Written by prs.adminMarch 27, 2014
Can A Gun Protect Indian Women from Rape – بھارتی خواتین کیلئے نئی اسلحہ مہم
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت میں حال ہی خواتین کو اسلحہ دینے کی ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے، اس گن کو دسمبر 2012ءمیں نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونیوالی طالبہ کا نام دیا گیا ہے، اور اس مہم کا مقصد بھی خواتین کو اس طرح کے جرائم سے تحفظ دینا ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں کی آج کی رپورٹ
عبدالحمید انڈین آرڈنینس فیکٹری کے جنرل منیجر ہیں، یہ اسلحہ بنانے والی سرکاری کمپنی ہے، وہ ہمیں اپنی کمپنی کی تیار کردہ نئی گن دکھا رہے ہیں جو خصوصی طور پر خواتین کیلئے ڈیزائن کی گئی ہے۔
عبدالحمید”یہ بہت ہلکی ہے اور اس کا وزن صرف پانچ سو گرام ہے، جبکہ اسے استعمال کرنا بھی بہت آسان ہے۔ اس کے علاوہ یہ پائیدار اور بغیر کسی رکاوٹ کے پانچ سو گولیاں فائر کرسکتی ہے، خواتین اسے کہیں بھی لے جاسکتی ہے کیونکہ یہ اتنی چھوٹی ہے کہ ان کے پرس میں بھی باآسانی چھپ سکتی ہے”۔
اس گن کو نربھیک کا نام دیا گیا ہے، یہ اس طالبہ کا نک نیم بھی تھا جو نئی دہلی میں 2012ءمیں اجتماعی زیادتی کا شکار بنی تھی۔
اس سانحے کے بعد بھارت بھر میں عوامی اشتعال دیکھنے میں آیا تھا اور جگہ جگہ مظاہرے بھی ہوئے، عبدالحمید کا کہنا ہے کہ یہ گن اس مظلوم طالبہ کو چھوٹا سا خراج تحسین ہے۔
عبدالحمید”ہم نے اس بارے کافی سوچا تھا اور فیکٹری کے عملے سے بھی تجاویز لیں، متعدد تجاویز سامنے آنے کے بعد ہمنربھیک نام پر متفق ہوگئے، اب ہم اس بات کیلئے پراعتماد ہے کہ خواتین اس ریوالور کیساتھ خود کو محفوظ تصور کریں گے اور انہیں کسی سے ڈر نہیں لگے”۔
اس گن کی قیمت دو ہزار ڈالرز رکھی گئی ہے، جو کہ ایک عام بھارتی کی اوسطاً سالانہ آمدنی سے بھی دوگنی زیادہ ہے، تاہم عوامی ردعمل کافی اچھا رہا ہے اور اب تک درجنوں گنیں فروخت ہوچکی ہیں، جبکہ سو سے زائد خواتین نے بکنگ کرالی ہیں، ان میں سے ایک تیس سالہ شوبھا بھی ہے۔
شوبھا”خواتین کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ ان کیلئے اس طرح کے ہتھیار دستیاب ہوں، خواتین کو ایسی چیزیں اپنانا ہوں گی، کیونکہ یہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ آگے ہمارے ساتھ کیا ہوسکتا ہے، یہاں خواتین کیساتھ کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے”۔
انسانی حقوق کے گروپس نے بھی اس اسلحہ مہم کی پرزور مخالفت کی ہے، ناقادین کا کہنا ہے کہ اس سے سنگین معاشرتی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، بنالکشمی نیپرام، ایک این جی او وومن گن سروورز نیٹورک کی سربراہ ہیں۔
نیپرام” اگرنر بھیا اس وقت زندہ ہوتی تو وہ بھی اس گن کی متحمل نہیں ہوسکتی تھی، کیونکہ ہمارے گھروں میں غربت کی شرح بہت زیادہ ہے، اس کی قیمت نربھیا کے خاندان کی سالانہ آمدنی سے بھی زیادہ ہے، یہ واضح طور پر اس طالبہ کی یاد کی توہین ہے”۔
انکا ماننا ہے کہ ایک ہتھیار سے خواتین کو مشکل ماحول میں آگے بڑھنے کا موقع نہیں مل سکتا۔
نیپرام”تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلحے سے درحقیقت آپ کو سیکیورٹی نہیں ملتی، بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اسلحے پاس ہونے سے فائرنگ سے ہلاک کا امکان بارہ گنا بڑھ جاتا ہے، اور ہمارے ملک میں تو پہلے ہی تشدد بہت زیادہ ہے اور خدشہ ہے کہ اس مہم کے بعد اس کا رخ خواتین کی جانب نہ مڑ جائے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply