(Cambodian Forest Activist Killed by Police) کمبوڈین ماحولیاتیکارکن کا پولیس کے ہاتھوں قتل

کمبوڈیا میں ماحولیاتی مسائل کیلئے کام کرنے والے معروف کارکن کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا، جس کے خلاف مقامی اور بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

Chut Wutty کمبوڈیا میں ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے مہم چلانے والے معروف سماجی کارکن تھے۔جنھیں گزشتہ دنوں ملٹری پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔انہیں اپنے کام کے حوالے سے قتل کئے جانے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔

 (male) Chut Wutty “ہماری تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کمبوڈیا میں 75 فیصد جنگلات کا صفایا ہوچکا ہے، ہم اس تباہی سے مستقبل میں ہونیوالے نقصانات سے لوگوں کو آگاہ کررہے ہیں، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ربڑ کمپنیوں کو جنگلات کی تباہی سے روکے، ہمارے ملک میں ایک ہی گھنا جنگل ہے، جو اب تباہی کے قریب ہے”۔

بدھ بھکشو Chut Wutty کیلئے دعا مانگنے کے ساتھ ان کے سوگ میں ایک ماتمی گیت گارہے ہیں۔ ان کا خاندان اور دوست اس تقریب کے دوران مسلسل روتے ہوئے نظر آئے۔ 48 سالہ Chut Wutty کو ملٹری پولیس نے اس وقت ہلاک کیا جب وہ کمبوڈین صوبے Koh Kok میں واقع ایک جنگل میں غیرقانونی طور پر کٹائی کرنے والے افراد کی تصاویر کھینچ رہے تھے۔Chut Wutty کے ساتھ اس وقت وہاں ایک کمبوڈین اخبار کے دو صحافی بھی موجود تھے۔ انکا کہنا ہے کہ Chut Wutty نے اپنے کیمرے کا میموری کارڈ پولیس کو دینے سے انکار کردیا تھا، جس پر اہلکاروں نے فائرنگ کرکے ماحولیاتی کارکن کو قتل کردیا۔ ان صحافیوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا تاہم اب وہ رہا ہوچکے ہیں۔ ملٹری پولیس کے ایک کمانڈر کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں انکا بھی ایک افسر مارا گیا تھا۔

یہ ماتمی تقریب کمبوڈین دارالحکومت Phnom Penh میں Chut Wutty کے آبائی گھر میں ہورہی ہے۔ بھکشو Luon Sovath میت کے برابر کھڑے ماتمی کلمات ادا کررہے ہیں۔ انھوں نے مقتول کو کمبوڈیا کا ہیرو قرار دیا۔

Chut Wutty ” (male) Luon Sovath چلے گئے، مگر اب بھی یہاں ہزاروں افراد جنگلات کے تحفظ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ آج ہم اپنے دکھ کا اظہار ضرور کررہے ہیں، مگر ہم Chut Wutty کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہم انسانی حقوق اور قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے”۔

Chut Wutty، Natural Resources Protection نامی گروپ کے ڈائریکٹر تھے، یہ گروپ 1990ءکی دہائی سے کمبوڈیا میں جنگلات کی غیرقانونی کٹائی کو روکنے کیلئے مہم چلارہا ہے۔ رواں برس فروری میں انھوں نے Prey Lang جنگل میں غیرقانونی کٹائی کی سرگرمیاں روکنے کیلئے ایک مہم کی قیادت کی تھی۔ Chut Wutty نے اس جنگل کے گردونواح میں مقیم افراد سے کہا تھا کہ وہ جنگل کو بچانے کیلئے آگے آئیں۔

 (male) Chut Wutty “مجھے اس جنگل کے مستقبل کی فکر ہے، حکومت نے اس کا جو نیا نقشہ جاری کیا ہے، اس میں انتہائی اہم حصوں کو شامل ہی نہیں کیا گیا۔ یہ وہ چیز ہے جسے مقامی افراد کیلئے سمجھنا آسان نہیں، مگر یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے۔ ہمیں اپنے جنگل اور لوگوں کے مستقبل کو بچانے کیلئے لڑنا ہوگا”۔

اس جنگل کے قریب مقیم افراد نے بھی Chut Wutty کی آخری رسومات میں شرکت کی، اب وہ مقتول کا مجسمہ تعمیر کرنیکا منصوبہ بنارہے ہیں۔ Kha Srashاس برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔

 (female) Kha Srash “ہم جنگل میں Chut Wutty کا مجسمہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں، تاکہ جنگل کو بچانے کیلئے ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔ ہم ہمیشہ ان کیلئے دعاگو رہیں گے، اور ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ ان کی یاد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی”۔

Chut Wutty کے خاندان کو یقین ہے کہ انہیں جان بوجھ کر ہدف بنایا گیا تھا، چند ماہ قبل بھی ملٹری پولیس کے ساتھ غیر قانونی کٹائی کے معاملے پر Chut Wutty کی جھڑپ ہوئی تھی۔Chhoeut Sithoun ، Chut Wutty کے بھائی ہیں۔

 (male) Chhoeut Sithoun “بہت سے لوگ میرے بھائی کو قتل کرنا چاہتے تھے، مگر وہ کبھی ڈرا نہیں، حالانکہ قتل سے قبل اسے کم از کم دو بار جان سے مارے جانے کی دھمکیاں ملی تھیں۔میرے بھائی کا کام خطرے سے بھرپور تھا، تاہم وہ ایک مضبوط شخص تھا اور اس نے قتل ہونے تک دلیری سے اپنی جدوجہد جاری رکھی”۔

مسلح افواج کے سربراہ نے اس قتل کی تحقیقات کیلئے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔

40 سالہ Sam Chanthy، Chut Wutty کی اہلیہ ہیں، وہ اپنے شوہر کی جدوجہد جاری رکھنے کا وعدہ کررہی ہیں۔

 (female) Sam Chanthy “میں اپنے شوہر کی لڑائی کو جاری رکھوں گی اور اپنے بڑے بیٹے کو ان کے نقش قدم پر چلاﺅں گی۔میں اسے جنگل اور ماحولیات کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع دوں گی، میری نظر میں میرے شوہر کا کام سب سے اہم ہے”۔