
Written by prs.adminJune 30, 2013
Growing Awareness of Consumer’s Rights in Pakistan – پاکستانی صارفین کے شعور اجاگر کرنے کی کوشش
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
پنجاب میں صارف عدالتوں یا کنزیومر کونسل کے حوالے سے دیگر صوبوں کے مقابلے میں کافی آگے ہے، گزشتہ چند برسوں کے دوران متعدد مقدمات میں ان عدالتوں نے عوامی شکایات پر کارروائی کی ہے، اور اب اس کونسل نے ون اسٹاپ سروس شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
پچیس سالہ تصور نعیم ایک مزدور ہیں، وہ ایک ہسپتال میں اس وقت مشکل کا شکار ہوگئے، جب انہیں ایک نرس نے غلط دوا دیدی۔ وہ اپنی یہ شکایت دو سال قبل پنجاب کنزیومر کونسل کے سامنے لے گئے تھے۔
تصور نعیم”چند سماعتوں کے بعد جج نے چار ہزار ڈالرز کا جرمانہ ڈاکٹروں اور نرس پر عائد کیا، غریبوں کیلئے لڑنے والا ایسا ادارہ پاکستان جیسے ملک میں بہت بڑی راحت ہے”۔
وہ تنہا نہیں، 36 سالہ گھریلو خاتون مسرت یونس کو ایک معروف برانڈ کے میک اپ سے جلدی مرض لاحق ہوگیا تھا۔
مسرت یونس”وہ بہت خوفناک تھا، یعنی ایک انٹرنیشنل کا زائد المعیاد میک اپ استعمال کرنا، اس کے بعد میں نے کنزیومر کونسل سے رجوع کرکے جلد کو ہونے والے نقصان اور ڈاکٹر کے اخراجات کا دعویٰ دائر کیا۔ دکاندار کو زائد المعیاد اشیاءرکھنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس پر ایک ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا گیا”۔
پنجاب حکومت نے کنزیومر رائٹس قانون 2005ءمیں منظور کیا تھا، اس کے بعد سے ضلعی سطح پر پنجاب کنزیومر پروٹیکشن کونسل قائم کی گئی،یہ ادارہ حکومتی عہدیداران اور کنزیومر ماہرین پر مشتمل ہے۔ چالیس سالہ عدنان کریم ایک ماہر ہیں، جو راولپنڈی میں اس کونسل کے سربراہ ہیں۔
عدنان”دنیا بھر میں صارف سب سے بڑی برادری ہے۔ اس ادارے کا آغاز سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا جوکہ انتہائی شاندار اقدام تھا۔ ہم میڈیا ، ورکشاپس اور گھر گھر جاکر صارفین تک ہر ممکن آگاہی پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، اس ادارے کے آغاز کے وقت اس حوالے سے کسی قسم کی آگاہی موجود نہیں تھی اور ہم سے کوئی رجوع نہیں کرتا تھا، مگر اب ہمیں روزانہ سینکڑوں شکایات موصول ہوتی ہیں”۔
اب تک یہ ادارہ 45 ہزار کیسز پر کام کرچکا ہے اور اسے کورئیر سروسز سے دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف شکایات ملیں۔ اکثر شکایات میں غیر صحت مند یا زائد المعیاد اشیاءلوگوں کی تکلیف کا باعث بنیں۔ عدنان کریم اپنے کام کے طریقہ کار کے بارے میں بتارہے ہیں۔
عدنان”شکایت درج کرنا بہت آسان ہے، آپ کسی بھی معاملے پر ایک سادہ کاغذ پر اپنے دستخطوں کے ساتھ شکایت لکھ کر دے سکتے ہیں، جس کے بعد ہم فوری طور پر مذکورہ کمپنی یا شخص کو قانونی نوٹس دیتے ہیں تاکہ ان کا موقف سامنے آسکے۔ پندرہ روز کے اندر اس کمپنی یا شخص کو اپنا موقف درست ثابت کرنا پڑتا ہے اور صارف کو مطمئن کرنا پڑتا ہے، ورنہ ہم اس مقدمے کو ضلعی کنزیومر عدالت میں لے جاتے ہیں، جہاں جج اس مقدمے کی سماعت کرتا ہے”۔
سماجی کارکن اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ کنزیومر کونسل معاشرے کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہورہی ہے۔
اعجاز احمد”کنزیومر کونسل بنیادی طور پر صارف کو مضبوط اور بااختیار بنانے کا کام کررہی ہے، اس سے صارف کو اپنے حقوق سے آگاہی میں مدد ملتی ہے، خصوصاً پاکستان کے متوسط اور نچلے طبقے کیلئے تو یہ بہت فائدہ مند ہے”۔
عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے اس ادارے کی جانب سے اکثر مہم چلائی جاتی رہتی ہیں، ساجد محمد بھی اس ادارے کی مہم چلانے والی ٹیم کا حصہ ہیں۔
ساجد محمود”صارفین کو اپنے قانونی حقوق سے آگاہ ہونا چاہئے، جب آپ کسی چیز یا خدمات کیلئے ادائیگی کرتے ہیں، تو وہ معیاری اشیاءیا سروسز کے حقدار ہوتے ہیں۔ اگر وہ اپنے حقوق سے محروم رہتے ہیں تو یہ چیز ان کی شخصیت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے”۔
ہسپتال سے زرتلافی کی وصولی کے بعد تصور نعیم نے اپنا اخبارات فروخت کرنے کا کیبن کھول لیا۔
تصور نعیم”عدالتی فیصلے سے میں اچھا روزگار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا، ورنہ اپنی معذوری کے باعث میرے لئے اپنے خاندان کا پیٹ بھرنا بہت مشکل ہوجاتا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | |||||
3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 |
10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 |
17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 |
24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
31 |