Written by prs.adminNovember 6, 2013
(China’s Belly Dancing Craze) چین میں بیلے ڈانس
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
دو درجن رقاص معمول کے مطابق وین کیشن بیلے ڈانسنگ اسکول میں بیلے ڈانس کی مشق کررہے ہیں، یہ اسکول بیجنگ کے مشرقی علاقے میں واقع ہے۔ پچیس سالہ فین ہوئی می بھی اس رقص کی تربیت حاصل کررہی ہیں۔ انھوں نے اس رقص کیلئے اپنے والدین کے اعتراضات کے باوجود اپنی ملازمت چھوڑ دی۔
فین ہوئی می : والدین میرے بیلے ڈانس سیکھنے کے مخالف تھے کیونکہ اس رقص کا مخصوص لباس نوجوان چینی خواتین کیلئے مناسب نہیں سمجھا جاتا، مگر تبدریج انکا ذہن اس وقت تبدیل ہونے لگا جب انھوں نے دیکھا کہ یہ رقص کتنا خوبصورت اور فنکارانہ ہے، جب انھوں نے ٹی وی پر ہماری پرفارمنس دیکھی تو میری ماں کو مجھ پر فخر محسوس ہوا”۔
یہ بیلے ڈانسنگ اسکول سابق گلوکارہ وین کیشن نے کھولا، انھوں نے ایک دہائی قبل یہ رقص مصر میں ایک میوزک وڈیو ریکارڈ کراتے ہوئے سیکھا تھا ´ اس کے بعد انھوں نے بیجنگ کا پہلا بیلے ڈانس کلب اور اسکول قائم کیا، اب ان کے چین بھر میں 63 بیلے ڈانسنگ اسکول ہیں جن میں ایک لاکھ افراد اس رقص کی تربیت حاصل کررہے ہیں۔
وین کیشن : یہاں تین طرح کے لوگ بیلے ڈانس سیکھنے کے خواہشمند ہیں، ان میں سے بڑی اکثریت تو ان افراد کی ہے جو بیلے ڈانس سیکھ کر اس طرح کے اپنے اسکول کھولنا چاہتے ہیں، دوسرے نمبر پر ایسے طالبعلم ہیں جو بیلے ڈانس کے اسٹار بننے کے خواہشمند ہیں، یہ لوگ ہوٹلوں وغیرہ کی بجائے تھیٹرز اور اسٹیڈیمز میں اس رقص کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں جوکہ چین میں مقبول ہیں۔ تیسرے نمبر پر ایسے لوگ ہیں جو اس رقص کو سیکھ میرے گروپ یا کسی اور گروپ مٰں شامل ہوکر چائنا بیلے ڈانسنگ سپراسٹار بننا چاہتے ہیں، ہمارے بیشتر طالبعلم اس رقص کیلئے فٹ ہیں اور یہ ان کا مشغلہ بن چکا ہے”۔
تیس سالہ تاو شو لوئی :نے وسطی چین کے شہر ژنگھوا سے بزنس میں ڈگری حاصل کررکھی ہے، وہ 2007ءسے یہ رقص سیکھ رہی ہیں۔
تاو ژو لوئی: جب میں نے اسے سیکھنا شروع کیا تو بہت مشکل کا سامنا کرنا پرا، ہر طالبعلم کو شروع میں مشکل ہوتا ہے، مگر میری انسٹرکٹر بہت مددگار ثابت ہوئی، اس نے میری حوصلہ افزئی کی اور ہر غلط چیز کو بار بار دوہرانے پر زور دیا۔ آہستہ آہستہ میرے اندر اعتماد پیدا ہوگیا اور میں بہتر ہوگئی”۔
اب وہ اپنا مستقبل بیلے ڈانس کو سیکھانے میں دیکھ رہی ہیں، وہ اب صوبہ ھینان میں نئی وین کیشن اکیڈمی کھولنے کیلئے تیار ہیں۔
تاوژو لوئی :اب ھینان میں متعدد افراد بیلے ڈانس کو سیکھنے کے خواہشمند ہیں، خصوصاً اس وقت کے بعد سے جب میں نے مقامی ٹی وی پر اپنے رقص کا مظاہرہ کیا”۔
چین میں صرف خواتین ہی اس رقص کو سیکھنے میں پیش پیش نہیں، 32 سالہ یو پینگ بو بیلے ڈانس کے سپراسٹار سمجھے جاتے ہیں، وہ بیجنگ میں اپنا اسکول بھی چلا رہے ہیں، جبکہ وہ اکثر مشرق وسطیٰ اور دیگر ایشیائی ممالک میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔
یو پینگ بو : پہلے کے مقابلے میں لوگ اب بیلے ڈانس کے بارے میں زیادہ جانتے ہیں، میں نے مصر کی معروف بیلے ڈانس انسٹرکٹر سے بات کی تھی، جس نے بتایا کہ ہمارے بیلے ڈانس ایونٹ دنیا میں سب سے بہترین ہوتے ہیں، وہ دنیا بھر میں اس رقص کے ایونٹس میں شریک ہوتی ہیں، میں نے دیگر ممالک کا بھی دورہ کیا ہے اور میرے خیال میں وہاں بیلے ڈانس کا معیار بہت بلند ہے، جس کی چند وجوہات ہیں، اس کے مقابلے میں مغربی ممالک میں عملے اور جائیدادوں کے اخراجات بہت زیادہ ہیں، اس لئے وہ چین کے مقابلے میں کافی پیچھے ہیں”۔
وین کیشن نے چین میں اس رقص کو فروغ دینے کیلئے کافی بڑے منصوبے بنارکھے ہیں۔
وین کیشن : اگلے برس ہم مختلف شہروں میں پانچ سے آٹھ مزید اکیڈمیاں کھولیں گے، اس کے علاوہ ہم ایک بڑے مصری میلے کی بھی منصوبہ بندی کررہے ہیں، جس میں ہم دنیا کے بڑے اسٹارز کو مدعو کریں گے، تاکہ ہمارے لوگ ان کے رقص سے محظوظ ہوسکیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |