Written by prs.adminNovember 10, 2013
A New Council for Women Fights for Justice in Pakistan – پاکستانی خواتین جرگہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
جان بانو کی بیٹی کو اس کے ہی شوہر نے تیزاب پھینک کر قتل کردیا تھا، جس کے بعد اس خاتون نے انصاف کیلئے ہر جگہ کوشش کی مگر کچھ نہیں ہوسکا، تاہم اب پاکستان کے پہلے خواتین جرگہ کے قیام نے اس کی امیدوں کو پھر سے جگادیا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
جان بانو کی بیٹی کے قتل کو ایک برس بیت چکا ہے مگر وہ اب تک انصاف کے حصول میں ناکام رہی ہے۔ سولہ سالہ طاہرہ کو اس کے شوہر نے تیزاب پھینک کر قتل کیا تھا۔
بانو”اس کے کان اور پیٹ مکمل طور پر جل گئے تھے، اس کے ہاتھ سوکھ کر اکڑ گئے تھے، اس کا جسم ایسا ہوگیا تھا جیسے بھنا ہوا گوشت”۔
طاہرہ کا چہرہ اور بالائی جسم تیزاب پھینکنے سے بری طرح متاثر ہوئے تھے، اپنے انتقال سے قبل اس نے وڈیو بیان ریکارڈکرایا تھا۔
بانو”موبائل فون میں ریکارڈ کرائے گئے وڈیو بیان میں میری بیٹی نے کہا کہ اسے بھی ایسے ہی جلایا جائے جیسے مجھے جلایا گیا، مگر ہم بے بس اور غریب ہیں اور کچھ بھی نہیں کرسکتے، اللہ ہی اسے جلاسکتا ہے”۔
اپنی وڈیو میں طاہرہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اسے پولیس کے سامنے اس واقعے پر جھوٹ بولنے پر مجبور کیا گیا تھا، جان بانو اس وڈیو ریکارڈنگ کیساتھ پولیس کے پاس گئیں مگر کچھ نہیں ہوسکا، حقوق نسواں گروپس کی مدد سے اس واقعے کو منظرعام پر لایا گیا، جس کے بعد پولیس نے مجبوراً طاہرہ کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، اب یہ مقدمہ عدالت میں جاچکا ہے مگر اس کا فیصلہ آنے میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔مقدمے کی رفتار بڑھانے کیلئے جان بانو کو مقامی جرگے کی حمایت کی ضرورت ہے۔
جان بانو نے جرگے سے مدد طلب کی، تمام مردوں پر مشتمل جرگے نے اس کا مقدمہ سننے سے اناکر کردیا، جس کے بعد بانو نے گزشتہ برس تبسم عدنان کے تشکیل دیئے گئے خواتین جرگے سے رجوع کیا۔
تبسم”اس برادری کیساتھ کام کرتے ہوئے مجھے احساس ہوا کہ مرد اپنی خواتین کے معاملات کو برداشت نہیں کرتے، اور وہ خواتین کو درپیش حقیقی مسائل کو سمجھ نہیں پاتے۔اسی وجہ سے میں نے خواتین جرگہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا”۔
مگر قدامت پرست پشتون معاشرے میں مردوں کو ہی اہم فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے، زاہد خان وادی سوات میں مردوں کے جرگہ کے چیئرمین ہیں۔
زاہد خان”ان خواتین کو شکرگزار ہونا چاہئے کہ انہیں خواتین جرگہ تشکیل دینے پر ڈنڈوں سے نہیں مارا گیا، یہ پشتون ثقافت کی بے عزتی ہے، خواتین اپنا جرگہ تشکیل دینے کا اختیار نہیں رکھتیں”۔
مگر موت کی دھمکیوں کے باوجود تبسم عدنان اپنے مقصد کیلئے پرعزم ہیں۔
تبسم”میں خوفزدہ نہیں کیونکہ میں اچھا کام کررہی ہوں اور اس سے مجھے خوشی ہوتی ہے۔ مردوں پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ خواتین اب مردوں کے غالب معاشرے میں ان کے فیصلے کو فرمانبرداری کرنے کیلئے تیار نہیں”۔
اب تک یہ جرگہ گھریلو معاملات کے گیارہ مقدمات کو حل کرچکا ہے، اس جرگے نے 55 سالہ بی بی حنیفہ کی بھی مدد کی، جس اس کے کرائے کے گھر سے بغیر نوٹس کے نکال دیا گیا تھا، جرگے کی مداخلت کے بعد مالک مکان نے بی بی حنیفہ کو نئے گھر کی تلاش کیلئے وقت دیدیا تھا۔
بی بی حنیفہ”مردوں کو جرگہ خواتین کیلئے اچھا نہیں، سوات میں خواتین مردوں کے بارے میں بات نہیں کرسکتیں، مگر خواتین کے جرگے کے اندر میں اپنے حقوق پر بات کرسکتی ہوں، یہ سب خواتین جرگہ کی بدولت ہے اور اب ہمارا وقت آگیا ہے”۔
خواتین جرگے کی اراکین تبسم عدنان کے گھر میں اکھٹے ہوکر حل طلب معاملات پر غور کرتی ہیں، طاہرہ بشیس جرگے کی سربراہ ہیں۔
طاہرہ”میں تعلیم یافتہ نہیں مگر مجھے گھریلو معاملات نمٹانے کا تجربہ ضرور ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم ان مسائل کو مردوں کے جرگے کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے حل کرسکتی ہیں، مردوں کے جرگے کے مقابلے میں ہم ان معاملات کو حل کرنے کیلئے اپنے پاس سے پیسے بھی خرچ کرتے ہیں، جبکہ دوسرا جرگہ فریقین سے مالی فوائد حاصل کرتا ہے۔ میں اپنے معاشرے اور خواتین کی بہتری کیلئے سب کچھ کرنے کیلئے پرعزم ہوں”۔
اس نئی پیشرفت کے بعد جان بانو کے مقدمے کی سماعت تیزی سے ہونے کا امکان ہے، مردوں کے جرگے کے سنیئر رکن سید انعام الرحمن اس مقدمے میں اپنی حمایت کیلئے خواتین جرگہ کے دفتر میں آئے۔
انعام”میں تبسم اور ان کے جرگے سے متفق ہوں، میں طاہرہ کے مقدمے کی حمایت کرتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ حکومت ملزم کو سزا دے۔ ہمیں ملکر کام کرکے لوگوں کے اندر حقوق نسواں سے متعلق شعور اجاگر کرنا چاہئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |