Written by prs.adminJune 11, 2012
(‘CIA Doctor’ sentence divides Pakistan) سی آئی اے کی مدد پر پاکستانی ڈاکٹر کو سزا
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General Article
ڈاکٹر شکیل آفریدی کا کیس دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، یہ وہی ڈاکٹر ہے جس نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کو اسامہ بن لادن کی تلاش میں مدد دی۔ گزشتہ دنوں اسے ایک قبائلی عدالت میں 33 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی کو قبائلی علاقے کی عدالت نے سزا سنائی تھی، ان قبائلی عدالتوں کا قانونی نظام ملک کے دیگر حصوں سے مختلف ہے۔ ان عدالتوں میں قبائلی رہنماءجمع ہوکر ملزمان کے مقدمات سنتے ہیں اور فیصلے کا اعلان کوئی جج نہیں بلکہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کرتا ہے۔ سمیع اللہ آفریدی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا کیخلاف پشاور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے والے اٹھارہ وکلاءکے پینل میں شامل ہیں۔
سمیع اللہ(male) “ہم نے اپیل میں موقف اختیار کیا ہے کہ قبائلی عدالت کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کو اس طرح کی سزا سنانے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ اسے آئین کے تحت ایسے اختیارات حاصل نہیں کہ وہ کسی کو سزا سناسکے۔ شروع میں ہمارے موکل پر سی آئی اے کیلئے جاسوسی کا الزام تھا، مگر اسے سزا ایک عسکریت پسند گروپ سے تعلق رکھنے پر سنائی گئی۔ قبائلی عدالت کے فیصلے میں اسامہ بن لادن کا ذکر تک نہیں”۔
مئی 2011ءمیں امریکہ نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ پر حملہ کرکے اسے ہلاک کردیا تھا۔جسکے بعد یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے جعلی ویکسنیشن مہم چلا کر سی آئی اے کیلئے اسامہ بن لادن کے خاندان کے ڈی این اے کے نمونے جمع کئے ہیں، تاکہ القاعدہ رہنماءکی شناخت کی جاسکے۔یہ واضح نہیں کہ شکیل آفریدی ڈی این اے کے نمونے جمع کرنے میں کامیاب ہوا کہ نہیں، تاہم امریکی حکام نے کھلے عام کہا ہے کہ شکیل آفریدی نے اسامہ بن لادن کی تلاش میں مدد فراہم کی ہے۔ تاہم قبائلی عدالت میں اس الزام کی بجائے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو عسکریت پسند گروپ لشکر اسلام سے مبینہ روابط پر سزا سنائی گئی۔ اقبال آفریدی خیبرایجنسی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءہیں۔ انکا کہنا ہے کہ شکیل آفریدی کو اس سے بھی زیادہ سخت سزا سنائی جانی چاہئے تھی۔
اقبال آفریدی(male) “شکیل آفریدی غدار ہے اور اسے سخت ترین سزا دی جانی چاہئے۔ وہ سی آئی اے کیلئے جاسوسی کرتا رہا ہے اور اس نے غیر ملکی ادارے کے سامنے قومی رازوں کوافشا ںکیا۔مجھ جیسے قبائلی افراد اس وقت خوش ہوں گے جب اسے سزائے موت دی جائے گی۔ یہ بات امریکی ردعمل سے بھی واضح ہوگئی ہے کہ شکیل آفریدی نے سی آئی اے کی مدد کی تھی”۔
ڈاکٹر شکیل کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے پشاور ہائیکورٹ میں اپیل کیلئے اٹھارہ وکلاءکے پینل کی خدمات حاصل کی ہے۔ جمیل آفریدی شکیل آفریدی کے بھائی ہیں۔
جمیل(male) “گرفتاری کے بعد میرا بھائی ایک سال تک غائب رہا، ہم لوگوں کو بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے۔ پھر اچانک ہی اسے قبائلی عدالت میں پیش کردیا گیا اور سزا سنا دی گئی۔ اس نے پاکستان کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ شکیل آفریدی کے اوپر جس فرضی ویکسین مہم کا الزام لگایا جاتا ہے اس میں پورا محکمہ صحت ملوث تھا۔ قبائلی عدالت نے یکطرفہ طور پر فیصلہ سنایا اور میرے بھائی کو دفاع کا حق تک نہیں دیا گیا”۔
گزشتہ سال اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا تو حکومت پاکستان اور پاک فوج نے شدید ر دعمل کا اظہار کیا، جبکہ دیگر حلقوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ ادریس کمال شکیل آفریدی کے وکلاءمیں شامل ہیں، انکا کہنا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت میں شکیل آفریدی کے کردار کو سراہا جانا چاہئے۔
ادریس(male) “ہم اسامہ بن لادن کو اس خطے میں ہونیوالے قتل عام کا ذمہ دار مانتے ہیں۔ ہمیں ان معاملات کو بین الاقوامی تناظر کی بجائے اپنے مفادات کے مطابق دیکھنا چاہئے۔ اس مقدمے میں شکیل آفریدی نے اسامہ کے خلاف سی آئی اے کی مدد کی، تو یہ ایک اچھا کام ہے۔ ہم نے اب اس کی رہائی کیلئے اپیل دائر کی ہے، عسکریت پسندوں سے روابط پر سنائی جانے والی سزا قانونی طور پر ٹھیک نہیں”۔
وکیل سمیع اللہ آفریدی کا الزام ہے کہ انہیں شکیل آفریدی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
سمیع اللہ(male) “ہم اسامہ بن لادن کیس کی بات نہیں کررہے، کیونکہ قبائلی فیصلے میں اسامہ بن لادن کیس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ پاکستانی آئین کے مطابق شکیل آفریدی کو اپنے دفاع ،اپنے وکیلوں اور رشتے داروں سے جیل میں ملاقات کا حق حاصل ہے۔ مگر اس مقدمے میں ان تمام حقوق کی نفی کی جارہی ہے”۔
پشاور ہائیکورٹ میں اکیس جون کو اس مقدمے کی سماعت شروع ہورہی ہے، تاہم صوبائی حکومت شکیل آفریدی کو کسی اور جیل میں منتقل کرنے کی خواہشمند ہے۔ وزیر اطلاعات خیبرپختونخواہ میاں افتخار حسین نے شکیل آفریدی کی سیکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
میاں افتخار(male) “تین عناصر سے شکیل آفریدی کو جیل میں خطرہ لاحق ہے۔ پہلی چیز اسامہ بن لادن کیس میں اسکے نام کا ملوث ہونا ہے، دوسری چیز عسکریت پسندوں سے روابط پر اسے سزا ملنا، جبکہ تیسری اور آخری چیز عدالتی فیصلے کے بعد امریکی ردعمل ہے۔ان تمام وجوہات سے ڈر ہے کہ عسکریت پسند پشاور جیل میں ڈاکٹر شکیل آفریدی پر حملہ نہ کردیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply