Written by prs.adminMarch 9, 2014
Life among the logs – لکڑیوں کیساتھ زندگی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
برما میں رواں برس اپریل سے لکڑی کی برآمد پر پابندی کے قانون پر عملدرآمد شروع ہوجائے گا، جس سے اس صنعت سے وابستہ افراد کا روزگار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں کی آج کی رپورٹ
تھاکیتا کی بندرگاہ میں روزانہ ہر عمر کے افراد لکڑیوں کے ڈھیر اٹھائے انہیں کاٹ کر فروخت کیلئے دکانوں میں جاکر بیچتے ہیں،ایک چائلڈ ورکر کے مطابق لکڑیوں کے ایک بیگ سے چالیس سینٹس کی آمدنی ہوجاتی ہے۔
تھاکیتا”میں روزانہ کم از کم بیس بیگز فروخت کرلیتا ہوں، ایک بیگ کی قیمت دوسو ہے”۔
متعدد افراد نے غیرقانونی اڈے بنارکھے ہیں، جہاں پورے پورے خاندان دن رات کام کرکے لکڑیوں کو کاٹتے ہیں،تھین تھین ایک مقامی رہائشی ہیں، انکا کہنا ہے کہ وہ دن بھر اپنے خاندان کا پیٹ بھرنے کیلئے کام کرتی ہیں، اور ایک اچھے دن میں وہ دس ڈالرز تک کمالیتی ہیں، مگر روزانہ اتنی رقم نہیں ملتی۔
تھین تھین “اگر میں کام نہ کروں تو ہمیں کھانے کو کچھ نہ ملے اور ہم پر قرض کا بوجھ بڑھ جائے گا، میرا شوہر کوئی کام نہیں کرتا یہی وجہ ہے کہ اپنے تین بچوں کیلئے مجھے کام کرنا پڑتا ہے”۔
انتظامیہ نے اس غیرقانونی کام کی جانب آنکھیں بند کررکھی ہیں، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ یہ لوگ غریب ہیں، مگر یہاں فکرمندی کے متعدد اسباب موجود ہیں، کیونکہ جتنے لوگ روزگار کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس سے علاقہ پرہجوم ہوگیا ہے،تھین تھین کی والدہ ڈاتن ای لکڑی کے ٹکڑے اٹھانے کا کام کررہی ہیں، تاکہ دیگر افراد انہیں چوری نہ کرسکیں۔
ڈاتن”میں بانس کے ایک چھوٹے ٹکڑے کے ذریعے لکڑیاں جمع کررہی ہوں، میں نے لوہا اس بانس سے باندھ کر اسے نیزے کی شکل دیدی ہے، ہمارا روزگار کا ذریعہ یہی ہے تاہم ہماری آمدنی بہت زیادہ نہیں”۔
یہ کام کافی خطرناک ہے اور متعدد افراد لکڑی کے ٹکڑے اڑ کر لگے سے زخمی ہوچکے ہیں، تاہم ان لوگوں کو خطرات کی زیادہ پروا نہیں، نامی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ لکڑی کا ایک بیگ ایک دن کے کھانے کیلئے کافی ثابت ہوتا ہے۔
ڈامیا “میری دادی روزانہ کام نہیں کرسکتیں، ہفتے کے روز بچوں کو جانا ہوتا ہے، مگر اس کے باوجود ایک اضافی دن کام کرکے ہم گھریلو اخراجات کا خرچہ پورا کرلیتے ہیں”۔
رواں سال اپریل میں ایک نیا قانون نافذ ہورہا ہے، جس کے تحت خام لکڑی کی برآمد پر پابندی عائد ہوجائے گی، جس کے بعد لکڑیوں سے بھرے ٹرک ماضی کا قصہ بن جائیں گے۔ ڈاتن کا کہنا ہے کہ چند ماہ سے ٹرکوں کی تعداد میں تبدریج کمی آئی ہے۔
ڈاتن ای”جب کوئی لکڑی نہیں ہوگی اور تو میں دھلائی کا کام کروں گی، اگر میں لکڑی نہیں ڈھونڈ سکوں گی تو میں کپڑے دھو کراپنے اخراجات پورے کروں گی”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |