Written by prs.adminOctober 13, 2013
Indian Voters Get Right to Reject Election Candidates – بھارتی منفی ووٹنگ کا حق
News Bulletins | نیوز بلیٹن Article
بھارت میں آئندہ برس شیڈول انتخابات کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں ایک نیا بٹن شامل کیا جارہا ہے جس کے زریعے ووٹر کسی کو بھی ووٹ نہ دینے کا آپشن چن سکیں گے۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ نے حال ہی میں تاریخ ساز فیصلہ سنایا۔اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
سپریم کورٹ نے ایک این جی او پیپلز یونین فار سول لبریٹز کی درخواست پر منفی ووٹنگ کا تاریخ ساز فیصلہ سنایا۔ وکیل سنجے پاریکھ نے عدالت میں اس این جی او کی وکالت کی۔
پاریکھ”سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہم ووٹ دینے اور نہ دینے کے حق کے درمیان تفریق نہیں کرسکتے، ان دونوں کو یکساں حیثیت حاصل ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مثبت کی طرح منفی ووٹ بھی جمہوریت کی عکاسی کرتا ہے، اس کے ذریعے آپ سیاستدانوں کو پیغام دیتے ہیں کہ آپ ایسے افراد نہیں چاہتے جو دولت اور دھونس سے منتخب ہوجاتے ہیں”۔
عدالت نے اپنے حکم میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں ایک اضافی بٹن لگایا جائے، اس طرح جو ووٹر کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینا چاہے وہ کسی کو بھی ووٹ دینے کا آپشن چن لے۔ کمیشن نے ماضی میں کئی بار اس بٹن کی تجویز پیش کی مگر حکومت نے اس کی منظوری نہیں دی، چیف الیکشن کمشنر ایس وی سامپاتھ کا ماننا ہے کہ عدالتی فیصلے سے انتخابی عمل زیادہ شفاف ہوسکے گا۔
سامپاتھ”جمہوریت میں شفافیت لانے کیلئے ابھی کافی کام کرنا باقی ہے”۔
اسی طرح کا مطالبہ کچھ برس قبل انسداد بدعنوانی کیلئے سرگرم رہنماءانا ہزارے نے بھی کیا تھا، تاہم ان کے سابق ساتھی آر وند ابھی صرف آدھی جنگ جیتی جاسکی ہے۔
آروند”اس سے ملکی سیاسی نظام کو صاف کرنے میں مدد ملے گی، تاہم ابھی اگر عوامی اکثریت نے منفی ووٹنگ کی تو بھی انتخابات منسوخ نہیں ہوں گے، یعنی ابھی یہ جنگ ختم نہیں ہوئی۔ اگلا قدم، بامقصد مسترد کرنے کے حق کا حصول ہوگا، اس سے ہی حلقے میں دوبارہ انتخاب کی راہ ہموار ہوسکے گی”۔
بی جے پی نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے مگر کچھ تحفظات ظاہر کیا ہے، مناکشی لیکھی اس جماعت کی ترجمان ہیں۔
مناکشی”اس سے سیاسی جماعتوں پر دباﺅ بڑھے گا کہ وہ شفاف شخصیت رکھنے والے افراد کو انتخابات میں کھڑا کریں جس کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس سے سیاسی مقاصد بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں، لہذا ہمیں اس منفی ووٹنگ کے مثبت و منفی پہلوﺅں کا جائزہ لینا چاہئے”۔
تاہم حکمران جماعت کانگریس فکرمند ہے، شکترام نیک اس کے رہنماءہیں۔
نیک”یہ تو بالکل ایسا ہے کہ جیسا انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا جائے، اور عدالتی فیصلے سے اس خیال کو تقویت پہنچائی گئی ہے، مگر یہ پالیسی کیا ہے؟ آخر آپ لوگوں کی انتخابی بائیکاٹ کیلئے حوصلہ افزائی کیسے کرسکتے ہیں؟”
الیکشن کمیشن آئندہ برس شیڈول انتخابات میں منفی ووٹنگ کے بٹن کی موجودگی کو یقینی بنائے گا، سنیئر صحافی ویپل مڈگل اس حق کو استعمال کرنے کیلئے بے تاب ہیں۔
ویپل”مسترد کرنے کا حق درست سمت میں قدم ہے، اس سے نظام کو ہلایا جاسکے گا اور ہمیں اسی کی ضرورت تھی”۔
مگر تجزیہ کار جیسے ہندوستان ٹائمز کے کالم نگار پنکج ووہراکا کہنا ہے کہ عوام ابھی اس کیلئے تیار نہیں۔
پنکج”لوگ ابھی تک ذات اور برادری کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ مسترد کئے جانے کے حق سے کوئی بڑا فرق آسکے گا، ایہ سننے میں تو اچھا لگتا ہے مگر یہ صرف جدید معاشرے میں ہی کامیاب ہوسکتا ہے۔ ہمارے ملک میں یہ صرف قانونی کتابوں میں ہی رہ سکتا ہے، اس سے سیاسی عمل یا ووٹنگ کا رجحان متاثر نہیں ہوگا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |