
Written by prs.adminApril 26, 2013
Asia’s Longest-serving Leader? – ایشیاءکا سب سے زیادہ اقتدار میں رہنے والا رہنمائ
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
کمبوڈین وزیراعظم ہن سن کو اقتدار میں آئے لگ بھگ تیس برس ہوچکے ہیں، اور توقع ہے کہ جولائی میں شیڈول انتخابات میں بھی وہ آئندہ مدت کیلئے منتخب ہوجائیں گے۔ متعدد حلقوں کا ماننا ہے کہ وہ سیاسی بادشاہت کی بنیاد رکھ رہے ہیں کیونکہ ان کے بچے بھی اب پارلیمنٹ میں جانے کیلئے تیار ہیں۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
کمبوڈیا میں حکمران جماعت کمبوڈین پیپلز پارٹی نے سرکاری و نجی میڈیا پر اجارہ داری قائم کررکھی ہے، روزانہ زیرتعمیر پلوں، شاہراﺅں اور دیگر حکومتی ترقیاتی منصوبوں کی تصاویر اور ان سے متعلق رپورٹس پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر نشر ہوتی ہیں۔
اپنے ہزاروں حامیوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم ہن سن نے ووٹرز سے جولائی میں شیڈول انتخابات میں انہیں ووٹ ڈالنے کی درخواست کی، اس موقع پر انھوں نے عوام کیلئے کئے گئے اپنے کاموں پر بھی روشنی ڈالی۔
ہن سن”اگر میں اور میری جماعت کمبوڈین پیپلزپارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل نہ کی تو تمام سرکاری امدادی منصوبے روک دیئے جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی اور سیاسی جماعت آپ کی برادریوں کو ترقی دینے کے منصوبوں پر کام نہیں کرے گی۔ میرا ماننا ہے کہ کوئی اور سیاسی جماعت ہماری طرح آپ کی مدد نہیں کرسکتی”۔
گزشتہ ماہ کانگریس میں کمبوڈین پیپلزپارٹی نے ہن سنکو اگلی مدت کیلئے دوبارہ وزیراعظم بنانے کا اعلان کیا تھا۔
ہن سن کو اقتدار میں آئے 28 برس ہوچکے ہیں اور انکا عزم ہے کہ وہ نوے سال کی عمر تک وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالے رہیں گے۔وہ چاہے کچھ بھی کرے اس سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہی ہوتا ہے، ملک کے نو بڑے ٹی وی چینیل کی ملکیت حکومتی عہدیداران یا حکمران جماعت کے قریب سمجھے جانے والے افراد کے پاس ہے۔
اس وڈیو میں ایک مرد اور ایک خاتون اتحاد کا گیت گارہے ہیں۔ یہ لوگ ہن سن کی جانب سے مچھلی کے شکار کے علاقوں کی نجی ملکیت کے نظام کے خاتمے کا فیصلے کا جشن منارہے ہیں۔ یہ وڈیو مختلف ٹی وی چینیلز پر مسلسل دکھائی جارہی ہے۔
ہن سن اپنی جماعت کی جانب سے اپنے بیٹوں اور دیگر پارٹی عہدیداران کے بچوں کو پارلیمانی ٹکٹ دینے کے فیصلے کا دفاع بھی کررہے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ پارٹی کا ماننا ہے کہ یہ نوجوان اس کے اہل ہیں۔
ہن سن”میں اپنے تین بیٹوں کو آپ سے متعارف کرانا چاہتا ہوں، میں انہیں اقتدار میں آنے کے لئے آگے نہیں لارہا، مگر میں چاہتا ہوں کہ یہ میری تاریخ کے بارے میں جانے، ان کو معلوم ہو کہ میں وہ باغی افسر تھا جس نے ملک میں خانہ جنگی کے دوران قوم کو آزادی دلائی۔ میرے بیٹوں ہن مینٹ،ہن مینتھ ، ہن مینے کھڑے ہوجاﺅ”۔
متعدد افراد کا ماننا ہے کہ ہن سین سیاسی بادشاہت کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ایشین ہیومین رائٹس کمیشن کے سابق محقق ڈاکٹر لاﺅ مونگھائی کو ڈر ہے کہ اس سے کمبوڈیا میں شخصی حکومت قائم نہ ہوجائے۔
مونگھائی”اگر ہمارے ملک میں بادشاہت قائم ہوگئی تو ہمیں اپنے رہنماﺅں کا دیوتاﺅں جیسا احترام کرنا پڑے گا، میڈیا اور تعلیمی نظام کے ذریعے لوگوں کو سیکھایا جائے گا کہ اپنے رہنماءکے ساتھ دیوتا جیسا سلوک کریں۔ ہمارے میڈیا پر حکمران جماعت کی اجارہ داری سے اشارہ ملتا ہے کہ ہم اسی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ بات تو یقینی ہے کہ ان کی جماعت انتخابات جیت لے گی”۔
اپوزیشن جماعت کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی نے اپنے سربراہ سیم رینسے کو انتخابات میں کامیابی کی صورت میں وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد کیا ہے، تاہم فرانس میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے سیم رینسے کو وطن واپسی پر بارہ سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ ایک وڈیو کانفرنس کے ذریعے وہ اپنے حامیوں کو غیر مراعات یافتہ طبقے کیلئے جدوجہد کرنے کا پیغام دے رہے ہیں۔
سیم رینسے ” کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی کے نام سے میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم اپنی قوم کا دفاع کریں گے اور اپنی جماعت کو آئندہ انتخابات میں کامیابی دلائیں گے”۔
تاہم وزیراعظم ہن سن کی اقتدار پر گرفت بہت مضبوط ہے۔
ہن سن “میں آپ کا وزیراعظم ہوں، آپ مجھ سے نفرت یا میرے خیال ووٹ دیں گے تو یہ منصفانہ عمل نہیں ہوگا۔ آپ کی محبت میرے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اب آپ کی مرضی ہے کہ آپ کسی اور کو وزیراعظم بناتے ہیں یا اگر آپ ہن سن کو اس عہدے پر برقرار رکھنے چاہتے ہیں تو میری جماعت کو ووٹ دیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | |||||
3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 |
10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 |
17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 |
24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
31 |