PPI NEWS Bulletin 2100 پی پی آئی نیو زبلیٹں
ہیڈلائنز:۔
پنجاب میں ڈاکٹروں کی ہٹ دھرمی کے با عث مز ید2مریض دم تو ڑگئے،ہلاکتوں کی تعداد20ہوگئی
ڈاکٹروں کے خلا ف اقدامات مجبو را اٹھائے،وزیر اعلی پنجاب
اپوزیشن کا ینگ ڈاکٹر ز کے مسئلے پر پنجاب اسمبلی کا اجلا س بلا نے کا فیصلہ
بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز کا کل سے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں ن لیگ کی طر ف سے کوئی رکاوٹ نہیں،چو ہدری نثار
عمران خا ن کا سیاسی مقدمات نہ کھولنے سے متعلق بیان پر چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اور
تیل کی عدم فراہمی سے بجلی کی پیداوار کم ،لو ڈشیڈنگ دورانیہ میں اضا فہ
خبروں کی تفصیل:۔
پنجا ب کے مختلف ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹر ز کی ہڑتال کی وجہ سے 20افراد زندگی کی با زی ہا ر چکے ہیں،لیکن سنگدل ڈاکٹر وں کے دل موم نہ ہو سکے ۔لا ہو ر میں ینگ ڈاکٹر ز کی ایمرجنسی میں ہڑ تال کی وجہ سے میو ہسپتال میں بچے سمیت3افرا د جاں بحق ہوگئے۔جن میں سے ایک بچے کی موت پر ڈاکٹروں کیخلاف مقدمہ درج کرکے چار ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ جناح ہسپتال میں بھی ایک مریض دم تو ڑگیا۔الا ئیڈ ہسپتال فیصل آ با د میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث خواتین اور بچوں سمیت7افراد چل بسے۔نشتر ہسپتال ملتان میں ڈاکٹر ز کی ہڑتال کی وجہ اب تک8افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹرنہ ہونے کی وجہ سے مبینہ طور پر 13سالہ بچہ دم تو ڑ گیا ۔
وزیر اعلی پنجاب شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے خلا ف اقدامات مجبو را اٹھائے ۔وزیر اعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو بہت مہلت دی ،لیکن وہ نہیں مانے،جس کے بعد مجبورا اقدامات اٹھانے پڑے ۔ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کے علا ج معالجے پر کوئی سمجھو تہ نہیں کر یں گے ۔دوسری جانب نائب وزیراعظم چودھری پرویز الہی کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں فوج کو بلانا پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بدنما داغ ہے۔لاہور میں پارٹی رہنماوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز الہی کاکہنا تھا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کی مشکلات کے ذمہ دار ینگ ڈاکٹرز نہیں بلکہ شہباز شریف ہیں، جنہوں نے حکومتی معاملات چلانے میں ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے فوج کو طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس ادارے چلانے کے لئے ٹیم ہی نہ ہو، وہ کیسے عوام کی خدمت کر سکتے ہیں، دونوں بھائی پنجاب میں فرعون بنے بیٹھے ہیں۔
اپوزیشن نے ینگ ڈاکٹر ز کے مسئلے پر پنجاب اسمبلی کا اجلا س بلا نے کا فیصلہ کیا ہے ۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریا ض کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے مسئلے پر پنجا ب اسمبلی کا اجلا س بلا نے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے فوری اجلا س کے لئے کل ریکو زیشن جمع کر ائیں گے ۔راجہ ریا ض کا کہنا تھا کہ ضدی بچے نے پنجاب کو تبا ہی کے دہانے پر پہنچا دیا ۔
بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری اسپتالوں میں ایک دن کی ہڑتال کے بعد کل سے دوبارہ ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کا اعلان کردیا۔ آج صبح بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کوئٹہ سمیت صوبہ بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کردی تھیں، جس کے باعث او پی ڈیز میں دن بھر کام بند رہا۔ اس صورتحال کے بعد مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا تاہم شام کوینگ ڈاکٹرز نے اچانک پینترا بدلا اور کل سے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کے بائیکاٹ کے خاتمے اور ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا اعلان کردیا۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر عالم مینگل کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ صوبے کے عوام کی مشکلات کے پیش نظر کیا، تاہم پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز سے اظہار یکجہتی کے طور پر علامتی احتجاج کیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی ختم اور ان کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے من پسند شخص کی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری کی کوشش کی تو ڈیڈ لاک پیدا ہو گا۔ ایک بیان میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مسلم لیگ ن کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے،پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعدپینل تجویز کیا ہے ،اور اس میں تبدیلی بھی ان کی مشاورت سے کریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ اپوزیشن لیڈر ذاتی طور پر کسی شخص کو اس عہدے کے لئے نامزد نہیں کرے گا اور اپوزیشن کی حمایت نہ رکھنے والے حکومت کے نامزد شخص کی بھی حمایت نہیں کریں گے، چودھری نثار نے کہا کہ اگر شفاف الیکشن کرانے ہوں تو چیف الیکشن کمشنر کی تقرری فوری ہو سکتی ہے لیکن حکومت کی نیت صاف نظر نہیں آرہی۔ چودھری نثارنے کہا کہ عبوری حکومت کے قیام کے لئے بھی مسلم لیگ ن یہی طریقہ اختیار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرے گی۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سیاسی مقدمات نہ کھولنے سے متعلق بیان پر چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب کے سابق صوبائی وزیر سعید قریشی کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خا ن کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب اگر سیاستدانوں کے مقدمات نہیں کھولیں گے تو ان کا کیا کام رہ جائے گا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے بھی چیرمین نیب فصیح بخاری کے بیان پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک ریاض نے ن لیگ اور آصف زرداری کے درمیان مک مکا کرایا، دونوں جماعتیں تحریک انصاف سے خوفزدہ ہو کر اکٹھی ہوئی ہیں، میمو میں آصف زرداری کا نام آنے کے بعد نواز شریف پیچھے کیوں ہٹ گئے۔ عمران خان نے پنجاب حکومت کو ینگ ڈاکٹرز کا مسئلہ حل کرا نے میں معاونت کی پیشکش بھی کی ہے۔
تیل کی عدم فراہمی سے پانچ پاور پلانٹس کی پیداوار میں کمی سے شارٹ فال 4 ہزار اناسی میگاواٹ ہو گیا۔ ۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے دعوﺅں کے باوجود بجلی کی صورتحال میں زیادہ بہتری نہیں لائی جا سکی، ملک میں بجلی کی پیداوار 12844 جبکہ طلب 17714 میگاواٹ ہے اس طرح شارٹ فال 4870 میگاواٹ ہے۔شارٹ فال بڑھنے کے باعث لاہور سمیت بڑے شہروں میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے،جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں دورانیہ 18 گھنٹے تک برقرار ہے۔