Written by prs.adminFebruary 16, 2014
Controversial ID Cards raised Ethnic Divisions – افغان الیکٹرونک شناختی کارڈ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
افغانستان میں رواں سال اپریل میں شیڈول صدارتی انتخابات کیلئے تمام شہریوں کیلئے الیکٹرونک شناختی کارڈز کے اجراءکے منصوبے پر کام ہورہا ہے، جس پر سو ملین ڈالر کا خرچہ آئے گا۔ اس منصوبے کا مقصد انتخابی دھاندلیوں پر قابو پانا اور ملکی اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
افغانستان میں نسلی یا قبائلی اختلافات کی جڑیں بہت گہری ہیں، اور شہریوں کی نظر میں کسی نسل یا قبیلے سے تعلق ہی اس کی سیاسی اور معاشرتی شناخت ہے۔ اپنی قومیت کے اظہار کیلئے بڑے بڑے مظاہرے بھی ہوتے رہتے ہیں۔
درجنوں افغان تارکین وطن لندن میں افغان سفارتخانے کے باہر کھڑے اپنی نسلی شناخت کے مطابق قومی شناختی کارڈ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ احمد منصور ان مظاہرین میں شامل ہیں۔
احمد منصور”ہمارے قبیلے کا نام ہمارے آباءو اجداد کی میراث ہے، ہم اسے کھونا نہیں چاہتے، ہم افغان نہیں کیونکہ افغان کا مطلب عام طور پر پشتون قبیلہ سمجھا جاتا ہے”۔
دوسرا فریق بھی اسی طرح کے جذبات رکھتا ہے۔
سینکڑوں افراد کابل میں جمع ہوکر حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کی نسلی یا قبائلی شناخت شناختی کارڈز پر ظاہر نہ کی جائے۔اسمعیل عون بھی ان میں شامل ہیں۔
اسمعیل”ہم افغانستان چاہتے ہیں، ہم اسلام چاہتے ہیں، ہم افغان قوم کوچاہتے ہیں، انہیں ہمارا احترام کرنا چاہئے”۔
یونیورسٹی کی طالبہ طاہرہ مظفری اس نسلی تقسیم پر مزید تشدد کے خیال سے فکرمند ہیں۔
طاہرہ”افغان کا مطلب ہمارے ملک کے تمام قبائل ہے، یہ صرف پشتون یا تاجک وغیرہ کیلئے مخصوصی نہیں، اس لفظ کے ذریعے ہمارا قومی اتحاد ظاہر ہوتا ہے”۔
افغانستان دہائیوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے، رمضان علی ان متعدد افغان شہریوں میں سے ایک ہے جو تشدد سے بچنے کیلئے پاکستان چلے گئے تھے، جہاں لوگ انہیں افغان ہی کہتے تھے۔
رمضان علی”جب خانہ جنگی کے دوران ہم نے پڑوسی ممالک کا رخ کیا تو وہاں ہمیں تاجک یا پشتون کی بجائے افغان کہا گیا”۔
وزارت داخلہ کے الیکٹرونک آئی ڈی کارڈز منصوبے کے مشیر محمد ناصر امین کا ماننا ہے کہ پارلیمنٹ نے اس حوالے سے درست فیصلہ کیا ہے۔
ناصر امین”دیگر ممالک کے شناختی کارڈز میں قبائلی یا نسلی شناخت کی کوئی جگہ نہیں”۔
انکا کہان ہے کہ لوگوں کو احتجاج کا حق ہے مگر ہم تمام شہریوں سے متحد ہوکر اس منصوبے کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔
ناصر امین”ہم سب سے پہلا الیکٹرونک کارڈ صدر کزئی کو دیں گے، جس کے بعد ہم کابل سمیت دس شہروں میں ان کارڈز کی تقسیم کا کام شروع کریں گے۔ وہاں کامیابی کے بعد اس کا دائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا، اس منصوبے پر سو ملین ڈالرز کا خرچہ آئے گا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |