Written by prs.adminFebruary 26, 2013
Cinema Returns to Pakistan’s Swat Valley-وادی سوات میں سینما کا احیا
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
حکومت پاکستان نے سوات کو فلم سٹی کی حیثیت دینے پر غور شروع کردیا ہے تاکہ مقامی فلمی صنعت کو فروغ دیا جاسکے۔ یہ صنعت تیزی سے فروغ پارہی ہے اور لوگ بھی اب عسکریت پسندوں کے ڈر سے آزاد ہوکر سینماﺅں کا رخ کررہے ہیں۔
درجنوں افراد وادی سوات کے واحد سینما گھر کے باہر قطار بنائے کھڑے ہیں، یہ لوگ ایک رومانوی پشتو فلم Ghandaar کے شام چھ بجے والے شو کی ٹکٹیں لینے کیلئے کھڑے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں دکھائی جانے والی دیگر دو فلمیں بھی رومانوی ہی ہیں۔
سینما ہال کے اندر ائیرکنڈیشن موجود نہیں، جبکہ یہاں ٹکٹ ڈیڑھ سو روپے کے قریب ہے، اس کے باوجود بیٹھنے کیلئے نشستیں لکڑی سے بنی ہوئی ہیں، جبکہ فلم دیکھتے ہوئے کھانے کیلئے کوئی چیز دستیاب نہیں۔فرش بہت گندا اور سیگریٹوں سے بھرا پڑا ہے، اوپر چھت بھی کہیں غائب ہے، تاہم سینما مالکان نے حال ہی میں ایک بڑی اسکرین ضرور خرید لی ہے۔آج لوگ لڑائی جھگڑے سے بھرپور فلموں کی جگہ رومانوی کہانیوں میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں، Ghadaar ایک ایسے نوجوان کی کہانی ہے جو اپنی محبوبہ کو شادی کیلئے قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
جیسے ہی فلم کا آغاز ہوا تماشائیوں نے موسیقی کے ساتھ پرجوش انداز میں رقص شروع کردیا، یہ تمام بیس سے تیس سال کی عمر کے مرد تھے، ان میں سے ایک بائیس سالہ مکینک مرسی خان بھی ہے، جو اپنے دوستوں کے ساتھ یہاں آیا ہے۔
مرسی خان” میں پورا دن بہت محنت سے کام کرتا ہوں، مگر رات کو میں یہاں تفریح کرنے کیلئے آتا ہوں۔ مجھے فلمیں خصوصاً رومانوی فلمیں بہت پسند ہیں۔ میں موسیقی اور پشتو گانوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں، فلموں کا معیار بہتر ہورہا ہے۔ اس میں تو کوئی شک نہیں کہ فلم میں فحش رقص ہوتے ہیں، مگر میرے خیال میں یہ ایسی برائی بھی نہیں”۔
وقفے کے دوران تیرہ سالہ تاثیر جان سینما ہال کے اندر کیک پیسٹریاں فروخت کرنے کی کوشش کررہا ہے، وہ گزشتہ برس سے یہ کام کررہا ہے۔
تاثیر” میرے والد کو ٹی بی ہے اور وہ بہت زیادہ بیمار ہیں۔ناکافی آمدنی کی وجہ سے مجھے اسکول چھوڑنا پڑا اور پھر میں نے سینما میں کام شروع کردیا۔ مجھے تعلیم سے پیار ہے مگر مجھے یہاں کام کرنا بھی پسند ہے”۔
یہ سینما علاقے میں طالبان کا کنٹرول ختم ہونے کے بعد 2009ءمیں کھولا گیا تھا، سینما ہال اندر سے تو جب بھی گندا تھا مگر باہر سے اسے مختلف اداکاروں کے پوسٹرز سے بہت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا، تاکہ نوجوان تماشائیوں کو متوجہ کیا جاسکے۔محمد خالق گزشتہ اٹھائیس برسوں سے سینما منیجر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔
محمد خالق” یہاں طالبان کی آمد سے پہلے آٹھ سو سے بارہ سو افراد روزانہ سینما کا رخ کرتے تھے، تاہم طالبان کے دوران میں ہمیں سینما تباہ کرنے کے خطوط ملتے تھے۔ لوگوں کو جب ان دھمکیوں کا پتا چلا تو انھوں نے سینما کا رخ کرنا چھوڑ دیا۔ اسی وجہ سے ہمیں سینما بند کرنا پڑا، مگر اب روزانہ تین سے چار سو افراد فلمیں دیکھنے آرہے ہیں، مجھے اس تعداد میں مزید اضافے کی توقع ہے کیونکہ پاک فوج کا کہنا ہے کہ سوات کی سیکیورٹی صورتحال زیادہ بہتر ہوگئی ہے”۔
مگر اب بھی متعدد خواتین اور خاندان حملے کے ڈر کی وجہ سے سینما آنے سے گھبراتے ہیں۔
سینما کے باہر اکیس سالہ سید محمد اپنے دوستوں سے بات چیت کررہا ہے۔
سید محمد” ماضی میں طالبان نے تمام سینماﺅں کو بند کرادیا تھا، جبکہ موبائل فونز پر پابندی لگادی تھی۔ وہ انتہائی سختی دکھاتے تھے مگر ہم گھر میں چھپ کر ٹی وی دیکھ لیتے تھے اور میں اپنے موبائل پر فلمیں دیکھتا تھا۔ طالبان عہد کے خاتمے کے بعد اب ہم سینما آکر اپنی پسند کی فلمیں دیکھ سکتے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply