Written by prs.adminJune 27, 2012
(Remember the Nation’s Corrupt – the Indonesian Way) کرپشن کیخلاف انڈونیشیاءمیں آن لائن مہم
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General Article
انڈونیشیاءمیں کرپشن کی روک تھام کرنے والی ایک این جی او کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سرکاری حکام کی جانب سے 230 ملین ڈالرز کی کرپشن کی گئی۔
گزشتہ سال انڈونیشیاءکو جنوبی مشرقی ایشیاءکا کرپٹ ترین ملک قرار دیا گیا تھا۔ یہ بات ہانگ کانگ کے ایک ادارے کی جانب سے کئے گئے سروے میں سامنے آئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ایک نئی ویب سائٹ Korupedia سامنے اائی ہے جہاں عام شہری کرپشن کی شکایات درج کراسکتے ہیں یا کرپٹ حکام کیخلاف چلنے والے مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لے سکتے ہیں۔اس ویب سائٹ پر کرپشن میں سزا پانے والے کسی شخص کے نام پر کلک کریں، تو اس کے خلاف مقدمے کی تمام تفصیلات پڑھی جاسکتی ہیں۔ انڈونیشیاءمیں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل Teten Masduki نے یہ ویب سائٹ شروع کی ہے۔
(male) Teten Masduki ” Korupedia کرپشن کا ایک آن لائن انسائیکلوپیڈیا ہے، ہم نے اس نظرئیے کے تحت اسے بنایا ہے کہ ہر شخص کرپٹ حکام کے بارے میں جان سکے۔ یہ کرپشن کیخلاف ہماری جنگ کا حصہ ہے۔ ویب سائٹ میں کرپٹ افراد کی فہرست موجود ہے اور ہم اس کے ذریعے پولیس، سرکاری پراسیکیوٹرز اور انسداد بدعنوانی کمیشن پر مقدمات تیزرفتار بنیادوں پرچلانے کیلئے دباﺅ ڈال سکتے ہیں”۔
Korupedia نامی اس ویب سائٹ کو بارہ جون کو متعارف کرایا گیا تھا۔کوئی شخص اس ویب سائٹ پر جاتا ہے تو وہاں ایک انڈونیشیاءکا نقشہ سامنے آتا ہے جس میں مختلف مقامات کی نشاندہی سرخ ٹیگز سے کی گئی ہے۔ اب تک اس ویب سائٹ پر سات سو اسی کرپشن کیسز کی تفصیلات اکھٹی کی جاچکی ہے۔ یہ وہ تمام مقدمات ہیں جن میں کرپٹ افراد کو عدالتوں نے مجرم قرار دے کر سزائیں سنائی ہیں۔ان میں سے ایک مقدمہ محکمہ ٹیکس کے عہدیدار Gayus Tambunan کا ہے، جس نے تیس لاکھ ڈالر کا غبن کیا، جبکہ ایک واقعہ کاروباری خاتون Artalyta Suryani کا ہے، جسے سرکاری وکیل کو رشوت دینے پر سزا سنائی گئی۔Heru Hendratmoko ویب سائٹ کے بانیوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ایشیاءکالنگ کے پروڈیوسر بھی ہیں۔ انکا کہناہے کہ اس ویب سائٹ سے لوگوں کو کرپشن کے بارے میں زیادہ بہتر معلومات مل سکے گی۔
(male) Heru Hendratmoko “ہر شخص کسی بھی وقت ویب سائٹ تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔ اس سے کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سماجی پابندیوں کے اطلاق میں بھی مدد ملے گی۔ ہر شخص جو اس ملک کو کرپشن کے ذریعے تباہ کررہا ہے، اب وہ ایسا کرنے سے پہلے ایک بار سوچے گا ضرور، کیونکہ جب کوئی مجرم ثابت ہوجاتا ہے تو ہمای ویب سائٹ پر اس کا نام، تصویر اور دیگر تفصیلات ڈال دی جاتی ہیں”۔
انڈونیشیاءمیں دیگر حلقے بھی کرپشن کیخلاف آن لائن جدوجہد کررہے ہیں۔ Yogyakarta نامی شہر میں اسکولوں کے طالبعلموں نے خود کو انسداد بدعنوانی سفیر قرار دیا ہے۔ Elizabeth Febriani ان میں سے ایک ہیں۔
(female) Elizabeth Febriani “ہم نے بدعنوانی کیخلاف مہم کیلئے2009ءمیں فیس بک گروپ کا آغاز کیا تھا۔ہم نے فیس بک پر کرپشن کیخلاف متعدد تحاریر شائع کیں، ہمیں توقع ہے کہ ہمارے ملک کا ہر شہری فیس بک پر کرپشن کیخلاف آواز اٹھائے گا، کیونکہ ہمارے دل جانتے ہیں کہ کرپشن ہمارے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ ہم اپنی مہم کے حق میں مختلف اسکولوں کے ہزاروں طالبعلموں کے ساتھ ملکر دستخطی مہم بھی چلارہے ہیں”۔
ان طالبعلموں نے گزشتہ دنوں گورنرYogyakarta کے دفتر کے باہر ایک درخت نصب کیا۔ ایک طالبہ Sekarsoca یہ درخت کرپشن کیخلاف نوجوانوں کی جدوجہد کی علامت ہے۔
(female) Sekarsoca “اس درخت کا پھل بہت لذیذ ہوتا ہے۔ یہ انتہائی صحت مند او قدرتی ہے بالکل نوجوانوں کی طرح۔ اگر ہم شروع سے جان لیں کہ کرپشن انتہائی بری چیز ہے تو ہم بڑے ہوکر اپنے بزرگوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر انسان بن سکیں گے۔ اگر ہم مستقبل میں پارلیمنٹ کے رکن بنے تو ہم عوامی خواہشات کو زیادہ بہتر طریقے سے پوری کرسکیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply