PPI NEWS Bulletin 1500 پی پی ائی نیوز بلیٹن
ہیڈلا ئنز:۔
نئے توہین عدالت قانون کا موجودہ وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں،چیف جسٹس
رمضا ن المبا رک کا پہلا جمعہ ،مسا جد میں نما ز کی ادا ئیگی کے اضا فی انتظا ما ت
خا نیوال میں سنگسا ر کی گئی خا تو ن کی قبر کشا ئی ، لا ش کے نمو نے لے لئے گئے
رحمان ملک نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ،اپوزیشن کا احتجاج
بارشوں کے باوجود بجلی کی قلت میں اضافہ ،لوڈ شیڈنگ بھی جاری
شامی حکومت حلب پر بھرپور حملے کی تیاری کر ہی ہے،امریکا
اور
اولمپکس افتتاح کیلئے میلہ سج گیا، ہزاروں افراد ہائیڈ پارک میں جمع
خبروں کی تفصیل:۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ نئے توہین عدالت قانون کا موجودہ وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کوشش ہے کہ جمہوری نظام چلتا رہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے توہین عدالت قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتیں توہین عدالت کا آپشن بہت کم استعمال کرتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ نے آئین کے تحت حلف لے رکھا ہے اور قانون سازی کرتے وقت آئین کو مدنظر رکھنا چاہئے۔سماعت کے دوران جسٹس خواجہ نے کہا کہ آئین کہتا ہے جو توہین عدالت کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔انھوں نے مزید کہا کہ ارکان پارلیمنٹ عوام کے خادم ہیں۔علاوہ ازیں عدالت نے درخواستوں کی سماعت پیر تک ملتوی کردی ہے۔
آ ج ملک میں رمضا ن المبا رک کا پہلا جمعہ ہے اس مو قع پر مسا جد میں نما زیو ںکیلئے اضا فی انتظا ما ت کئے گئے ہیں جبکہ اہم مقاما ت پر سیکیو رٹی بھی سخت ہے۔ کرا چی لا ہو ر اسلا م آ با د ، پشا ور اور کو ئٹہ سمیت ملک کی دیگر بڑے شہرو ں کی چھو ٹی اور بڑی مسا جد میں نما ز جمعہ کے اجتما عا ت ہو رہے ہیں ۔اس مو قع پر سیکیو رٹی کے سخت انتظا ما ت ہیں نما ز جمعہ کے اوقات میں اما م با ر گا ہو ں اور حسا س مسا جد پر واک تھرو گیٹس نصب کئے گئے ہیں جبکہ دا خلی اور خا رجی راستو ں پر بھی سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔
خانیوال میں خاتون کو اینٹیں مار قتل کر نے کے واقعہ کا سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد خاتون کی قبر کشائی کی گئی.اورلاش کے نمونے حاصل کر لئے گئے. کچاکھوہ کے نواحی علاقے میں 17 اور 18 جولائی کی رات پانچ بچوں کی ماں مریم نامی خاتون کو سر میں اینٹیں مار کر قتل کردیا گیاتھا.سپریم کورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کی ہدایات دیں جس پر آج صوبائی تحقیقاتی ٹیم نے خاتون کی قبر کشائی کی ،اور لا ش کے نمونے حا صل کئے ۔
مشیر داخلہ رحمان ملک نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا،جبکہ اپوزیشن نے اس پر احتجاج کیا۔ سینیٹ کا اجلاس آج شروع ہوا تو دوبارہ منتخب ہونے والے حکومتی سینیٹر رحمان ملک نے رکنیت کا حلف اٹھایا، اس دوران حکومتی ارکان نے ڈیسک بجائے جبکہ اپوزیشن والے احتجاجا کھڑے ہوگئے اور ایوان سے چلے گئے۔ مسلم لیگ ن کے ظفرعلی شاہ نے کہاکہ رحمان ملک کے حلف کی خاطر اجلاس پر کروڑوں روپے خرچ کردئےے گئے، اسحاق ڈار نے کہاکہ پارلیمانی کلینڈر میں موجودہ اجلاس کا شیڈول موجود نہیں، عبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کا خرچ رحمان ملک سے لیا جائے، سینیٹر صابر بلوچ نے کہاکہ یہ تاثر درست نہیں کہ اجلاس صرف رحمان ملک کی خاطربلایاگیا، جبکہ چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ اجلاس بلوانا حکومت کا حق ہے۔ اجلا س کے دوران صدر کے خطاب پر بحث کیلئے وقفہ سوالات کو معطل کردیا گیا ،جبکہ بلوچستان پر آئندہ ہفتے 3 روزہ بحث کی تجویز منظور کرلی گئی،جس کے بعد اجلاس پیر تک کیلئے ملتوی کردیاگیا ۔
بارشوں کے باوجود بجلی کی قلت میں اضافہ ہوا ہے ،اورشارٹ فال 4 ہزار 186 میگاواٹ تک پہنچ گیا،جس کے با عث طویل اور غیر اعلانیہ لو ڈشیڈنگ جا ری ہے ۔این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق بجلی کی طلب18ہزار38اور پیداوار 13 ہزار 852 میگاواٹ ہے. بجلی کی طلب میں اضافے کی وجہ سے تقسیم کار نظام دباو¿ برداشت نہیں کر پا رہا اور اکثر علاقوں میں سسٹم ٹرپ ہو رہا ہے جس سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے. شہری علاقوںمیں کم از کم دس اور دیہی علاقوں میں سولہ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے.
امریکانے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام کی حکومت ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر حلب میں قتلِ عام کی تیاری کر رہی ہے۔امریکی وزارتِ خارجہ کی ترجمان کے مطابق ٹینکوں، گن شپس ہیلی کاپٹر زاور جنگی جہازوں کی تعیناتی سے لگتا ہے کہ ایک بڑا حملہ ہونے والا ہے، اوریہ گرتی ہوئی حکومت کا کنٹرول سنبھالنے کی ایک اور کوشش ہے۔ امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اس لڑائی میں مداخلت نہیں کرے گا اور باغیوں کی صرف غیر مہلک اشیاسے امداد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آگ میں مزید ایندھن ڈالنے پر یقین نہیں رکھتے،شام میں عوامی سطح پر بیرونی مدد کے لیے وہ شدت نہیں دیکھی گئی جو دوسرے ممالک میں تھی۔
کھیلوں کے سب سے بڑے میلے اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے لئے میلہ سج گیا ، دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب دیکھنے کے منتظر ہیں۔ برطانوی دارلحکومت لندن ، اولمپک کی ایک سوبیس سالہ تاریخ میں تیسری بار اولمپک گیمز کی میزبانی کرنے والا دنیا کا پہلا شہرہے۔ لندن کو اس سے قبل انیس سو آٹھ اورانیس سو اڑتالیس میں بھی اولمپکس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوچکا ہے۔ ایک سوبیس ممالک کے سربراہان مملکت بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق افتتاحی تقریب پر بیالیس ملین ڈالرز خرچ کئے جائیں گے۔ لندن اولمپکس میں دو سو چار ممالک کے دس ہزار سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ بارہ اگست تک جاری رہنے والے ایونٹ میں چھبیس کھیلوں کے تین سو دو ایونٹس ہوں گے۔پاکستان کا اڑتیس رکنی دستہ لندن اولمپکس کے ہاکی، سوئمنگ، ایتھلیٹکس اورشوٹنگ ایونٹس میں حصہ لے رہا ہے۔