PPI NEWS Bulletin 1900 پی پی آئی نیو زبلیٹن
ہیڈلائنز:۔
حکومت قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، وزیراعظم
امریکہ پاکستان سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے، نوازشریف
رمضان بازاروں میں عوام کو ریلیف دینے کے دعوے دھرے رہ گئے
سستے آٹے کیلئے ڈھائی ارب روپے کی سبسڈی دی، وزیراعلیٰ سندھ
یمن میں ڈرون حملوں پر امریکی وزیر دفاع کیخلاف مقدمہ دائر
اور
رمضان کے دوران اولمپکس مقابلے، مسلمان ایتھلیٹس کا دوہرا امتحان
خبرو ں کی تفصیل:۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں اتنظامیہ ، پارلیمنٹ اور عدلیہ کا کردار واضح کردیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب ادارے آئین کے تحت ہی کام کررہے ہیں،ہم آزاد عدلیہ و آزاد عدالتی نظام پر مکمل یقین رکھتے ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین میں ہے کہ ریاستی اختیارات منتخب نمائندے ہی استعمال کرسکتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرے۔ یہ بات انھوں نے سبکدوش امریکی سفیر کیمرون منٹر سے ملاقات کے دوران کہی۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ امریکہ پاکستان سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے، باہمی اعتماد اور احترام کی پالیسی سے ہی تعاون کو فروغ ملے گا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسی سے ہی خطے میں امن اور استحکام کا مقصد حاصل ہوسکتا ہے۔امریکی سفیر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت صحیح سمت پر گامزن ہے۔
حکومت کی جانب سے قائم کے جانے والے رمضان بازاروں میں عوام کو ریلیف دینے کے دعوے دھرے رہ گئے،اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔پنجاب میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر عوام کو ماہ مقدس میں ریلیف دینے کے لیے سستے بازار لگائے گئے ہیں لیکن مہنگائی نے یہاں بھی غریب عوام کا پیچھا نہیں چھوڑا اور دکاندار پھلوں اور سبزیوں کے منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ منڈی میں اشیاءمہنگی ملنے کی وجہ سے وہ بازار میں سستے داموں فروخت نہیں کر سکتے۔کراچی سمیت سندھ کے سستے بازاروں میں بھی مہنگائی عروج پر ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ ان سے من مانی قیمت وصول کی جا رہی ہے لیکن پرائس کنٹرول کمیٹی سمیت کوئی ادارہ ایکشن نہیں لے رہا ہے۔پشاور اور کوئٹہ میں بھی قائم سستے بازار مہنگائی کی وجہ سے ویران ہی نظر آئے۔ عوام کا کہنا ہے کہ گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہونے کے باوجود بھی مہنگائی کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت کم از کم رمضان المبارک میں عوام کو سرکاری نرخ پر اشیاءکی فراہمی یقینی بنائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران غریب عوام کو سستا آٹا فراہم کر نے کے لیے حکومت نے ڈھائی ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔سکھر ائرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ رمضان المبارک میں کسی کو گراں فروشی کی اجازت نہیں دیں گے۔عوام کی سہولت کے لیے حکومت رمضان میں ڈھائی ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ یوٹیلٹی اسٹورز پر25سے40 فیصد کم قیمت پر اشیائے خورد نوش اور اشیائے ضروریہ فروخت کی جارہی ہیں ۔
یمن میں ڈرون حملوں کے باعث دو امریکی شہریوں کی ہلاکت کے بعد امریکا میں وزیردفاع کے خلاف مقدمہ قائم کردیا گیا ہے، سماعت کے دوران ڈرون حملوں کے قانونی جواز کے بارے میں وسیع پیمانے پر بات چیت کی جائے گی۔گذشتہ سال 30ستمبر کو ایک ڈرون حملے کے دوران انور اور سمیر خان نامی افراد مارے گئے تھے جس میں انور امریکی شہری تھا۔ جبکہ دو ہفتے بعد ایک اور ڈرون حملے میں ہدف سے نشانہ چوک جانے پر16 سال کا عبدالرحمان الاولاقی مارا گیا تھا۔ اِن کارروائیوں کے بعد نصیر الاولاقی نے امریکی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ سال کے سب سے اہم مقدمہ قرار دیئے جانے والے اس کیس میں اس کا موقف ہے کہ امریکا اور یمن کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہورہی۔ اِس کے علاوہ کسی صورت میں قاتلانہ حملے کی اجازت نہ امریکی قانون دیتا ہے نہ ہی بین الاقوامی انسانی حقوق دیتے ہیں۔
رمضان المبارک کے دوران لندن اولمپک میں حصہ لینے والے مسلمان ایتھلیٹس کو دہرے امتحان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ روزہ رکھ کر مشکل ترین حریفوں کو زیر کرنا ہو گا۔ لندن میں ستائیس جولائی سے کھیلوں کا سب سے بڑے مقابلے شروع ہورہے ہیں۔ تاہم ا س سے پہلے ہی رمضان المبارک کا بھی آغاز ہوچکا ہے جس میں طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک مسلم کمیونٹی کھانے پینے سے اجتناب کرکے اسلام کا اہم رکن ادا کرتی ہے۔ لندن اولمپکس میں دنیا بھر سے تین ہزارسے زائد ایتھلیٹ حصہ لے رہے ہیں۔ اولمپک دنیا کے سخت ترین مقابلے ہوتے ہیں جس میں کھلاڑیوں کو کانٹے دارمقابلے میں سخت حریفوں کا سامنا رہتا ہے۔ اور ایسے میں کھائے پئے بغیر مقابلوں میں حصہ لینا کسی جوئے شیرلانے سے کم نہیں ہوگا۔ تاہم متعدد مسلمان ایتھلیٹ پرعزم ہیں کہ اپنے مذہبی روایات کو برقرا رکھتے ہوئے اس کی مکمل پاسداری کریں گے اور میگا ایونٹس میں بھی سرخرو ہوں گے۔