Written by prs.adminMarch 19, 2014
A Doctor’s Quest to Save Pakistani Babies – پاکستانی ڈاکٹر
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق پاکستان میں نو عمر بچوں کی ہلاکتوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ہر دس میں سے ایک بچہ پانچ سال کی عمر سے پہلے ہی چل بستا ہے، تاہم ایک خاتون ڈاکٹر اس صورتحال کو تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہے، اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
یہ پہلی بار ہے کہ شبانہ نے ایمبولینس کے سائرن کی آواز سنی، اسے اس ایمبولینس میں بچے کی پیدائش کیلئے ہسپتال لے جایا جارہا ہے، دایہ گل نواز بھی شبانہ کے ہمراہ ہے۔
گل نواز”یہ میری زندگی میں پہلی بار ہے کہ جب میں نے کسی مریض کو ایک ایمبولینس میں طبی مرکز جاتے ہوئے دیکھا، یہ سب ڈاکٹر انیتا اور ان کی ٹیم کا کارنامہ ہے جو بچوں اور خواتین کو بچانے کی جنگ لڑرہے ہیں”۔
شبانہ کراچی کے نواح میں واقع ایک گاﺅں ریڑھی گوٹھ کی رہائشی ہے، وہ مچھلیاں دھونے کا کام کرکے روزانہ دو سو روپے تک کمالیتی ہے۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں ہر دس میں سے ایک بچہ پانچ سال کی عمر سے قبل ہلاک ہوجاتا ہے، جو کہ عالمی اموات کی شرح سے بہت زیادہ ہے، ریڑھی گوٹھ میں گزشتہ چالیس سال سے کوئی طبی مرکز ہی نہیں، ڈاکٹر انیتا زیدی کراچی یونیورسٹی میں پیڈیایٹرکس ڈیپارٹ منٹ کی سربراہ ہیں۔
انیتا”یہاں قریب کوئی ہسپتال نہیں اور بچوں کو عموماً غیرتربیت یافتہ دایہ کی مدد سے ہی بچوں کو جنم دینا پڑتا ہے، زچگی کے عمل کے دوران اگر خواتین کو پیچیدگیوں کا سامنا ہو تو بچے اکثر مرجاتے ہیں، جبکہ خواتین کو طبی امداد کی ضرورت پڑتی ہے”۔
ڈاکٹر انیتا نے بچوں کی اموات کی شرح میں کمی کیلئے گزشتہ دہائی میں ریڑھی گوٹھ میں کام شروع کیا، ان کے کام پر انہیں ایک امریکی ادارے ٹیڈ کیپلو کی جانب سے دس لاکھ ڈالرز کا انعام بھی ملا۔
انیتا”میں اس برادری کے بارے میں جانتی ہوں، مجھے ان کے مسائل کے بارے میں علم ہے اور اس انعام کا حصول برادری کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایک اچھا امر ہے”۔
اب اس گاﺅں میں حاملہ خواتین کیلئے بہتر طبی سہولیات دستیاب ہیں، ڈاکٹر انیتا کو ملنے والی انعام رقم حاملہ خواتین کی خوراک اور مڈ وائفز وغیرہ کی تربیت پر خرچ ہوگی، جبکہ وہ پیچیدگیوں کی شکار خواتین کو ہسپتال تک لانے کیلئے ٹرانسپورٹ کا نظام بھی قائم کیا جارہا ہے۔
انیتا”حاملہ خواتین کو دوران حمل دو بار طبی معائنہ کرانا چاہئے، انہیں ملٹی وٹامنز دی جانی چاہئے تاکہ صحت مند بچوں کی پیدائش ہو اور اگر وہ کم خوراکی کا شکار ہیں تو انہیں غذا دی جانی چاہئے”۔
ڈاکٹر قدسیہ عظمیٰ کا تعلق ایک این جی او سیو دی چلڈرن سے ہے، انکا کہنا ہے کہ حکومت کو اس کام کیلئے آگے آنا چاہئے۔
قدسیہ”بنیادی مسئلہ تربیت یافتہ طبی ورکرز کی کمی، درست آلات اور ماﺅں تک میڈیکل سپلائی پہنچانے کا ہے، خصوصاً دیہی علاقوں میں جہاں ان کی ضرورت سب سے زیادہ ہے”۔
ہسپتال واپس چلتے ہیں جہاں شبانہ نے ایک صحت مند بچی کو جنم دیا ہے۔
شبانہ”میں اس کیلئے اللہ تعالیٰ کی شکرگزار ہوں، مجھے اچھی طبی سہولیات دستیاب ہیں اور اب اس علاقے کی ہر عورت کو طبی سہولیات مل سکیں گی”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |