Written by prs.adminOctober 4, 2013
Boycott Plagues New Cambodia government – کمبوڈین سیاسی بحران
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
کمبوڈیا میں عام انتخابات کے انعقادکو کئی ماہ گزر گئے مگر اب تک حکومت بننے کے آثار نظر نہیں آتے، جبکہ اپوزیشن جماعت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ہے، کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی ہوئی ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
بہت کم افراد کو ہن سین کی طرح کسی ملک پرطویل عرصے تک اقتدار کا موقع ملتا ہے، تاہم ان کے 28 سالہ دور حکومت کی مضبوطی اب ختم ہونے لگی ہے، جولائی میں ہونے والے انتخابات میں اپوزیشن جماعت کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی یا سی این آر پی نے حکمران جماعت کے مقابلے میں کافی نشستیں جیت لی تھیں، مگر ان نشستوں پر بیٹھنے کی بجائے اپوزیشن جماعت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کردیا۔ سیم رینسی سی این آر پی کے سربراہ ہیں۔
رینسی”پارلیمنٹ میں جانا بالکل بے کار مشق ثابت ہوگی، کیونکہ ایک بار جب وہاں چلے جائیں گے تو ہم بے اختیار ہوجائیں گے، جس کی وجہ یہ ہے کہ حکمران جماعت سی پی پی کو حکومت اور قومی اسمبلی میں غلبہ حاصل ہے، یہ اسمبلی ایک ربڑ اسٹیمپ بن چکی ہے، تو پھر ہم کیوں ایسی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں۔ میرے خیال میں ہم پارلیمنٹ سے باہر رہ کر حکومت پر زیادہ دباﺅ ڈال سکتے ہیں”۔
انتخابی دھاندلیوں کے الزامات ہی اس بائیکاٹ کی بڑی وجہ بنیں، جبکہ پرتشدد احتجاج کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور کئی اہم شاہرائیں بند ہوگئیں۔
قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے قبل پولیس نے ایک معروف مقام پر ہونے والے پرامن احتجاجی مظاہرے پر کریک ڈاﺅن کیا۔31 سالہ سور ویایسنہ پولیس کے تشدد سے بے ہوش ہوکر ہسپتال پہنچ گئے۔
سور”میں وہاں سے بھاگ سکتا تھا مگر انھوں نے بجلی کا آلہ استعمال کیا جس کی وجہ سے میں بھاگ نہیں سکا اور نیچے گرگیا، جب میں نیچے گرگیا تو پندرہ اہلکاروں نے میری کمر پر متعدد چیزیں ماریں جس سے میں بے ہوش ہوگیا، اس کے بعد مجھے معلوم نہیں کہ کیا ہوا، مجھے لگ رہا تھا کہ میں اس رات مرجاﺅں گا”۔
پیپ وینی اس مظاہرے کی انتطامیہ میں شامل تھیں۔
پیپ وینی”یہاں متعدد پولیس اہلکاروں نے ہم پر ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل فائر کئے، ایک لڑکی نے میرا پیچھا کرتے ہوئے نعرہ لگایا کہ اسے پکڑو، اسے پکڑو”۔
حکمران جماعت سی پی پی ایک بار پھر اپنی حکومت کی نئی مدت کی کوشش کررہی ہے، تاہم اپوزیشن نے عالمی برادری سے مدد طلب کی ہے۔
سیم رینسی”ہم نے عالمی برادری، دوست ممالک کی حکومتوں اور عالمی کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کمبوڈین حکومت سے تعلق ختم کردیں کیونکہ وہ غیرقانونی ہے۔ ہم نے اس حکومت کے خاتمے کیلئے عالمی مہم شروع کی ہے، جو کہ آئین سے بغاوت کرکے قائم کی گئی ہے اور یہ کمبوڈین عوام کی نمائندگی نہیں کرتی”۔
تاہم ناقدین اس اعلان پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سی این آر پی کو حقیقی سیاسی حکمت عملی پر توجہ دینی چاہئے، چیک سوفیپ کمبوڈین سینٹر فار ہیومین رائٹس کی ڈائریکٹر ہیں۔
چیک”میں اسے بچگانہ سوچ سمجھتی ہوں کیونکہ مجھے اس پر عملدرآمد ناممکن لگتا ہے، یہ حقیقت پسند سوچ نہیں، آخر آپ غیرملکی سرمایہ کاروں سے اپنی سرمایہ کاری ختم کرنے یا حکومتی تعلقات کمبوڈیا سے ختم کرنے کا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ مجھے نہیں لگتا ہے کہ عالمی برادری اس مطالبے پر کان دھرے گی”۔
بٹ بنتینھ کی سربراہی میں بدھ بھکشوﺅں کا ایک گروپ آئین کی شقیں پڑھ کر کمبوڈین عوام کو ان کے حقوق سے آگاہ کررہا ہے۔
بٹ”اگر میں کہوں کہ میں خوفزدہ نہیں تو یہ سچ نہیں، میں خوفزدہ ہوں، مگر میں اس لئے آگے آیا ہوں کیونکہ میں اپنے ملک کیلئے کچھ کرنا چاہتا ہوں، میں ایک شہری کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ آئین کے تحت میرے حقوق کو تحفظ دیا گیا ہے”۔
سی این آر پی کے پاس اب دو آپشنز ہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں چلی جائے اور قانون سازی کی کوشش کرے یا سڑکوں پر رہ کر حکومت پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرے۔ تجزیہ کار لاو مونگ ہے دوسرے آپشن کے حامی ہیں۔
لاو مونگ”اپوزیشن کو عوامی حمایت کے حصول کی کوشش کو برقرار رکھنا چاہئے، اگر حکمران جماعت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور عوام کے بارے میں ان کی سوچ نہیں بدلی تو اپوزیشن آئندہ انتخابات میں کامیاب بھی ہوسکتی ہے”۔
چیک سوفیپ کا کہنا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود بیشتر شہری ہن سین حکومت کے خلاف کھڑے ہونے کیلئے پرعزم ہیں۔
چیک”سوشل میڈیا میں لوگ اپنی آواز اونچی کرکے دیگر افراد کو معلومات فراہم کررہے ہیں، انتظامیہ اس بات سے واقف ہے کہ ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |