Written by prs.adminApril 1, 2012
Journalism جرنلزم
Women's world | خواتین کی دنیا Article
جرنلزم۔۔۔ایک چیلنجنگ پروفیشن سمجھا جاتا ہے،دیگر شعبہ جات کی طرح خواتین اس فیلڈ میں بھی نمایاں کارنامے انجام دے رہی ہیں۔ گزشتہ سالوں کے مقابلے میںمیڈیا کی جانب خواتین کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے اور صحافت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد خواتین جرنلسٹ مختلف اخبارات و رسائل اور نیوز چینلز سے منسلک ہو کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کر رہی ہیں۔
اس سلسلے میں مختلف سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کی جانب سے جرنلزم، ماس کمیونکیشن اور انٹر نیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز اور بیچلرز کی ڈگری دی جا رہی ہے،اسکے علاوہ ملک بھر میں کئی ادارے صحافت میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ ٹریننگ کی سہولت دے رہے ہیںجہاں جرنلزم سے متعلق ابتدائی تربیت کے ساتھ ساتھ مختلف چینلز اور اخبارات میں انٹرن شپ کے مواقع بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔
The News میں بحیثیت ایڈیٹر سپلیمنٹ خدمات انجام دینے والی شہر بانو شعبہ صحافت میں خواتین پروفیشنلز کیلئے موجود مواقع بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں:
صحافت سے منسلک ہونے کیلئے زبان و بیاں پر عبور اور کرنٹ افیئرز سے واقفیت کے ساتھ ساتھ خبروں کے حصول کی جستجو اور معاشرتی و سماجی مسائل کو محسوس کرنا اور انھیں منظر عام پر لانے کی صلاحیت رکھنا انتہائی اہم ہے:
صحافت میں رپورٹنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں خواتین نہ صرف بھر پور طریقے سے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتی ہیں بلکہ خواتین رپورٹرز ہی ہیں جو مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کے مسائل کو اجاگر کر سکتی ہیں:
اس حوالے سےThe News سے منسلک شہر بانو کا کہنا ہے کہ خواتین صحافیوں کیلئے ڈیسک جاب میں نہ صرف ترقی کے مواقع موجود ہیں بلکہ الیکٹرنک اور پرنٹ میڈیا میں پروڈکشن سے منسلک ہو کر وہ اپنے اوقات کار بھی اپنی سہولت کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتی ہیں۔
جرنلزم کا شعبہ نہ صرف چیلنجز سے بھر پور ہے بلکہ اس فیلڈ میں خواتین کیلئے آگے بڑھنے کے مواقع بھی موجود ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیمی اداروں میں صحافت کی تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیاں اس فیلڈ کو بطور پروفیشن اپنائیں اور بطور صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریوں سے انصاف کریں۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply