Written by prs.adminJune 23, 2013
A Cambridge School for Jakarta’s Poor Children – انڈونیشین کیمبرج اسکول
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
حالیہ مردم شماری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جکارتہ کے دس لاکھ سے زائد بچے پرائمری اسکولوں تک رسائی سے محروم ہیں، ان میں بیشتر غریب خاندانون سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم ایک اسکول ایسے بچوں کیلئے امید کی نئی کرن بن کر ابھرا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
بچے اپنے اسکول کے باہر کھیل رہے ہیں۔
یہ اسکول ایک عیسائی تعلیمی فاﺅنڈیشن کے فنڈز سے چل رہا ہے۔ سیموئل لیمبوک نینگولان اس سیکولاہ ہراپن باگی بنگسانامی اسکول کے بانی ہیں، یہ غریب بچوں کیلئے قائم کیا گیا ہے تاہم یہاں بین الاقوامی نصاب پڑھایا جاتا ہے۔
سیموئل”کیمبرج کے نصاب کے ذریعے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ یہ بچے کتنی تیزی سے سیکھ رہے ہیں۔ انہیں کتب یاد کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ عملی طور پر اسے سیکھ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سبق کو بہت تیزی سے یاد کرلیتے ہیں”۔
اس اسکول میں گزشتہ چار برس سے برطانوی نظام کو استعمال کیا جارہا ہے، یہاں انگریزی میں تعلیم دی جاتی ہے اور تمام کتب بھی انگریزی میں ہی ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں موجود کمپیوٹرز پر مفت انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ اسکول کی پرنسپل روسلیانا سارگیہی کا کہنا ہے کہ ہم تعلیمی سلسلے کے متعدد طریقہ کار استعمال کررہے ہیں۔
روسلیانا”ہم ہر وہ چیز استعمال کررہے ہیں جو دستیاب ہے۔ ہم جب پودوں کے بارے میں پڑھاتے ہیں، تو ہم بچوں کو اسکول کے ارگرد موجود پودوں کے پاس لے جاتے ہیں، وہاں انہیں جڑوں، پتوں، پھلوں اور دیگر چیزوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اس طرح بچے اپنا سبق زیادہ جلد سمجھ لیتے ہیں، ہم انہیں سب کچھ انگریزی زبان میں پڑھاتے ہیں اور اس کے لئے بھی اپنے ارگرد کی تمام چیزوں کو استعمال کرتے ہیں”۔
انڈونیشیاءمیں ایسے اسکولوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو بین الاقوامی نصاب کا استعمال کررہے ہیں، مگر ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں، مگر اس اسکول میں والدین کو ماہانہ صرف تین ڈالر ہی دینے پڑتے ہیں۔استانی دورا کرسٹیانا اس حوالے سے بتارہی ہیں۔
دورا”ہم تمام نصابی کتابوں کی فوٹو کاپیاں کرالیتے ہیں، اگر ہم اصل کتب خریدیں تو وہ بہت مہنگی پڑیں گی”۔
یہ اسکول جکارتہ کے نواحی علاقے پلو گیبانگ میں واقع ہے، اس کچی بستی کے بیشتر افراد معمولی کام کرتے ہیں۔
نو سالہ ٹریسے بھی اسکول میں زیرتعلیم ہے۔
تریسے”میرا نام ٹریسی ہے”۔
وہ اسکول کے بعد کچرا چننے اور اسے فروخت کرنے کا کام کرتی ہے۔
ٹریسی”میں اسکول کے بعد ایک بجے کچرا چنتی ہوں، اس کے بعد گھر جاکر کھانا کھاتی ہوں اور پھر اسکول کا کام کرتی ہوں”۔
چو نتیس سالہ ریاتامینا ٹریسی کی والدہ ہیں۔
ریا تا مینا”میری بیٹی اس اسکول میں جانے کے بعد سے بہت عقلمند ہوگئی ہے۔ وہ اسکول میں اچھے گریڈ لیتی ہے، اور اسے وہاں کے بہترین طالبعلموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، مجھے اس پر فخر ہے”۔
انڈونیشیاءمیں سرکاری اسکولوں میں پرائمری تک تعلیم مفت ہے، مگر غریب افراد شکایت کرتے ہیں کہ ان سے خفیہ فیس لی جاتی ہے جبکہ وہاں کا معیار تعلیم بھی ناقص ہے۔سیموئل کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے کے غریب افراد میں امید پھیلانا چاہتے ہیں۔
سیموئل”یہاں کے متعدد بچے اسکول نہیں جاتے، یہ غریب علاقہ ہے اور کوئی بھی یہاں کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے تیار نہیں۔ پھر یہ بچے کس طرح اسکول جاسکتے ہیں؟”
ٹریسی اسکول سے نکلنے کے بعد کچرا جمع کررہی ہے۔
سوال”مستقبل میں تم کیا بننا چاہتی ہو؟
ٹریسی”ڈاکٹر”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |