Written by prs.adminJanuary 27, 2014
Afghan Girl Sent on a Suicide Missionافغان خودکش حملہ آور بچی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ایک دس سالہ افغان لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پر صوبہ ہلمند میں ایک پولیس اسٹیشن پر خودکش حملہ کرنے کیلئے دباﺅ ڈالا گیا، اور آخری منٹ میں اس نے اپنی خودکش جیکٹ اتار کر پولیس سے مدد طلب کرلی، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
سپوز مائی نامی بچی چھ جنوری یعنی اس وقت سے اس سیف ہاﺅس میں موجود ہے،جب وہ ایک بم کیساتھ پکڑی گئی تھی۔
سپوز مائی “میرے بھائی ظاہر اور ایک اور شخص جسکا نام جبار تھا، نے میرے کپڑے اتار کر خودکش جیکٹ پہنائی اور پھر مجھے دوسرے کپڑے دیکر کہا کہ میں جاکر سیکیورٹی فورسز کے اسٹیشن پر خودکو دھماکے سے اڑا لوں”۔
سپوز مائی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی جو کہ ایک طالبان کمانڈر ہے ،اسی نے اس کام کیلئے حوصلہ افزائی کی۔
سپوز مائی “جب میں نے خودکش جیکٹ پہن لی، تو میں نے اپنے بھائی سے کہا کہ مجھے سردی لگ رہی ہے، اور میں ایسا کام نہیں کرنا چاہتی، مگر اس نے حملہ کرنے کیلئے میری حوصلہ افزائی کی، جب میں اپنے ہدف کے قریب پہنچی، تو مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہوا مگر اچانک میں اسٹیشن سے دور چلی گئی اور پولیس کی مدد مانگنے لگی”۔
ہلمند پولیس کے سربراہ حمید اللہ صدیقی کا کہنا ہے کہ انہیںسپوز مائی روتے ہوئے ملی۔
حمید”وہ مدد کیلئے چلا رہی تھی، پولیس نے اس جگہ کو گھیرے میں لے لیا تھا، سپوز مائی کا بھائی پہلے ہی بھاگ گیا تھا تاہم ہم نے اسکی مدد کی”۔
طالبان نے اس حملے کی کوشش میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے، مگر اقوام متحدہ کی 2012ءکی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں عسکریت پسند گروپس نے ساٹھ سے زائد بچوں کو اپنی صفوں میں شامل کیا ہے، تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ ایک چھوٹی بچی کو خودکش حملہ کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ عبداللہ عابد افغان ہیومین رائٹس کمیشن سے تعلق رکھتے ہیں۔
عبداللہ”ہم نے سنا تھا کہ طالبان خودکش حملوں اور بم لگانے کے واقعات کیلئے بچوں کو استعمال کررہے ہیں، مگر یہ پہلی بار ہے کہ ایک بچی کو خودکش حملہ کرنے کیلئے بھیجا گیا”۔
افغان پولیس اب اس بچی کے بھائی کو ڈھونڈ رہی ہے،سپوز مائی کے والد عبدالغفور آٹھ سال قبل بہتر زندگی کی تلاش میں صوبہ ہلمند منتقل ہوئے تھے، انکا کہان ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو طالبان سے تحفظ نہیں دے سکتے۔
عبدالغفور”ہماری زندگیاں خطرے میں ہیں، میں خود کو تو بچاسکتا ہوں مگر اپنی بیٹی کا تحفظ نہیں کرسکتا”۔
اب حفاظتی حراست میں ہے، اور صدر حامد کرزئی نے پولیس کو اسے گھر واپس لانے کا حکم دیا ہے، مگر ہیومین رائٹس کمیشن اسے اچھا فیصلہ قرار نہیں دے پاتی۔
عبداللہ”وہ محفوظ نہیں، وہ خود بھی کہہ چکی ہے کہ وہ دوبارہ بھی نشانہ بن سکتی ہے”۔
سپوز مائی کے والد نے صدر کرزئی سے کسی اور صوبے میں زمین کا ٹکڑا دینے کی درخواست کی، تاہم سپوز مائی خود حکومتی تحویل میں مزید کچھ عرصہ رہنا چاہتی ہے۔
سپوز مائی “میں یہاں رہنا چاہتی ہوں اور واپس نہیں جانا چاہتی، اگر میں واپس گئی تو میرے پھر ویسا ہی ہوگا، مجھے خودکش حملے کیلئے مجبور کیا جائے گا، جیسا پہلے کیا گیا تھا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |