Written by prs.adminSeptember 20, 2013
Controversial German Concert in Indian-Kashmir – مقبوضہ کشمیر میں میوزک کنسرٹ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دنوں جرمنی کی میزبانی میں ایک بین الاقوامی کنسرٹ کا انعقاد ہوا، جس میں دو ہزار کے قریب افراد نے شرکت کی، تاہم حریت پسند رہنماﺅں اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے کارکنوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا، اسی بارے میں سنتے ہیںآج کی رپورٹ
ڈل جھیل کے کنارے واقع شالیمار باغ میں دو ہزار کے قریب افراد جمع ہوکر ایک میوزک گروپ کی دھنوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ اس کنسرٹ کو دا فیل آف کشمیر کا نام دیا گیا اور اس کا انعقاد بھارت میں جرمن سفارتخانے نے کرایا، جرمن سفیر مائیکل سٹین کا کہنا ہے کہ یہ کشمیری ثقافت کو ہمارا خراج تحسین ہے۔
مائیکل”میونخ اور سرینگر کے درمیان 7076 کلومیٹر کا فاصلہ موجود ہے، مگر آج رات موسیقی کے ذریعے تمام فاصلوں کو ختم کردیا گیا ہے۔ جرمن اور یورپی ثقافتی ورثہ کشمیر کے ورثے اور خوبصورتی کو سراہ رہا ہے”۔
اس کنسرٹ میں جرمنی کے سب سے پرانے میوزک گروپ باواریان اسٹیٹ اورکیسٹرا اور بین الاقوامی سطح پر معروف زبین مہتا نے شرکت کی، زبین مہتا کا کہنا ہے کہ ان کا خواب تعبیر پاگیا ہے۔
زبین”میں نے اس لمحے کا پوری زندگی انتظار کیا اور خواب دیکھا، برصغیر کا ہر باسی بھی میری اس بات سے اتفاق کرے گا”۔
یہ اتنے بڑے پیمانے پر مقبوضہ کشمیر میں منعقد کیا جانے والا پہلا ثقافتی ایونٹ تھا، یہی وجہ ہے کہزوبین مہتااس کنسرٹ پر سامنے آنے والے تنازعے پر کافی پریشان نظر آئے۔
زبین”یہاں آنے والے خواتین و حضرات اتنے اچھے سازندوں اور گانے والوں کے فن سے لطف اندوز ہورہے ہیں، ہم یہاں کچھ اچھا کرنا چاہتے ہیں مگر کچھ لوگوں کو اس سے تکلیف ہورہی ہے، مگر جیسے ہی یہاں موسیقی کا آغاز ہوا تو کشمیر اور ہمارے دوستوں کے گرد انتہائی مثبت ماحول پیدا ہوگیا ، ہمارے تمام شہروں پر اچھے اثرات مرتب ہوئے”۔
اس موقع پر بھارتی فوجیوں کی بھاری نفری تعینات تھی کیونکہ حریت پسند رہنماﺅں نے اس تقریب کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا
تھا۔ کشمیری قیادت کے مطابق بھارت اس کنسرٹ کے ذریعے کشمیر کے تنازعے سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین ہیں۔
فاروق”جہاں تک کشمیری ثقافت، ورثے اور فنون لطیفہ کی بات ہے،ہمیں اس پر فخر ہے اور کوئی بھی شخص اس طرح کے ایونٹس کے خلاف نہیں، جس کا مقصد ان چیزوں کو فروغ دینا ہے، مگر اس کنسرٹ میں بھارتی حکومت کا ایک خفیہ سیاسی ایجنڈہ ہے، اس سے وہ عالمی برادری کو یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ وادی کے حالات معمول پر آگے ہیں، جبکہ حقیقت تو یہ ہے یہاں روزانہ معصوم کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے”۔
انھوں نے جرمن حکومت سے بھی اس تقریب کو منسوخ کرنے کی اپیل کی۔
فاروق”اگر جرمن حکومت کشمیری عوام کیلئے واقعی کچھ کرنا چاہتی ہے تو وہ آگے آئے اور طبی سہولیات، تعلیم اور مرتی ہوئی ڈل جھیل کیلئے کچھ کرے”۔
تاہم جرمن سفیر کا اصرار ہے کہ یہ خالص ثقافتی ایونٹ ہے، جس کے بعد حریت کانفرنس کی اپیل پر کنسرٹ کے موقع پر پوری وادی میں شٹرڈاﺅن ہڑتال کی گئی۔
کچھ دیگر مقامی گروپس نے بھی اس کنسرٹ کی مخالفت کرتے ہوئے ایک اور موسیقی کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جسے کشمیر کے حقائق کا نام دیا گیا، جس میں مقامی فنکاروں نے شرکت کی۔ حمیدہ نعیم اس تقریب کی انتظامیہ میں شامل تھیں۔
نعیم”ہم اپنا احتجاج اور مزاحمت ہر اس اقدام کے خلاف ریکارڈ کرائیں جس میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ کشمیریوں نے بھارت کے سامنے ہتھیار ڈال کر اس کی بالادستی کوقبول کرلیا ہے”۔
واپس جرمن کنسرٹ میں چلتے ہیں جہاں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی تقاریب وقت کی ضرورت ہے۔
عبداللہ”کل سورج دوبارہ نمودار ہوگا، وہ مسائل میں گھری سرزمین پر چمکے گا، وہ زمین جو تکلیف اور مشکلات کا سامنا کررہی ہے، وہ سرزمین جو امن کی منتظر ہے، مگر آج کی شام کے چند گھنٹے موسیقی کے ساتھ گزار کر ہم اپنی روحوں کو تسکین پہنچا رہے ہیں اور پرامن مستقبل کے خواب دیکھ رہے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | |||||
3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 |
10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 |
17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 |
24 | 25 | 26 | 27 | 28 |