Written by prs.adminJune 7, 2012
(The Realities of Burmese Migrants in Thailand) تھائی لینڈ میں مقیم برمی تارکین وطن کی مشکلات
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General Article
جنوبی تھائی لینڈ میں آج کل ایک فلم کی شوٹنگ جاری ہے، جس میں برمی تارکین وطن کی مشکلات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
Tong Kha Men نامی گاﺅں جنوبی تھائی لینڈ میں واقع ہے، اسے برمی تارکین وطن کا گاﺅں بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت یہاں ایک فلم کی شوٹنگ جاری ہے، جس میں بر می نوجوان تارکین وطن ورکرز کی تھائی لینڈ میں جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔
اس فلم کو معروف برمی مزاحیہ اداکار اور سابق سیاسی قیدی Zaganar تیار کررہے ہیں، جنھیں دو برس قبل برمی حکومت نے رہا کیا تھا۔ Zaganar برمی اداکاروں اور ہدایتکاروں سے فلم میں تعاون کی درخواست کررہے ہیں۔
(male) Zaganar “برمی عوام کو تھائی لینڈ میں مقیم برمی تارکین وطن اور ان کے بچوں کی حقیقی زندگی کے بارے میں کچھ معلوم نہیں، برمی لوگوں کو نہیں معلوم کہ تھائی علاقوںPhangna ، Mae Sot یا Chiang Mai میں کام کرنے والے ان کے ہم وطن کتنی مشکل اور جدوجہد سے بھری زندگی گزار رہے ہیں، انہیں ہر چیز میں مسائل کا سامنا ہے، اور ان کے بچوں کو تعلیمی سہولیات دستیاب نہیں”۔
اس فلم میں اداکار Ye Deight کو برما سے تھائی لینڈ آکر کام تلاش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس دوران اس کی ملاقات تارکین وطن کو پڑھانے والی خاتون Chit Thuwai سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان محبت پروان چڑھنے لگتی ہے۔
اس فلم کے ڈائریکٹر Min Htin Ko Ko Gyi بھی برمی تارکین وطن کی زندگی کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
(male) Min Htin Ko Ko Gyi “تھائی لینڈ میں موجود برمی عوام کی صورتحال انتہائی بری ہے، مجھے اسکرپٹ پڑھ کر حقیقی صورتحال کا اندازہ نہیں ہوتا تھا، تاہم مجھے توقع ہے کہ فلم کو دیکھ کر دنیا بھر میں موجود برمی افراد کو جنوبی تھائی لینڈ میں مقیم اپنے ہم وطنوں کی حقیقی حالت زار کا اندازہ ہوسکے گا”۔
لوگوں کا ہجوم فلمی عملے کو دیکھنے کیلئے جمع رہا، گاﺅں کے تمام گھر خالی ہوچکے ہیں اور بچے انتہائی جوش و خروش کا مظاہرہ کررہے ہیں، ایک برمی ماں اپنی مشکل زندگی کا احوال بتارہی ہے۔
اس خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کی آمدانی چھ سو امریکی ڈالر سے کم ہے، جو چھ افراد کے خاندان کے اخراجات کیلئے ناکافی ہے۔ اداکارہ Chit Thuwai اس خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کررہی ہیں۔
(female) Chit Thuwai “میں کس طرح ان کے مسائل حل کرسکتی ہوں؟ میں انہیں اس حال میں نہیں دیکھ سکتی، ہمارے برمی عوام تھائی لینڈ میں رہ کر کام کرتے ہیں، مگر انہیں کسی قسم کے حقوق حاصل نہیں۔ یہی ان کا بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی شخص ان کا تحفظ نہیں کرتا، میں انہیں طبی تعلیم دینا پسند کروں گی،میں ان کے بارے میں بہت فکرمند ہوں”۔
اس فلم کے ساتھ ایک این جی او Foundation for Educational and Development تعاون کررہی ہے۔ یہ این جی او 2004ءمیں آنے والے سونامی طوفان کے بعد تشکیل دی گئی تھی، جس کا مقصد تارکین وطن اور ان کے خاندانوں کو بنیادی طبی سہولیات اور تعلیم فراہم کرنا ہے۔Htoo Chit اس این جی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، انکا کہنا ہے کہ اس فلم کے ذریعے تارکین وطن ورکرز کی برادری کو درپیش مسائل کو دنیا کے سامنے لایا جاسکے گا۔
(male) Htoo Chit “میں برما ،تھائی لینڈ یا دنیا بھر میں کہیں بھی مقیم برمی افراد تک واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ ہمارے معاشرے میں تعلیم کی اہمیت کو سمجھیں۔ اس کے علاوہ ہم تھائی لینڈمیں موجود تارکین وطن ورکرز کی صورتحال پر عوامی شعور بھی اجاگر کرنا چاہتے ہیں، اس سے ہمارے تعلیمی پروگرام میں مدد ملے گی، ہماری نئی نسل کو تعلیم کی ضرورت ہے”۔
جنوبی تھائی لینڈ میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد برمی شہری قانونی یا غیر قانونی طور پر مقیم ہیں، وہ ربڑ ، تعمیراتی یا ماہی گیری کے شعبوں سے وابستہ ہیں۔
بندرگاہ پر برمی ورکرز ایک تھائی فشنگ جہاز سے سامان اٹھا رہے ہیں۔ تھائی لینڈ کی ماہی گیری کی صنعت کا انحصار برمی ورکرز پر ہے، جنھیں بہت کم تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ ان میں سے بیشتر ورکرز غیرقانونی طور پر تھائی لینڈ آتے ہیں۔ Htoo Chit اس حوالے سے بتارہے ہیں۔
(male) Htoo Chit “کئی بار وہ کشتیوں پر کھلے سمندر میں جاتے ہیں اور کئی کئی ماہ وہاں رہتے ہیں، اس دوران انہیں تنخواہ بھی نہیں ملتی، اور اگر وہ کسی حادثے میں مرجائیں تو انکے گھروالوں کو معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا”۔
Htoo Chit کی این جی او برمی ورکرز کی زندگیوں کوطبی اور تعلیمی پروگرام کے ذریعے بہتر بنانا چاہتی ہے، اس این جی او کی منیجر Mallika Ketthaisong کا کہنا ہے کہ اس فلم کے ذریعے انہیں اپنا پیغام پھیلانے میں مدد ملے گی۔
(female) Mallika Ketthaisong “اس فلم کے ذریعے لوگوں کو پیغام سمجھانا آسان ہوگا، کیونکہ اس سے عام لوگ اصل حقیقت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں گے۔ برما مٰں بھی عوام کو معلوم نہیں کہ ان کے ہم وطن بیرون ملک کن حالات میں کام کرتے ہیں اور انہیں کتنی مشکل ہوتی ہے۔ لوگوں کو تھائی لینڈ آنے سے قبل یہاں موجود مشکلات کو سمجھنا ہوگا، کچھ افراد خوش قسمتی سے اچھی زندگی گزارنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں مگر بیشتر یہاں آکر مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply