Special Reports | خصوصی رپورٹس

Earth Hour Day زمین کے گھنٹے کا دن

پاکستان سمیت آج پوری دنیا میں ارتھ آور منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔
دنےا بھر مےںماحولےاتی تبدےلےوں کے نتےجے مےں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ماحول پر اثر انداز ہونے والے ان عوامل سے آگاہی کےلئے 2007ءمیں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک تحریک کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد دنیا میں تیزی سے توانائی کے وسائل میں کمی اورتوانائی کی پیداوارسے ماحول پر پڑنے والے مضر اثرات سے عوام کوآگاہی تھا۔ اس مہم کو ارتھ آور یعنی زمین کا گھنٹہ کا نام دیا گیا ہے جو کہ ہر سال مارچ کے مہینے کے آخری ہفتے کے دن منایا جاتا ہے۔
عالمی سطح پر ارتھ آور کا آغاز 2009ءمیں کیا گیا۔ اس سال اٹھاسی ممالک کے تقریباً چار ہزار شہروں مےں گھریلو و تجارتی اداروں کی غیر ضروری بتیاںبند کردی گئیں۔ پوری دنےا مےںارتھ آور مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر تین منٹ سے ایک گھنٹے کیلئے غیر ضروری بتیاں بند کرکے منایا جاتا ہے۔
رواں سال پاکستان سمیت ایک سو تیس ممالک کے چھوٹے بڑے چھ ہزار شہروں میں ارتھ آور منایاجا رہا ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میںارتھ آوربھرپورطریقے سے منایا جاتا ہے۔ ایوان صدر، ایوان وزیراعظم اور پارلیمنٹ ہاوس سمیت نجی اورسرکاری عمارتوں میں رات ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک رضاکارانہ طور پر بتیاں بجھائی جاتی ہےں، مختلف اداروں میں علامتی طور پرمشعلیں جلا کر دنیا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا جاتا ہے۔
گزشتہ برس کراچی مےں رہنے والوںنے پچاس سے پچپن میگاواٹ بجلی کم استعمال کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستانی قوم توانائی کی بچت میں دنیا کے کسی بھی ملک سے پیچھے نہیں اور مارچ جیسے گرم مہینے میں بغیر لوڈشیڈنگ کے اتنی بڑی مقدار میں بجلی کا کم استعمال ریکارڈ ہے جو یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ عوام ملکی ترقی کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button