Written by prs.adminApril 4, 2013
Cambodian Workers Demand Higher Wage – کمبوڈین ورکرز کی تنخواہیں
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
کمبوڈین حکومت نے گارمنٹس ورکرز کیلئے کچھ عرصہ قبل کم از کم ماہانہ تنخواہ اسی ڈالرز مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم ورکرز کی جانب سے تنخواہ سو ڈالرز مقرر کئے جانے کا مطالبہ کررہا ہے،اس سلسلے میں ان کی مہم بھی جاری ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ۔
پینوم پین کے ضلع مینچے میں ایک چھوٹے کمرے کے باہر پانچ ورکرز کا ایک گروپ اپنے لئے دوپہر کا کھانا تیار کررہا ہے۔
اڑتیس سالہ سرے اون کو ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں کام کرتے ہوئے سات برس ہوچکے ہیں، بانسوں سے بنے ایک چھوٹے سے بستر پر بیٹھی ارے اون کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی بھی نئی تنخواہوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔
سرے اون”میرے لئے یہ اضافہ بہت کم ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو خوراک، پانی، بجلی اور گھر کے کرائے کے لئے کافی رقم کی ضرورت ہے، نئی تنخواہیں ہمارے اخراجات کیلئے ناکافی ہیں، میرے خیال میں سو ڈالرز مناسب تنخواہ ہے”۔
حکومت نے حال ہی میں کم از کم تنخواہ 61 ڈالر سے بڑھا کر 75 ڈالر کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ اضافی پانچ ڈالر طبی سہولیات کے نام پر دیئے جانے تھے۔ یہ اعلان حکومتی تجارتی ادارے اورے مزدوروں کی یونین کے درمیان مذاکرات کے بعد ہوا۔ وین سو لینگ ،گارمینٹس مینو فیکچررز کے صدر ہیں۔
وین سو”ہمارے خیال میں کم از کم تنخواہوں میں اضافہ مناسب فیصلہ ہے کیونکہ اس سے مزدوروں کا طرز زندگی بہتر ہوگا، اور ہم آسیان ممالک کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ یہ فیصلہ ٹریڈ یونین اور مالکان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد ہوا”۔
ایشیائی ممالک میں مناسب تنخواہوں کیلئے کام کرنے والے گروپ آسیہ فلور ویج الائنس کا کہنا ہے کہ تین سو ڈالر ماہانہ تنخواہ طرز زندگی میں بہتری لانے کے لئے مناسب ہے۔ کمبوڈین مزدور اتنی تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ تو نہیں کررہے، تاہم وہ چاہتے ہیں کہ کم از کم تنخواہ سو ڈالر تو ہو۔ رونگ چن کنفیڈریشن آف یو نیئن کے صدر ہیں۔
رونگ”اگر ہمارے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہوسکا تو ہمارے پاس آخر راستہ پرامن احتجاج کا ہوگا۔ یہ احتجاج مئی میں عام انتخابات کے موقع پر ہوسکتا ہے”۔
تنخواہوں کا یہ معاملہ سیاسی جماعتوں کیلئے کافی حساس ہوچکا ہے، اپوزیشن نے تو ابھی سے ان گارمنٹس ورکرز کو کم ازکم ڈیڑھ سو ڈالر تنخواہ مقرر کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کمبوڈین برآمدات میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کررہی ہے، اور اسی شعبے میں سب سے زیادہ لوگ بھی کام کررہے ہیں، تاہم وین سو لینگ کا کہنا ہے کہ مزدوروں کی ہڑتال سرمایہ کاری کے ماحول کو خراب کرسکتی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ انڈونیشیاءمیں بھی اسی طرح کے حالات کی وجہ سے کم ازکم دس کمپنیوں نے اپنے کاروبار بندکرکے دیگر ممالک کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وین سو لینگ “متعدد فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں یا بند ہونے والی ہیں، جبکہ دیگر فیکٹریوں یا کمپنیوں نے تنخواہ بڑھانے سے انکار کردیا ہے”۔
وین سو لینگ کو تشویش ہے کہ ایسا کمبوڈیا میں بھی ہوسکتا ہے، گزشتہ ہفتے حکومت نے فیکٹری مالکان، وزراءاور مزدور یونینز کے نمائندوں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جو سالانہ بنیادوں پر تنخواہوں پر نظرثانی کرے گا۔ کمبوڈین یونیئنز کے صدر رونگ چن کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ فیکٹری مالکان کو ملک چھوڑنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
رونگ چن”ورکرز کی تنخواہوں میں مناسب اضافے سے ہڑتال کا امکان کم ہوجائے گا اور مزدور پوری طاقت سے پروڈکشن کا کام کریں گے۔ ہمیں مقامی افرادی قوت کو ہی ترجیح دینی چاہئے اور غیرملکی تارکین وطن سے جان چھڑا لینی چاہئے”۔
اس وقت تھائی لینڈ میں گارمنٹس ورکر کی کم از کم تنخواہ دو سو ڈالر سے بھی زائد ہے، مزدور سرے اون کا کہنا ہے کہ اگر آمدنی میں اضافہ نہ ہوا تو سرحد کے اس پار چلی جائیں گی۔
سرے اون”میں نے تھائی لینڈ میں کام کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، کیونکہ وہاں تنخواہیں اچھی ہیں اور سونے کے لئے بھی جگہ فراہم کی جاتی ہے۔ اگر کمبوڈیا میں تنخواہ مزید بڑھ گئی تو میں کہیں اور نہیں جاﺅں گی، کیونکہ میں اپنے وطن میں ہی بچوں کی پرورش کرنا چاہتی ہوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |