Written by prs.adminJuly 30, 2012
Women Effeted by Street Crimes کرا ئم کی وارداتوں کی شکا ر خواتین
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
جرائم کی وارداتوں کا شکار عموما مرد ہی ہوا کرتے ہیں لیکن اب خواتین بھی ان وارداتوں سے محفوظ نہیں،روزانہ بہت سی خواتین اسٹریٹ کرائمز کا شکار بنتی ہیں.نتاشا ایک گھریلو خاتون ہیں،وہ اپنی والدہ کے ساتھ خریداری کرنے مارکیٹ گئیں اور اپنے موبائل اور پرس سے محروم ہو گئیں،واقعے کی تفصیلات بتاتے ہو ئے نتاشا کہتی ہیں،
خواتین سے راہ چلتے ہوئے موبائل،اور پرس چھین لینا تو معمول بن چکا ہے لیکن اب بسوں میں خواتین ان وارداتوں سے محفوظ نہیں رہیں،در شہوار ایک ورکنگ وومن ہیں ،دفتر سے بس میں گھر جاتے ہوئے وہ ایسے ہی ایک واقعے کا شکار ہوئیں،اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے در شہواربتاتی ہیں،
اسٹریٹ کرائمز کا شکار خواتین اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات سے ذہنی طور پر بہت متاثر ہو جاتی ہیں اور ان پر گزرنے والے واقعے کے خوفنا ک لمحات ان کی آئندہ زندگی پر بھی اثر ڈالتے ہیں،نتاشا کہتی ہیں کہ ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد اب گھر سے نکلتے ہوئے نہایت خوفزدہ رہتی ہیں،
کوئی بھی خاتون اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کرواتیں ،جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات کے اعداد و شمار بھی رپورٹ نہیں ہو پاتے ،حاجرہ عثمان مقامی وومن پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او ہیں،اس حوالے سے ان کا کہنا ہے،
حاجرہ عثمان کہتی ہیں کہ خواتین کے ساتھ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سد باب تب ہی مﺅثر طور پر کیا جاسکتا ہے جب خواتین اپنے ساتھ پیش آنے والے ان واقعات کیایف آئی آر فوری طور پر وومن پولیس اسٹیشن میں آکر درج کروا دیا کریں ۔
خواتین کو مختلف امور کی انجام دہی کے لئے گھر سے نکلنا ہی پڑتا ہے ،اور گھر سے باہر مردوں کی جانب سے مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کے واقعات تو عام ہو چکے ہیں لیکن اب سر راہ اور دن دہاڑے خواتین سے نقدی،زیورات،موبائل اور پرس وغیرہ بہت آرام سے گن پوائنٹ پر چھین لئے جاتے ہیں ،اورخواتین کو لوٹتے وقت ان لٹیروں کے دل سے وہ غیرت نجانے کہاں چلی جاتی ہے جس کا بڑا پرچار کیا جاتا ہے،وہ بھول جاتے ہیں کہ یہ ایک عورت ہے اور عورت کی عزت و حرمت ہر ایک پر لازم ہے،خواتین کی ذمہ داری یہ ہے کہ خدانخواستہ اس طرح کے واقعہ کا شکار ہونے پر وومن پولیس اسٹیشن میں اس کی ایف آئی آر ضرور درج کروائیں تا کہ معاشرے سے اسٹریٹ کرائمز کا خاتمہ کیا جا سکے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply