Written by prs.adminFebruary 25, 2013
Growing Blogsphere in Pakistan-پاکستان میں بلاگنگ کے رجحان میں اضافہ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
حال ہی میں لاہور میں پہلی عالمی اردو بلاگرز کا انعقاد ہوا جس میں 70 افراد نے شرکت کی۔ پاکستان میں بلاگنگ میں تیزی سے اجافہ ہورہا ہے اور یہ لوگ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان ادبی لحاظ سے زرخیر سرزمین ہے،
محمد حسن معراج پاکستان کے مقبول ترین بلاگرز میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے 2011ءمیں بلاگنگ کا آغاز مختلف مضامین سے کیا، جس میں روایتی اقدار کو چیلنج کیا گیا۔محمد حسن معراج پاکستانی میڈیا گروپ ڈان میں بھی اپنے بلاگ کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔
محمد حسن “پاکستان میں میڈیا گروپس بہت بااثر ہیں، ان کی اپنی پالیسیاں ہوتی ہیں جن پر عمل کرنا پڑتا ہے۔ تو اگر آپ کسی کے حلقہ اثر سے آزاد ہوکر لکھنا چاہئے تو آپ کوغیرجانبدار ہونا پڑتا ہے۔ میرے خیال میں بلاگنگ بہترین میڈیا ہے، جس کے ذریعے آپ لوگوں تک اپنی آواز پہنچا سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے بلاگ میں کمرشل بنیادوں پر نہیں سوچنا پڑتا، بلکہ صرف اپنی دیانتدارانہ رائے اور تجزئیے سے بلاگ کو سجاسکتے ہیں”۔
محمد حسن معراج وفاقی حکومت کیلئے کام کرتے ہیں اور انکا ماننا ہے کہ بلاگرز ادیبوں اور صحافیوں کے ارتقاءکا کام کرسکتے ہیں۔
محمد حسن “میں دنیا کے اس خطے کی پوشیدہ تاریخ کو سامنے لانا چاہتا ہوں، اور میں چاہتا ہوں کہ دنیا میں یہ پیغام بھیجو کہ یہ ملک دہشتگردوں کی سرزمین نہیں بلکہ ثقافتی طور پر ایک مالامال خطہ ہے۔ یہی وقت ہے کہ ہم اس سچ کو سب کے سامنے لائیں”۔
اردو بلاگرز کو مقبولیت 2007ءمیں اس وقت ملی جب سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے پاکستان میں ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے مرکزی میڈیا پر سخت پابندیاں نافذ کردیں۔ دو برس بعد ملالہ یوسفزئی نے بھی لڑکیوں کی تعلیم پر بلاگز لکھ کر لوگوں کی توجہ حاصل کی۔ ملالہ کو گزشتہ برس طالبان نے قاتلانہ حملے میں زخمی کردیا تھا اور وہ اس برس امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد ہوچکی ہیں۔اس وقت پاکستان میں ڈیڑھ سو سے زائد اردو بلاگرز موجود ہیں، جنھیں کچھ لوگ سراہتے ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ کچھ حلقوں کی جانب سے انہیں دھمکیاں بھی ملتی ہیں۔ سوات سے تعلق رکھنے والے ایک بلاگر نام چھپانے کی شرط پر بتارہے ہیں۔
سوات بلاگر “میں نے اپنے بلاگ میں ایسی چیزیں لکھی ہیں جن کا اظہار میں اپنی زبان سے نہیں کرسکتا۔ میرے لئے اردو کے علاوہ کسی اور زبان میں اپنے خیالات کا اظہار مشکل ہے۔ ہر شخص عسکریت پسندوں کے بارے میں بولنے سے ڈرتا ہے، ان حالات میں بلاگنگ ہی صورتحال کی عکاسی کا بہترین ذریعہ ہے۔ جب میں اپنا بلاگ لکھتا ہوں تو مجھے سکون کا احساس ہوتا ہے۔ مجھے دھمکیاں بھری ای میلز بھی ملتی ہیں جنھوں نے مجھے فکرمند کردیا ہے، تاہم میں ملالہ کی طرح زیادہ مقبول نہیں اور میں نے اپنی شناخت بھی چھپائی ہوئی ہے، ملالہ ایک بہادر لڑکی ہے جس نے اپنی شناخت سب کے سامنے ظاہر کردی”۔
عالمی اردو بلاگنگ کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ یورپ اور کینیڈا سے بھی افراد نے شرکت کرکے اپنے تجربات بتائے۔ محسن عباس ایشین کینیڈین جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور اس کانفرنس کے آرگنائزر ہیں۔
محسن عباس “میرے خیال میں اس کانفرنس سے بلاگرز کیلئے نئے مواقعے دستیاب ہوں گے، متعدد افراد بلاگنگ کے طریقے کار اور ٹولز کے بارے میں سیکھنا یا جاننا چاہتے ہیں۔ عوام اس وقت سوشل میڈیا میں تو کافی متحرک ہیں مگر بلاگنگ میں ان کی دلچسپی زیادہ نہیں، یہی وجہ ہے کہ میں ان کی توجہ اس طرف مرکوز کرنا چاہتا ہوں، اس وقت لوگ سوشل میڈیا میں تصاویر یا دیگر چیزیں شیئر کرکے اپنا وقت ضائع کررہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ لوگ تخلیقی کام کریں اور یہ کانفرنس اس کے لئے ایک اچھا آغاز ثابت ہوگی”۔
ایم بلال نے کئی کتابیں تحریر کی ہیں اور اب وہ اردو میں بلاگ لکھ رہے ہیں۔ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں۔
ایم بلال “اردو بلاگرز کو بلاگز پر کچھ نہیں ملتا، کیونکہ مختلف نجی کمپنیاں انگریزی بلاگرز کو اسپانسر شپ فراہم کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اردو بلاگرز انگریزی بلاگرز سے نفرت محسوس کرتے ہیں۔ یورپ اور کینیڈا میں بلاگنگ ایک پیشہ بن چکا ہے، تاہم اردو بلاگرز رضاکارانہ طور پر اپنی تحریریں لکھ رہے ہیں۔ مگر وہ کتنے عرصے تک یہ کام رضاکار کے طور پر کرسکتے ہیں؟ اگر ہمارے دیہات سے اچھے اردو بلاگرز سامنے آئے تو ہم انگریزی بلاگز کا مقابلہ کرنے کے اہل ہوجائیں گے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply