Written by prs.adminNovember 12, 2013
Asia Urged to Enhance Protection for Domestic Workers – ایشیائی گھریلو ملازمین
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
گھریلو ملازمین کے حقوق دینے کے معاملے میں ایشیاءبہت پیچھے ہے، دنیا بھر میں گھریلو ملازمین کی چالیس فیصد تعداد ایشیائی ممالک میں کام کررہی ہے، جہاں انہیں متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیںآج کی رپورٹ
علامتی طور پر اہم لیبر یونینز اکھٹی ہوئی ہیں، فلپائن پہلا ایشیائی ملک ہے جس نے دو برس قبل کنوینشن ون ایٹی نائن کی توثیق کی، جس کے تحت گھریلو ملازمین کیلئے عالمی معیار فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، نشا ویریےا ہیومین رائٹس واچ سے تعلق رکھتی ہیں، وہ فلپائنی اقدام کی وضاحت کررہی ہیں۔
نشا”میرے خیال ایک وجہ تو یہ ہے کہ زمینی طور پر فلپائن میں گھریلو ملازمین کافی منظم ہیں، وہ کافی رصے سے حکومت پر زور ڈال رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حکومت کو محسوس ہوا کہ اب پر ردعمل ظاہر کرنا ہوگا۔ فلپائنی عوام کے روزگار کا بڑا انحصار ان گھریلو ملازمین پر ہی ہے، جو سعودی عرب، کویت یا یورپ وغیرہ میں کام کرکے اپنے گھر رقم بھیجتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت ان گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہرممکن بہتر اقدامات کررہی ہے، اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہی ہے کہ انہیں بنیادی تحفظ حاصل ہو”۔
ایک طرف جہاں فلپائن اس معاملے میں صف اول کا کردار ادا کررہا ہے وہیں دوسری جانب ایشیائی حکومتیں گھریلو ملامزین کے معاملے میں مکمل طور پر خاموش ہیں، انٹرنیشنل ڈومیسٹک ورکرز نیٹورک، انٹر نیشنل ٹریڈ یو نیئن کنفیڈریشن اور ہیومین رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق مختلف ایشیائی ممالک میں اب بھی گھریلو ملازمین جنسی تشدد، جسمانی تشدد اور دیگر مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، اکثر گھریلو ملازمین خواتین اور نوجوان لڑکیاں ہیں، جنھیں اکثر ممالک کے قوانین میں کوئی تحفط ہی حاصل نہیں۔ کنفیڈریشن اس بارے میں بتارہی ہیں۔
نشا”ان معاشروں کے اندر یہ رویہ رچ بس چکا ہے کہ گھریلو ملازمین کی کوئی اہمیت نہیں، لوگ ان ملازمین کو مددگار یا خاندان کو حصہ تو کہتے ہیں، مگر ان کیساتھ سلوک ایسا نہیں ہوتا جیسا خاندان کے کسی رکن کیساتھ کیا جاتا ہے۔گھریلو ملازمین کو ہمیشہ بے کار اشیاءجیسا سمجھا جاتا ہے، اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، خصوصاً خواتین کیساتھ تو کافی صنفی امتیاز برتا جاتا ہے”۔
ٹم دے مئیر عالمی ادارہ محنت کے لیبر اسٹینڈر اینڈ لیبر لاءکے ماہر ہیں۔
ٹیم دے میئر”میرے خیال میں آپ کو گھریلو ملازمین کو حقوق دینے کے بارے میں غور کرنا ہوگا، متعدد ممالک میں انتہائی نچلی سطح پر ان گھریلو ملازمین کو ان کے کام کی حیثیت سے شناخت دی گئی ہے”۔
فلپائن میں رواں سال جنوری میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت بیس لاکھ کے قریب گھریلو ملازمین کی کم از کم تنخواہوں میں اضافے، سماجی، سیکیورٹی اور پبلک ہیلتھ انشورنس کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا تھا، انڈونیشیاءنے بھی رواں برس اس سے ملتا جلتا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا، جسکی منظوری جلد متوقع ہے۔کمبوڈیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ میں بھی اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں، مگر اس حوالے سے پیشرفت کافی سست ہے، اس حوالے سے اظہار خیال کررہے ہیں۔
ٹم “کب آپ گھریلو ملازمین کا معاملہ اتھاتے ہیں، تو درحقیقت آپ ان ورکرز کی بڑی تعداد کی بات کررہے ہوتے ہیں، جو ماضی میں ہماری نظروں سے غائب تھے، اب تبدریج ان پر ہونے والے مظالم پر روشنی ڈالی جارہی ہے اور ان کے حقوق کا احساس کیا جارہا ہے، کچھ معاملات میں عالمی ادارہ محنت کے طے کردہ بنیادی معیار کے مطابق یونینز کی تشکیل اور جبری مشقت کو روکنے کی صلاحیت کے بارے میں بات کی جاتی ہے، میرے خیال میں سیاسی عزم میں بہتری آئی ہے، اور ایشیاءکے بیشتر حصوں میں اس حوالے سے شعور بیدار ہوا ہے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ سول سوسائٹی اداروں نے ان معاملات میں دلچسپی لینا شروع کردی ہے اور وہ صورتحال میں بہتری لانا چاہتے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |