(Philippines’ Boracay Island Reprieved)فلپائنی بارکنے آئی لینڈ

 

فلپائن کے سب سے معروف ساحلی مقام Boracay Island کے حوالے سے سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے یہاں کے ماحول کو بچانے کیلئے ترقیاتی منصوبوں کو منجمد کردیا ہے

Boracay Island میں آپ کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ ہم لوگ سیاحوں کے ایک گروپ کے ساتھ یہاں پہنچے، اس وقت رات کے نوبجے ہیں، مگر ہر شخص ساحل پر جاکر شام کی خنک ہوا سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہے۔

جب ہم نے ہم برس قبل اس جزیرے کا دورہ کیا تھا تو یہاں کوئی ہوٹل یا ریسٹورنٹ نہیں تھا، مگر اب ساحل کے قریب درجنوں ہوٹل تعمیر ہوچکے ہیں۔ 2009ءمیں Philippines Reclamation Authority نے یہاں بحالی نو و ترقیاتی منصوبے کی منظوری دی، تاکہ یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد کو بڑھایا جاسکے۔ یہ دس سالہ منصوبہ تھا جس کے لئے سمندر کے ساتھ موجود چالیس ایکڑ زمین مختص کی گئی تھی، اس کے علاوہ قریب ہی مزید زمین پر ہوٹلز، ٹریول ایجنسیاں اور دیگر کاروباری اداروں کے دفاتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

تاہم Boracay Foundation Incorporated یا بی ایف آئی نامی گروپ جو اس وقت جزیرے میں موجود ریزورٹ مالکان ہے، نے منصوبے کی شدید مخالفت کی۔ انکا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے مقامی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچے گا، انکے مطابق اس منصوبے کے سلسلے میں ماہرین سے مناسب مشاورت نہیں کی گئی ہے۔اس گروپ کو یہ بھی خدشہ ہے کہ اس منصوبے سے ان کو زیادہ مسابقت کا سامنا ہوگا۔ فلپائن یونیورسٹی کے بحری سائنسدانوں نے اس منصوبے کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے تحقیق کی ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے پر کام نہیں ہوچا چاہئے، کیونکہ اس سے سمندری پانی میں تبدیلی آئے گی اور جزیرے کی سب سے بڑی خوبصورتی مونگوں کی چٹان ختم ہوکر رہ جائے گی۔ تاہم عوامی احتجاج کے باوجود حکومت نے منصوبے پر کام جاری رکھا اور گزشتہ برس بی ایف آئی گروپ یہ معاملہ سپریم کورٹ لے کر چلا گیا، تیرہ جولائی کو عدالت نے منصوبے پر کام اس وقت تک کیلئے معطل کردیا جب تک قانونی اور ماحولیاتی مسائل کا مناسب حل نہیں نکال لیا جاتا۔ Pia Miraflores بی ایف آئی کی ڈائریکٹر ہیں۔

 (female) Pia Miraflores “سپریم کورٹ کے فیصلے میں منصوبے کو عارضی طور پر روکا گیا، تاکہ جزیرے کیلئے ترقیاتی منصوبے کو بہتر بنایا جاسکے، سابقہ منصوبے سے جزیرے کو بہت زیادہ نقصان ہونا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سائنسی تحقیق تک حکومت اس منصوبے پر کام نہیں کرسکتی، ہم عدالتی فیصلے پر بہت خوش ہیں”۔

تاہم ہر شخص اس طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کررہا۔ Nevin Maquirang، Caticlan بندرگارہ کے منتظم اور آرکیٹیکٹ ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی بندش کا مطلب ہے کہ ہمیں مستقبل میں زیادہ آمدنی سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

 (male) Nevin “ہم کاروباری شعبے میں مسابقت کے خواہشمند نہیں بلکہ سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں Boracay میں بڑی عمارات تعمیرکرنا ہوں گی، تاکہ وہاں حکومتی دفاتر قائم کئے جاسکیں۔یہاں Caticlan میں ہمیں سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے، ہم اس منصوبے کے ذریعے اپنے کاروباری حضرات کی مدد کرنا چاہتے ہیں”۔

Boracay Islandسیاحوں میں بہت مقبول ہے اور یہاں مستقبل میں وسیع کاروباری مواقع موجود ہیں۔ اس سلسلے میں کئی اقدامات کئے جارہے ہیں، جیسے the International Dragonboat Festival کا رواں سال انعقاد، جس کے بعد یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد دس لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

عدالتی فیصلے کے بعد چند زیرتعمیر عمارات کو گرادیا گیا۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمارتیں ماحولیاتی نظام کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی تھیں۔مقامی ریزورٹ مالکان جیسے Dionesio Salme کا کہنا ہے کہ وہ اس جزیرے کی قدرتی خوبصورتی کو بچانا چاہتے ہیں، کیونکہ اسی سے تو ان کا کاروبار چلتا ہے۔

 (male) Dionesio Salme ” ہمارا خزانہ ساحل اور بحری زندگی ہے۔ ہمارے گروپ بی ایف آئی اور دیگر اداروں نے مونگوں کی تعداد کو بڑھایا ہے تاکہ بحری زندگی بڑھتی رہے”۔