریش(male) “میں نے بھوپال کے متعدد دیہات کا پیدل دورہ کیا اور وہاںدلتوں کے بارے میں شعور اجاگر کیا، اس کے علاوہ ان مقامات سے دلتوں کی کہانیوں کو حاصل کیا، جن میں حکومتی افسران کے مظالم کو سامنے لایا گیا”۔
امیتابھ پانڈے اس اخبار کے قاری ہیں، حیرت انگیز طور پر دلت نہیں بلکہ اونچی ذات یعنی برہمن برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
امیتابھ(male) “بہت کم پیسوں کے ساتھ اس طرح کے اخبار کی اشاعت واقعی قابل تحسین امر ہے۔ سریش واقعی اپنی برادری کی خدمت کررہے ہیں، نچلی ذاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور ان کے مسائل کو بہت کم میڈیا میں جگہ ملتی ہے۔ سریش نے اپنا اخبار شائع کرکے اچھا کام کیا ہے،اس کام کو جاری رکھنے کیلئے ہمیں ان کی حمایت کرنی چاہئے”۔
سریش اب اپنے قارئین کے ردعمل پر خوش ہیں۔
سریش(male) “میں اب ہفت روزہ اخبار شروع کرنے کا خواب دیکھ رہا ہوں، میرے پاس فی الحال اس کیلئے رقم نہیں مگر میں مستقبل میں اس خواب کو ممکن بنانا چاہتا ہوں۔ بال کی کھال اس ملک میں دلتوں کی آواز بنے گا۔میرے خیال میں جو لوگ میرا اخبار پڑھتے ہیں وہ دلتوں کو درپیش مسائل کا احساس کرسکتے ہیں۔ میں اس سلسلے میں حکومت کی مدد چاہتا ہوں، جو وہ سرکاری اشتہارات میرے اخبار میں شائع کراکے کرسکتی ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply