Women Labour For Road Construction دیہات کی سڑکیں بنانے کے کام میںمقامی خواتین کاکردار
سندھ حکومت نے چند مقامی اور ایک بین الاقوامی تنظیم کی مدد سے دیہات میں چھوٹی کچی سڑکوں کو پکا کرنے کا کام شروع کیا ہے جس کی خاص بات اس کام کے لئے وہاں کی مقامی خواتین کا انتخاب ہے،اس منصوبے کے حوالے سے یہ اچھوتا خیال کس طرح آیا ،اور اس منصوبے کی مزید تفصیلات جاننے کے لئے ہم نے رابطہ کیا توقیر فاطمہ بھٹو سے جو ترقی و بہبود برائے خواتےن کی صوبائی وزیر ہیں،خواتین کو ہی خاص طور پر اس کام کے لئے کیوں چنا گےا ،بتا رہی ہیں،توقیر فاطمہ بھٹو،
اس منصوبے کے مطابق فلحال سندھ کے پانچ اضلاع میں کام شروع کیا گیا ہے جس کا دائرہ کار مزید اضلاع تک بھی بڑھایا جائے گا،اس بارے میں توقیر فاطمہ بھٹو بتا رہی ہیں،
توقیر فاطمہ بھٹو کے مطابق اس منصوبے میں کام کرنے والی خواتین کو حکومت کی طرف سے منظور شدہ مزدور کی تنخواہ کے حساب سے ہی مزدوری دی جاتی ہے ،جس میں سے 80 فیصد ہر مہینے ادا ہو جاتا ہے جبکہ 20 فیصد منصوبے کے اختتام پر ان کو دیا جائے گا۔
A
پاکستان کے گاﺅں اور دیہات میں عورتوں کے اس طرح کام کو اچھا نہیں سمجھا جاتا خصوصا مرد اس کی اجازت ہر گز نہیں دیتے،اس حوالے کس طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑا ،بتا رہی ہیں توقیر فاطمہ بھٹو،
اس منصوبے میں خواتین کے برسر روزگار ہونے کو دیہات کے لوگوں کی طرف سے بہت سراہا گےا،اور جن لوگوں کے اگر کچھ تحفظات تھے بھی تو انہوں نے بھی اس منصوبے کے فوائد کو سامنے آتا دیکھ کر اپنے گھر کی خواتین کو سڑکوں کی تعمیر کے لئے بھیجنا شروع کیا،اس حوالے سےمزید بتا رہی ہیں ،ترقی و بہبود خواتین کی صوبائی وزیر توقیر فاطمہ بھٹو،
توقیر فاطمہ بھٹو کے مطابق خواتین کو اس کے علاوہ بھی روزگار مہیا کیا گےا ہے،اور جس طرح سے سندھ کی خواتین آگے آئیں ہیں اس سے سندھ کے خواتین کے حوالے سے سخت گیر تشخص کو کم کرنے میں بہت مدد ملی ہے،
حکومت سندھ کی جانب سے خواتین کی ترقی اور بہبود کے حوالے سے یہ ایک قابل ستائش اقدام ہے،اس سے ان خواتین کو بھی آگے آنے اور اپنے گھر کے معاشی حالات سدھارنے کا موقع ملا ہے جو کسی بھی وجہ سے اپنے گھر کی کفالت میں اپنے گھر کے مردوں کا ساتھ نہیں دے پا رہی تھیں۔
Category: General, Women's world | خواتین کی دنیا