Written by prs.adminJune 8, 2012
Lady health workers لیڈی ہیلتھ ورکرز
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے 1994میںنیشنل پروگرام برائے فیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کا آغاز کیا تھا،پاکستان میں شعبہ صحت میں لیڈی ہیلتھ ورکرز ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، جن علاقوں تک ڈاکٹرز کی رسائی ممکن نہیں وہاں لیڈی ہیلتھ ورکرز گھر گھر جا کے خواتین کو صحت اور زچگی سمیت دیگر معلومات فراہم کررہی ہیں ۔گزشتہ17سالوں سے ملک بھر میں کام کرنے والی ایک لاکھ10ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرکا مطالبہ تھا کہ نہ تو انھیں وقت پر تنخواہیں جا ری کی جاری ہیں اور نہ انھیں ریگولرائز کیا جا رہا ، اس سلسلے میں ملک بھرمیںلیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے وقتاًفوقتاً احتجاج کا سلسلہ بھی جاری تھا۔حال ہی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ملک بھر سے آنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاجی دھرنا بھی دیاتھا، جسکے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی شکایات اور مطالبات کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا حکم دیا تھا۔جسکے بعد حال ہی میں حکو مت کی جانب سے نیشنل پروگرام کے ایک لاکھ چھ ہزار ملازمین کو ریگولر کر نے کا اعلان کیا گیا ہے،اس سلسلے میںآل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی صدر رخسانہ کا کہنا ہے:
تنخواہیں نہ ملنے اور ریگولرائز نہ کئے جانے کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکرز میں شدید بے چینی دیکھنے میں آئی تھی اور پروگرام سے منسلک بیشتر ملازمین خاصے دلبر داشتہ بھی ہوئے تھے ،اس سلسلے میںآل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی صدر رخسانہ کا کہنا ہے کہ جو خواتین بحیثیت لیدی ہیلتھ ورکرز خدمات انجام دے رہی ہیں ، سہولیات، مراعات اور بروقت تنخواہیں انکا حق ہیں:
وزیر برائے مذہبی اُمور خورشید شاہ کی سر براہی میں فیڈرل کیبنٹ سب کمیٹی کی جانب سے نیشنل پروگرام کے ایک لاکھ چھ ہزار ملازمین کو مستقل کرنے کا نوٹفکیشن جا ری کر دیا گیا ہے جن میں چاروں صوبوں ، فاٹا اور گلگت بلتستان کے ملازمین بھی شامل ہیں، اس بارے میں آل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی صدر رخسانہ کا کہنا ہے:
شعبہ صحت سمیت دیگر شعبہ جات سے منسلک خواتین کیلئے جہاں مسائل اور رکاوٹیں موجود ہیں وہیں اس نوعیت کے اقدامات نہ صرف خواتین پروفیشنلز کی حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتے ہیں بلکہ اُنکے مطالبات کی منظوری اور شکایات کے ازلے سے یقیناانکی کارکردگی میں بھی مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئے گی۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply