Written by prs.adminMarch 8, 2014
Chinese scientists at the cutting edge in Sweden – سوئیڈن میں چینی سائنسدان
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
چینی معیشت کی ترقی کیساتھ ہی اس کے متعدد سائنسدان بیرون ملک کام کرنے پہنچ رہے ہیں، اس وقت چینی محققین کی بڑی تعداد سوئیڈن میں ماحولیات پر کام کررہی ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
چینی نئے سال کو گھوڑے سے منسوب کیا گیا ہے، جسے سفر کیساتھ ساتھ کامیابی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سوئیڈن میں مقیم 35 ہزار کے قریب چینی افراد رواں برس کو اپنے لئے خوش قسمت تصور کررہے ہیں۔
چائنیز لائف سائنس ایسوسی ایشن،سویڈش کے اراکین ایک ریسٹورنٹ میں دوپہر کے کھانے پر ملاقات کے دوران اپنی نئی ریسرچ پر بات کررہے ہیں،شن وانگ رائل ٹیکنیکل یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹر ہیں۔
وانگ”چینی طالبعلم یورپی یونین میں بیرون ملک سے آنے والے طالبعلموں کی مجموعی تعداد کے ایک تہائی کے برابر ہیں، یہاں دو ہزار پی ایچ ڈی کے طالبعلم ہیں، جن میں سے تین سے چار سو کا تعلق چین سے ہے”۔
ان میں سے ایکہو ایرن لو ہیں، جو اسکول آف کیمیکل انجنیئرنگ میں پی ایچ ڈی کررہی ہیں،بیٹریوں پر ان کی تحقیق کافی زبردست ثابت ہوسکتی ہے، کیونکہ وہ ایسی لچکدار موبائل فون بیٹریاں تیار کرنےکی کوشش کررہی ہیں، جنھیں لکڑی کی مدد سے بنایا جاسکے گا۔ سوئیڈن کی جنگلات کی صنعت کافی مضبوط ہے اور یہاں لکڑی کی مصنوعات بیٹری کی تیاری کیلئے استعمال کی جاسکتی ہیں۔
لُو”ہم لکڑی کی مصنوعات استعمال کرسکتے ہیں، کیونکہ لکڑی سستی اور ماحول دوست ہوتی ہے، میں بیٹری کی مضبوطی بڑھانے پر توجہ دے رہی ہوں، تاہم ہم زیادہ دیر تک بیٹری استعمال کرسکیں”۔
آئندہ چند برسوں میں لچکدار موبائل فون سامنے آنے کا امکان ہے اور تو ان کی تیار کردہ بیٹریاں یقیناً کافی مددگار ثابت ہوں گی۔اس وقت چینی محققین ماحول
دوست توانائی کیلئے دنیا بھر میں کام کررہے ہیں،ڈاکٹر مارٹن بھیم،ہو ریئن کے سپروائزر ہیں، انکا کہنا ہے کہ چینی طالبعلم اس میدان میں کافی آگے ہیں۔
ڈاکٹر مارٹن”نوجوان چینی افراد میں اس وقت مغربی دنیا کے مقابلے میں ٹیکنالوجی اور سائنس کے حوالے سے دلچسپی کافی زیادہ ہے”۔
سوئیڈن کی فیول سیل ٹیکنالوجی نے امریکی صدر باراک اوبامہ کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کرالی تھی جنھوں نے حال ہی میں فیول سیل لیب کا دورہ بھی کیا، انھوں نے تحقیقی ٹیموں پر زور دیا کہ وہ اپنی مصنوعات جلد از جلد مارکیٹ میں لائیں۔
لاو ووکی ٹیم ایک طاقتور فیول سیل کی تیاری پر کام کررہی ہے، جس سے زیتون کے تیل سے تیار کردہ مصنوعات سے توانائی پیدا کی جاسکے گی، مگر وہ اس سے بھی ایک قدم آگے جانا چاہتی ہیں۔
لاووو”متعدد ممالک میں اس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جارہا ہے، ہم چاہتے ہیں فیول سیل کی مدد سے گیس بھی پیدا کی جائے”۔
اس کے علاوہ رائل ٹیکنیکل کالج میں چینی افراد سبز توانائی کے منصوبوں پر بھی تحقیق کررہے ہیں، آج سیاستدان، انجنئیرز اور کاروباری افراد اس کا جائزہ لینے کیلئے جمع ہوئے ہیں،وی ہونگ ینگ ایوارڈ یافتہ ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، جو لکڑی کی بیکار سمجھی جانے والی مصنوعات کو ایندھن میں تبدیل کرنے پر کام کررہے ہیں۔
یونگ”ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس عمل پر آنے والے اخراجات کو کم جبکہ تیکینیکی توازن میں بہتری لائی جاسکے، ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ بائیو ماس کی مصنوعات سے تیل کو گیس بھی تبدیل کرنے کا عمل کیا جاسکے تاکہ روایتی ایندھن کا متبادل سامنے آسکے”۔
مگر پروفیسرہر نک تھن مین کاکہنا ہے کہ مسابقتی مصنوعات کی تیاری کیلئے ہمیں حکومتی تعاون کی ضرورت ہوگی۔
تھن مین”ماحول دوست توانائی کی تیاری اقتصادی طور پر سبسڈی کے بغیر ممکن نہیں، اس کے بغیر بائیو ماس کے ذریعے روایتی ایندھن کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا”۔
تاہموی ہونگ کا کہنا ہے کہ ہم لاگت میں کمی لاسکتے ہیں مگر اس کیلئے کچھ وقت چاہئے ہوگا۔
وی ہونگ”گلوبل وارمنگ مستقبل میں سب سے بڑا مسئلہ ہوگی، جب آپ اس کو حل کرین گے تو ہر ایک کو قیمت ادا کرنا ہوگی، یہ کوئی مفت کا کام نہیں”۔
ہو رین لُو اپنے مستقبل کے حوالے سے غیریقینی کا شکار ہیں، تاہم وہ پرامید ہیں کہ رواں برس تک وہ لکڑی کی منصوعات سے اپنی بیٹری بنانے میں کامیاب ہوکر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرلیں گی۔
لُو”ایسا نہ ہوا تو میں چین واپس جاکر کسی جگہ پروفیسر بن کر کام کرنے لگوں گی”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |