PPI NEWS Bulletin 2100 پی پی آئی نیوزبلیٹن

ہیڈ لا ئنز :۔

حکومت کا آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں کمی کا عندیہ
ملک میں بجلی کا بحران سنگین، عوام سراپا احتجاج
پاکستان اور برطانیہ کا دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق
لندن میں فارنسک ماہرین کا منصور اعجاز کے موبائل فون کا جائزہ
پاکستان میں اقتصادی سست روی سے غربت اور مہنگائی میں اضافہ ہوا، اقوام متحدہ
اور
فٹبال کی عالمی رینکنگ میں اسپین کی حکمرانی برقرار

خبروں کی تفصیل :۔

وفاقی وزیرپانی و بجلی نو ید قمر نے آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں کمی کا عندیہ دیدیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران نوید قمر کا کہنا تھا کہ آئندہ چوبیس گھنٹوںمیں غیر اعلانیہ لو ڈشیڈ نگ کا سلسلہ ختم ہو جائے گا ۔انھوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوارمیں اچانک کمی بعض پاور پلانٹس میں فنی خرابی کی وجہ سے تھی، سسٹم میں دوبارہ بجلی شامل کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔انھوں نے کہا کہ بجلی کا بحران قومی مسئلہ ہے، جس کو حل کرنے کیلئے پوری قوم کو تعاون کرنا چاہئے، احتجاج اور توڑپھوڑ مسائل کا حل نہیں۔نوید قمر کا کہنا تھا کہ توانائی کانفرنس کے فیصلوں پر تین صوبوں نے عمل کرنا شروع کیا ہے،مگر جس صوبے کے مطالبے پر کانفرنس ہوئی وہ عمل نہیں کررہا۔

موسم گرما کی شدت میں اضافے کی وجہ سے پنکھوں اور ایئر کنڈیشنرز کا استعمال بڑھنے اور بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث لوڈ شیڈنگ میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔پیپکو کے مطابق ملک میں بجلی کی کمی7,000 میگاواٹ سے تجاوز کرگئی ہے۔طلب اور رسد میں اس فرق کی وجہ سے شہری و دیہی علاقوں میں چودہ سے بائیس گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے مختلف شہروں میں صارفین سراپا احتجاج ہیں۔پیپکو حکام کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ چکی ہے، جس کی وجہ سے پن بجلی کے اس بڑے ذریعے کی پیداواری صلاحیت محدود ہو گئی ہے۔اس وقت ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 45 فیصد حصہ نجی بجلی گھروں سے حاصل کیا جا رہا ہے، لیکن ان کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے واجب الادا رقوم کی عدم ادائیگی اور گیس کی فراہمی میں کٹوتی کے باعث بجلی کی پیداوار میں مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے درمیان لندن میں اسٹریٹجک مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور برطانیہ دہشتگردی کے خاتمے کےلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ پاکستان اور برطانیہ نے باہمی تجارت کا حجم 2015ءتک ڈھائی ارب پاﺅنڈز تک بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر کرنے کے لئے مدد جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کو معاشی بحران سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلے کرناپڑیں گے۔برطانوی وزیراعظم نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لئے مدد کا عندیہ بھی دیا۔برطانیہ کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوست ہمارے دوست اور دشمن ہمارے دشمن ہیں۔

لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں منصور اعجاز اور حسین حقانی کے موبائل فون کی جانچ کیلئے فارنسک ماہرین کا اجلاس ہوا۔حسین حقانی نے کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ہونے والے اجلاس میں امریکی شہری منصور اعجاز فارنسک ماہرین کے سامنے پیش ہوگئے جبکہ دوسری طرف امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے فارنسک ماہرین پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ واضح رہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن میں منصور اعجاز کے موبائل فون کا جائزہ میمو کمیشن کی ہدایت پر لیاگیا۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 2011ءپاکستانی معیشت کے لیے ایک مشکل سال ثابت ہوا جو ملک میں غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بنا۔اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے، اندرون ملک سلامتی سے متعلق خدشات اور ملک میں آنے والے سیلابوں کے باعث اقتصادی ترقی سست روی کا شکار رہی۔اقوام متحدہ کی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح 14 فیصد جب کہ معیشت کی شرح نمو محض 3.9 فیصد رہی اور آئندہ سال بھی اس میں کسی خاص اضافے کی توقع نہیں ہے۔اس سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کو بجٹ خسارے پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے اور اس خسارے کی وجوہات میں سلامتی کی صورت حال کو بہتر بنانے پر اٹھنے والے اخراجات اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں پیش کی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ توانائی بحران پر قا بو پا نے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

فیفا نے فٹبال کی نئی عالمی درجہ بندی جاری کر دی ہے جس کے مطابق عالمی ویورپی چیمپئن اسپین بدستور سر فہرست ہے۔ فیفا کے اعلامیے کے مطابق نئی درجہ بندی میں اسپین پہلے، جرمنی دوسرے، یوروگوائے تیسرے،نیدرلینڈ چوتھے، پرتگال پانچویں، برازیل چھٹے، انگلینڈ ساتویں، کروشیاآٹھویں،ارجنٹائن نویں اور ڈنمارک ایک درجے تنزلی کے بعددسویں نمبر پر ہے۔ درجہ بندی کے اعتبار سے پاکستانی ٹیم181 ویں نمبر پر ہے۔ جبکہ بھارت اور مالدیپ مشترکہ طور پر 164ویں اور افغانستان 168 ویں نمبر پر موجود ہے۔