Written by prs.adminOctober 3, 2013
Burma’s Former Child Soldiers Struggle to Rebuild their Lives – برمی نوعمر فوجی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
گزشتہ ماہ برمی فوج نے 68 کم عمر فوجیوں کو ان کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا، 2012ءسے اب تک 176 بچوں کو فوج سے اس طرح نکالا جاچکا ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
اے من کو اس وقت فوج بھی بھرتی کیا گیا جب اس کی عمر صرف سولہ سال تھی اور وہ امتحانات میں ناکام ہوگیا تھا۔
اے من”میرے جیسے متعدد نوعمر لڑکوں کو اس طرح بھرتی کی جاتا ہے، ہم جیسے بچے زہنی اور جسمانی طور پر اکثر اس کام کے اہل نہیں ہوتے، مگر پھر بھی آج فوج میں ہم جیسے فوجی دیکھ سکتے ہیں”۔
ایک سال تک فوج میں کام کرنے کے بعد وہ فرار ہوگیا، اور اب وہ رضاکارانہ طور پر ایک خیراتی اسکول میں انگریزی پڑھا رہا ہے۔
اے من”بظاہر اس وقت فوج ہم جیسے فوجی بچوں کو سہولیات فراہم کررہی ہے، مگر ہم نے ایسا بہت کم ہوتے دیکھا ہے، کیونکہ اکثر معذور ہوکر ہسپتال پہنچ جاتے ہیں، جہاں ان کی زندگی فلاحی اداروں کی امداد سے ہی گزرتی ہے، جبکہ فوج انہیں بھول جاتی ہے”۔
سوئی تھہا ون بھی ایسا ہی ایک نوعمر سابق فوجی ہے، عالمی ادارہ محنت نے اسے پھلوں کی دکان چلانے کیلئے رقم دی ہے، مگر اسے حکومت یا فوج کی جانب سے کسی قسم کی معاونت نہیں ملی۔
سوئی تھہا”متعدد فوجیوں کی عمریں تو مجھ سے بھی کم ہیں، یعنی پندرہ سے سولہ سال اور وہ ابھی بھی فوج میں موجود ہیں، اس نوعمری کے باوجود ان فوجیوں کو بہت بھاری بوجھ اٹھانا پڑتا ہے، انہیں متعدد مشکلات اور سختیوں کا سامان ہوتا ہے”۔
یو با کا بیٹا سولہ سال کی عمر میں فوج میں کام کرتے ہوئے ایک بارودی سرنگ کے دھماکے کی زد میں آگیا تھا۔
یو با”اس کی ٹانگ کٹ گئی اور وہ بری طرح زخمی ہوگیا، مگر اسے صرف چینی ادویات دی گئیں اور کھانے کیلئے بھی کچھ نہیں دیا جاتا تھا، اس کی حالت اس وقت بہتر ہوئی جب وہ عالمی ریڈ کراس سوسائٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوا، میری خواہش ہے کہ حکومت اسے بہتر ملازمت کے مواقع فراہم کرے یا عالمی ادارہ محنت اس کی بحالی نو میں معاونت کرے”۔
سماجی رضاکار چاہتے ہیں کہ حکومت ایسے نوعمر سابق فوجیوں کی ذمہ داریاں اٹھائیں اور انکی بحالی نو پر توجہ دے، تھیٹ وای عالمی ادارہ محنت کے عہدیدار ہیں۔
تھیٹ وای”یہ ہمارا سفارشات پر مبنی مراسلہ ہے، جس میں ایسے سابق نوعمر فوجیوں کی بحالی نو کے حوالے سے تجاویز دی گئی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان بچوں کو ذہنی اور جسمانی تکالیف سے نکلنے کیلئے معاونت فراہم کی جائے”۔
اے من نے گھر واپس آکر تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے مگر اسے اب بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
اے من”فوج کی زندگی والدین کے ساتھ رہنے کے مقابلے میں بالکل مختلف تھی، اور اب ہمیں فوجیوں کو ملنے والے کسی قسم کے حقوق حاصل نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |