Written by prs.adminJune 28, 2013
Burma’s First Human Rights Film Festival – برمی فلم فیسٹیول
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
برما میں حال ہی میں پہلی بار ہیومین رائٹس فلم فیسٹیول کا انعقاد ہوا، ایک ایسا ملک جو طویل عرصے تک باہری دنیا کیلئے بند رہا ہو، اس طرح کی تقریب تیزی سے آنیوالی تبدیلیوں کا اشارہ ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیںآج کی رپورٹ
دیوار ان الفاظ سے مزئین ہے ” ہر انسان آزاد اور مساوی حیثیت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برما کے پہلے ہیومین رائٹس فلم فیسیٹول کا آغاز ہوگیا۔
اس میلے میں داخلے مفت تھا اور تین روزہ فیسٹیول کا ہر شو فل ثابت ہوا۔ اس فیسٹیول میں پچاس سے زائد غیرملکی اور مقامی فلمیں دکھائی گئیں، جو سب کی سب انسانی حقوق کے معاملات پر گھومتی تھیں۔ ماضی میں برمامیں انسانی حقوق کے معاملے پر بولنے کا مطلب طویل عرصے کی قید ہوتی تھی، اکیس سالہ اونگ زاموئی نے اپنی فلم سٹل ان دی ڈارک ،آ پیس آف پرفیکشن میں کمیونیکشن کے بنیادی حقوق پر بات کی ہے۔
اونگ زا”فون لوگوں کے درمیان تعلق کی بنیادی قسم ہے، ہمیں سستے سم کارڈز چاہئے، تاکہ ہر شخص انہیں خریدنے کے قابل ہوسکے”۔
من ہوٹن کوکو گئیی اس فیسٹیول کے ڈائریکٹر ہیں۔
کوکو گیی”ایک فنکار کی حیثیت سے میں کسی بھی قسم کا فن صرف اپنی ذات تک محدود نہیں رکھنا چاہتا، میں اس عبوری مدت میں اپنے ملک کیلئے کچھ کرنا چاہتا ہوں، انسانی حقوق سے متعلق فلموں کو دکھانا اہم نہیں بلکہ زیادہ اہمیت سوالات اور جوابات کے سیشن کی ہے۔ عام افراد یہاں آکر فلمیں دیکھ سکتے ہیں اور اس پر بات کرسکتے ہیں۔ اس طرح عام افراد کو تفریح کے ساتھ انسانی حقوق کے بارے میں بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے”۔
انیس سالہ سو لات نند تعلیم کے حصول کیلئے جلد بیرون ملک جانے والی ہیں، وہ ان فلموں سے کافی متاثر ہوئی ہیں۔
سن لات”پہلے مجھے انسانی حقوق کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا، مگر اب مجھے لگ رہا ہے کہ مجھے اس بارے میں تھوڑا بہت علم ہے اور اب میں اس بارے میں مزید جاننا چاہتی ہوں۔ ہم اس سے پہلے کبھی ایسا موقع نہیںملا، اب ہر چیز کی اجازت ہے اور آزادی سے بول سکتے ہیں اور سب کچھ دیکھ سکتے ہیں”۔
سروائیول کو افتتاحی فلم کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، یہ فلم ایک سیاسی قیدیسن زا ہتھوے کی زندگی پر تھی، جنھیں بارہ سال قید کے بعد رہائی ملی۔ انہیں گزشتہ برس صدر تھین سین نے سینکڑوں دیگر قیدیوں کے ہمراہ رہا کیا تھا،برمی صدر کی اصلاحات کو بہت زیادہ سراہا جارہا ہے مگر سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ابھی بھی سینکڑوں افراد جیلوں میں موجود ہیں۔ 29 سالہ یہ نن تھک فلم ڈائریکٹر ہیں۔
یہی نن”ماضی میں، میں اس طرح کی دستاویزی فلم بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا، مگر اب میں ایسا کرنے کیلئے آزاد ہوں، تاہم اب بھی مجھے ڈر ہے کہ سرکاری افسران آکر مجھے گرفتار نہ کرلیں۔ کیا ہمارے ملک میں تبدیلیاں آرہی ہیں؟ جی ہاں ایسا ہورہا ہے مگر ابھی بھی سب کچھ تبدیل نہیں ہوا”۔
ان کی فلم کو فیسٹیول کا سب سے بڑا اعزازاونگ سن سی کی ایوارڈدیا گیا، برمی سیاست کی یہ دیوقامت رہنماءخود بھی فیسٹیول جیوری میں شامل تھیں۔
سو کیی”اگر ہمارے نوجوان ٹھیک ہوں گے تو ہمارے ملک کا مستقبل بھی تابناک ہوگا، فلم فیسٹیول میں پیش کئے گئے تخلیقی اور ذہانت کے مظاہروں سے ہم اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ ہر شخص کو انسانی حقوق حاصل ہوں گے، اس طرح ہمارا ملک بہت مختصر عرصے میں ڈرامائی ترقی کرسکے گا”۔
ایوارڈ حاصل کرنے والے ڈائریکٹر ییی نن تھک کا کہنا ہے کہ یہ بات اہم ہے کہ لوگوں کی آواز کو سنا جائے۔
نین”میں اپنا یہ ایوارڈ ان لوگوں کو پیش کرتا ہوں جو جیلوں میں قید ہیں، مجھے یہ ایوارڈ مل چکا ہے اور اس سے مجھے اپنا کیرئیر بہتر بنانے میں مدد ملے گی”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |