Written by prs.adminMay 13, 2012
(Corruption scams plague Indian defence force) کرپشن اسکینڈلز سے بھارتی افواج کا کردار متاثر
Asia Calling | ایشیا کالنگ . International Article
(Corruption scams plague Indian defence force) کرپشن اسکینڈلز سے بھارتی افواج کا کردار متاثر
بھارت اس وقت اسلحہ درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے، تاہم مسلح افواج میں اسلحے کی خریداری کے دوران کرپشن اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔
بھارتی آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ اپریل کے مہینے میں یہ کہہ کر بھارتی عوام کو چونکا دیا تھا کہ انہیں کروڑوں ڈالر رشوت کی پیشکش کی گئی تھی، تاکہ وہ ناقص معیار کی چھ سو گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دیدیں۔ اس انکشاف نے وزارت دفاع کو ہلا کر رکھا دیا تھا۔اس کے بعد حکومت نے مجبور ہوکر تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا، تاہم اسے ناکافی سمجھتے ہوئے گزشتہ دنوں وزیر دفاع اے کے انتھونی نے بھارتی فضائیہ کیلئے اٹلی سے 788 ملین ڈالر میں خریدے گئے بارہ ہیلی کاپٹرز میں کرپشن کے الزامات پر نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔بھارت میں برسوں سے دفاعی معاہدوں کیلئے مڈل مین کے کردار پر تند و تیز بحث جاری ہے اور اب نئے انکشافات نے حکومت پر لرزہ طاری کردیا ہے۔ Josy Joseph ایک دفاعی تجزیہ کار ہیں۔
male) Josy Joseph) “بھارت اس وقت اپنی دفاعی ضروریات کا 70 فیصد سامان بیرون ملک سے منگوا رہا ہے، جبکہ صرف تیس فیصد سامان ملک میں تیار کیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلحہ ڈیلرز ہمارے ملک میں خوشحال ہورہے ہیں، جس کی وجہ بھارت کا اسلحے کیلئے دیگر ممالک پر انحصار کرنا ہے”۔
ایجنٹوں کے ذریعے خریداری کے باعث متعدد بھارتی حکومتوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے،اس حوالے سے پچیس برس قبل سامنے آنے والاBofors توپوں کا اسکینڈل قابل ذکر ہے۔ اس کے بعد سے انتظامیہ کی جانب سے اسلحے کی خریداری کے نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔Saurabh Joshi ایک دفاعی جریدے StratPost کے ایڈیٹر ہیں۔انکا کہنا ہے کہ موجودہ نظام میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
جوشی(male) “ہمارے حکام کچھ بھی نہیں کررہے، درحقیقت اسلحے کی خریداری کمیشن ایجنٹوں کے ذریعے ہورہی ہے، اس عمل کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کی گئی ہے، اور کچھ برس قبل وزارت دفاع نے ان ایجنٹوں کی رجسٹریشن کی اسکیم شروع کی۔ تاہم دفاعی خریداری کے عمل پر مکمل نظرثانی کی ضرورت ہے”۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے فوج کو مضبوط بنانے کیلئے آئندہ دہائی کے دوران بھی بھاری اخراجات کئے جائیں گے، حکومت ملکی دفاع کو جدید بنانے کے منصوبوں کو ہر صورت میں مکمل کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے آئندہ پانچ برس کے دوران فوج کو بہتر بنانے کیلئے پچاس ارب ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں بھی حکومت نے دفاعی اخراجات میں اٹھارہ فیصد اضافہ کیا ہے، تاہم کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس اضافے سے حکومت نے بند کمروں میں ہونیوالے معاہدوں کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ Sanjay Srivastav ایک ماہر سماجیات ہیں۔
male) Sanjay Srivastav) “بھارت میں دفاعی شعبے کو خاص اہمیت دی جاتی ہے، اس میں بدعنوانیوں کا مطلب ملک کے ساتھ زیادتی ہے۔حکومت اب شفافئت پر توجہ دے رہی ہے، کیونکہ دفاعی شعبے میں خرابیوں کا اثر سول معاشرے پر بھی پڑتا ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم ایماندار دفاعی شعبے کو ترویج دیں”۔
تاہم صورتحال یہ ہے کہ آغازمیں ٹینڈر نوٹس کی تیاری سے لیکر کمپنی یا ملک کے انتخاب تک ہر مرحلے میں اسلحہ ڈیلر حکومتی طریقہ کار کو اپنے حق میں کرنے کیلئے سرگرم رہتے ہیں۔جوزف کا ماننا ہے کہ اگر اس وقت اسلحہ ڈیلرز کا کردار ختم نہ کیا گیا تو انہیں قانونی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔
جوزف(male) “بھارت میں مڈل مین کے حوالے سے کافی نرم پالیسی موجود ہے، تاہم بھارت کو مقامی کمپنیوں کی مدد سے اسلحے کی خریداری کیلئے مڈل مین کے کردار کو قانون کے دائرے میں لانا چاہئے، جیسا کہ دوسرے ممالک میں کیا گیا ہے”۔
سو ربھ جو شی بھی اس با ت سے اتفا ق کرتے ہیں۔
جوشی(male) “درحقیقت اس صنعت کا انحصار ہی کمیشن ایجنٹوں پر ہے، جب تک آپ کمیشن ایجنٹس کو ریگولیٹ کرنے کا نظام تشکیل نہیں دے دیتے، اس وقت تک اس طرح کے اسکینڈلز سامنے آتے رہیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply