ہیڈلائنز:۔
نیٹو سپلائی پر پاک امریکہ معاہدہ منظرعام پر آگیا
اپوزیشن کے بارے میںسپریم کو ر ٹ کے ججزکے ریمارکس پر چوہدری نثار کا ا اظہارافسوس
پاکستان سے دوستی اب ناگزیر ہے، بھارتی وزیرخارجہ
کراچی میں نامعلوم قاتلوں کے ہاتھوں آج مزید پانچ افراد جاں بحق
ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جا ری
ملک میں شجرکاری مہم کا آغاز
اور
لندن اولمپکس کا میلہ سج گیا، افتتاحی تقریب کل ہوگی
خبروں کی تفصیل:۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان نیٹو سپلائی کے حوالے سے طے پاناوالا تحریری معاہدہ منظر عام پر آگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور امریکا میں طے پانے والی مفاہمتی یادداشت میں کہا گیا ہے کہ نیٹو سپلائی کے ذریعے مہلک سامان افغانستان لے جانے پرپابندی ہوگی۔ سپلائی ریل اور سڑک کے ذریعے ہو گی جس کے لیے دو راستے کراچی سے چمن اور کراچی سے طورخم کا روٹ استعمال کیا جائے گا۔ سیکورٹی کی ذمے داری پاکستان کی ہو گی۔ دستاویز کے مطابق پاکستان امریکا معاہدہ دوہزار پندرہ تک رہے گا جس میں ایک سال کی توسیع کی جاسکتی ہے۔ مفاہمتی یاداشت میں تحریر ہے کہ افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کی استعداد بڑھانے کے لیے فوجی سامان لے جا نے کی اجازت ہو گی۔ نیٹو سپلائی نگرانی کی ذمہ داری پاکستان اور امریکا کے وزارت دفاع پر ہوگی۔ پاکستان میں ویئر ہاوسزبنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے اپوزیشن کے رویئے پر سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان چوہدری نثار نے کہا ہے کہ 342 کے ایوان میں اپوزیشن کے 90 اراکین توہین عدالت کا بل کیسے روک سکتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کیا ہم وزراءکے ہاتھوں سے بل کا مسودہ چھین کر پھاڑ دیتے اور تشدد آمیز منظر پیدا کرتے۔ انھوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کیلئے تنہا جدوجہد کرنیوالی پارٹی کو کیسے الزام دیا جاسکتا ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہر سطح پر بل کی مخالفت کی اور اس کےخلاف احتجاج کیا۔انھوں نے کہا کہ فاضل ججز کو یہ بھی بتانا چاہئے تھا کہ اپوزیشن نے کیا غلطی کی، کیونکہ پارلیمانی روایات میں واک آﺅٹ انتہائی احتجاج کا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی دوستی عالمی حالات کا تقاضا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی حساس امور پر مفاہمت کے بعد دوستی ناگزیر بن گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں نئے پاسپورٹ دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے ایس ایم کرشنا نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ دورہ بھارت کے دوران بھارتی قیادت کو یہ پیغام دیا تھا کہ بھارت کے ساتھ رشتوں کے حوالے سے پاکستان اب ایک نئی سوچ لے کر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔بھارتی وزیر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے عوام بھی دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے بھارتی وزیراعظم کو مدعو کیا ہے اور منموہن سنگھ کسی بھی وقت پاکستان جائیں گے۔
کراچی میں نامعلوم نشانہ باز قاتلوں کی کاروائیاں جاری ہیں اور آج مزید پانچ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے۔سولجر بازار نمبر دو،گارڈن،محمود آباد نمبر چھ اور منگھوپیر میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہوگئے۔ادھر بہادرآباد میں بھتہ نہ دینے پر بھتہ خوروں کی فائرنگ سے محمد عامر نامی تاجر ہلاک ہوگیا۔ واقعے کے بعد دوکانداروں نے بطور احتجاج دکانیں بند کردیں۔دوسری جانب پولیس نے گلستان جوہر پہلوان گوٹھ میں آپریشن کیا جس میں پولیس کمانڈوز نے بھی حصہ لیا۔آپریشن کے دوران علاقے کو گھیرے میں لیکر مخصوص گھروں پر چھاپے مارے گئے اور آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے، جسکے باعث ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔حیدرآباد،ٹنڈو باگو،ٹنڈو محمد خان اور سکھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8گھنٹے تک جاپہنچا ہے۔جیکب آباد اور بدین کے شہری علاقوں میں 10اور دیہی علاقوں میں 12گھنٹوں تک بجلی بند رہتی ہے۔ پنجاب کے کئی علاقوں میں سحر و افطار کے اوقا ت میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں۔ادھر بلوچستان میں جعفرآباد،نصیرآباد، جھل مگسی ، بولان اور سبی ،چمن ،لورالائی،قلعہ سیف اللہ میں روزانہ 16سے 18گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ایبٹ آباد،نوشہرہ ،کرک ،کوہاٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیہی و شہری علاقوں میں بھی بجلی کی بندش سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے آج ایوان صدر میں زیتون کا پودا لگا کر مون سون شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ عوام کو ملک میں زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی طرف راغب کرنے کیلئے ہر سال موسم بہار اور مون سون کے دوران شجرکاری مہمات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ مون سون کے دوران ملک میں تقریباً 3 کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔
کھیلوں کے سب سے بڑے میلے اولمپکس کا کل سے لندن میں آغازہورہا ہے۔ دو سو چار ممالک کے دس ہزار سے زائد ایتھلیٹس میڈلز کے حصول کیلئے قسمت آزمائیں گے۔ برطانوی دارلحکومت لندن ، اولمپک کی ایک سوبیس سالہ تاریخ میں تیسری بار اولمپک گیمز کی میزبانی کرنے والا دنیا کا پہلا شہرہے۔ لندن کو اس سے قبل انیس سو آٹھ اورانیس سو اڑتالیس میں بھی اولمپکس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوچکا ہے۔ لندن اولمپکس کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کی تیاریاں عروج پرہیں۔تقریب کے ڈائریکٹر آسکر ونر ڈینی بوائل ہیں جواپنے منفرد آئیڈیازکی بدولت بڑی شہرت رکھتے ہیں۔ افتتاحی تقریب اولمپک پارک میں تعمیر مرکزی اسٹیدیم میں ہوگی جس میں اسی ہزارتماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ایک سوبیس ممالک کے سربراہان مملکت بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق افتتاحی تقریب پر بیالیس ملین ڈالرز خرچ کئے جائیں گے۔ لندن اولمپکس میں دو سو چار ممالک کے دس ہزار سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ بارہ اگست تک جاری رہنے والے ایونٹ میں چھبیس کھیلوں کے تین سو دو ایونٹس ہوں گے۔پاکستان کا اڑتیس رکنی دستہ لندن اولمپکس کے ہاکی،سوئمنگ، ایتھلیٹکس اورشوٹنگ ایونٹس میں حصہ لے رہا ہے۔