Written by prs.adminNovember 18, 2013
Burma Struggles Against Growing Drug Use – برما میں منشیات کے استعمال میں اضافہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
دنیا بھر میں افیون کی پیداوار کے حوالے سے برما دوسرا بڑا ملک ہے، اگرچہ اس حوالے سے اعدادوشمار تو دستیاب نہیں مگر مختلف حلقوں کا دعویٰ ہے کہ نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
تیئیس سالہ سینگ ناوروزانہ دو بار ہیروئین اپنی نسوں میں انجیکٹ کرتا ہے، اس نے چھ برس قبل امتحانات میں ناکامی کے بعد ہیروئین کو استعمال کرنا شروع کیا تھا۔
سینگ”میرے کچھ دوست اسے استعمال کرتے تھے اس لئے میں نے بھی اسے آزمانے کا سوچا، پہلی دفعہ میرے دوستوں نے مجھے بہت زیادہ ہیروئین پلادی جس سے میں مرنے کے قریب ہوگیا، میرے منہ سے جھاگ نکلنے لگا تھا”۔
سینگ ناو اکثر اپنے رشتے داروں کیساتھ لکڑیاں کاٹنے کا کام کرتا ہے، تاہم جب وہ فارغ ہوتا ہے تو اپنے دوستوں کے ساتھ ہیروئین اپنے جسم میں داخل کرکے وقت گزارتا ہے۔
سینگ”میری ماں نے مجھے اس لت سے بچانے کیلئے ینگون بھی بھیجا، جہاں میں دو سے تین ماہ رہا اور اس سے چھٹکارہ پاکر واپس آیا”۔
مگر اب وہ پھر ریاست کاچن پہنچ کر اس عادت کا شکار ہوگیا ہے۔
سینگ”اگر میں بحالی نو مرکز جاﺅں تو میں ایک یا دو ماہ میں اس عادت سے نجات پاسکتا ہوں، مگر جب میں واپس آتا ہوں اور اپنے دوستوں کو دیکھتا ہوں تو پھر سے اسے استعمال کرنے لگتا ہوں، یہاں ہیروئین کا حصول بہت آسان ہے”۔
بیرنگ ناو ریاست کاچن کے میٹسین ڈیم پروجیکٹ کے قریب واقع ایک گاﺅں کے پادری ہیں، چین کی مدد سے تعمیر کئے جانیوالا اس ڈیم پر کام عوامی احتجاج کے بعد روک دیا گیا تھا۔
برینگ نو”پراجیکٹ کے آغاز اس علاقے میں سونے کی تلاش کیلئے متعدد افراد پہنچ گئے تھے”۔
وہ مزید بتارہے ہیں۔
برینگ نو”اسی وقت یہاں منشیات کا کاروبار شروع ہوا، اس سے پہلے ہم نے کبھی منشیات کے بارے میں سنا بھی نہیں تھا، مگر اب ہر ایک یعنی نوجوان اور بوڑھے سب نشے کی لت میں مبتلا ہوچکے ہیں”۔
اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعدادوشمار نہیں کہ برما میں کتنے افراد منشیات استعمال کرتے ہیں، تاہم مقامی سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔برما میں حالیہ جمہوری اصلاحات کے بعد حکومت پر منشیات کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے دباﺅ بڑھا ہے۔
یہ حکومت کا انسداد منشیات مہم کا گانا ہے، جس کی شاعری میں کہا گیا ہے کہ منشیات ایک ایسی آگ ہے جو زندگی کو تباہ کرکے رکھ دیتی ہے۔
یُویا من ایک گروپ وولینٹیئری سوشل ورکرز ایسوسی ایشن کے بانی ہیں، جو منشیات کے عادی افراد کو اس لت سے بچانے کیلئے کام کررہا ہے، انکا چھوٹا بھائی بھی منشیات کی زیادہ مقدار کے باعث ہلاک ہوگیا تھا۔
یُو یا من”میں اپنے خاندان کے رکن یعنی اپنے بھائی کو تو اس عادت بد سے بچانے میں ناکام رہا، مگر اب میں نہیں چاہتا کہ ایسا دیگر افراد کیساتھ بھی ہو”۔
تاہم انکا کہنا ہے کہ اس چکر کو توڑنا بہت مشکل چیلنج ہے۔
من”کئی برس سے جاری بحالی نو کی مہم، جہاں ہم معاشرے میں واپسی کیلئے ان متاثرہ افراد کو تیکنیکی تربیت فراہم کرتے ہیں، یہ لوگ واپس منشیات استعمال کرنے لگتے ہیں، ہم اس بات کو سمجھتے ہیں کہ ہمارے مریضوں کو طویل عرصے تک ہماری مدد کی ضرورت ہے”۔
انکا کہنا ہے کہ سب سے بہترین چیز یہ ہے کہ آغاز سے ہی ان لوگوں کو اس لت میں مبتلا ہونے سے روکا جائے۔
من” روک تھام یا پابندے علاج سے بہتر حکمت عملی ہے، ہمیں برادریوں اور اسکولوں کی سطح پر عوامی شعور اجاگر کرنا ہوگا، ہم جانتے ہیں کہ ہمارا کام زیادہ بڑے پیمانے پر نہیں مگر اس چھوٹے کام کے مستقبل پر زبردست اثرات مرتب ہوں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |