Written by prs.adminAugust 7, 2012
(Afghan woman overcomes hurdles to compete at Olympics) اولمپکس میں افغان خاتون ایتھلیٹ
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Sports Article
اولمپک کی تاریخ میں پہلی بار تمام ممالک نے کم از کم ایک خاتون کو لندن گیمز میں شرکت کیلئے بھیجا، ان میں افغانستان کی رنر تہمینہ کوہستانی بھی شامل ہیں۔ جو کہ افغان دستے میں شامل واحد خاتون ایتھلیٹ بھی ہیں۔
لندن اولمپکس کا سفر تہمینہ کوہستانی کیلئے آسان نہیں تھا،بیشتر اولمپک ایتھلیٹس کو ان کے آبائی ممالک میں مضبوط حمایت حاصل ہوتی ہے، تاہم تہمینہ کوہستانی کو شدید ترین مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تہمینہ(female) “متعدد افراد کا کہنا تھا کہ یہ کھیل مسلم خواتین کیلئے ٹھیک نہیں۔ ایک دن جب میں اسٹیڈیم میں ٹریننگ کررہی تھی تو باہر سو یا دو سو افراد میرے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ ایسا کئی بار ہوا اور انھوں نے مجھے ٹھیک سے ٹریننگ کرنے نہیں دی”۔
ان رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا کرنے والی تہمینہ نے ایک بار ہار ماننے کا بھی سوچا۔
تہمینہ(female) “ایک دن میرے ساتھ تربیت کرنے والے ایک لڑکے نے مجھے تنگ کرنے کیلئے میرے ساتھ بھاگنا شروع کردیا۔ اس موقع پر میرے کوچ کا اس کے ساتھ جسمانی تصادم ہوا، اس موقع پر میں نے ہمیشہ کیلئے یہ کھیل چھوڑ دینا کا فیصلہ کیا، مگر جلد ہی اسے تبدیل کردیا”۔
Andeisha Farid، Afghanistan Child Education and Care Organisation، کی ڈائریکٹر ہیں۔انکا کہنا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود تہمینہ کا وجود دیگر خواتین کیلئے متاثر کن ہے۔
(female) Andeisha Farid “تہمینہ پہلی افغان خاتون ہیں جو اولمپکس میں جارہی ہیں، اور وہ افغانستان میں خواتین کے وقار بڑھانے کیلئے اہم کردار ادا کررہی ہے۔ اسے متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، افغانستان میں خواتین کیلئے زندگی آسان نہیں، یہی وجہ ہے کہ اولمپکس میں جانے کیلئے تہمینہ کو متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، مگر اس نے افغانستان کا نام بلند کرنے کیلئے ان چیلنجز کا سامنا کیا”۔
تہمینہ افغانستان میں خواتین کی حالت و زار تبدیل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، انہیں تمغے کی تو امید نہیں مگر لندن اولمپکس میں ان کی موجودگی بھی مستقبل میں افغان خواتین پر مثبت اثر ڈالے گی۔
تہمینہ(female) “میں لندن ان افغان خواتین کیلئے جارہی ہوں جو کبھی اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلتیں۔باہر نکلنے پر انہیں خاندانی اور سماجی مسائل کا سامنا ہوتا ہے، جبکہ انہیں کوئی روشن امید بھی نظر نہیں آتی۔ میں ان خواتین کیلئے ایک نئی مثال قائم کرکے خوش ہوں، مجھے معلوم ہے کہ افتتاحی تقریب اور ریس کے دوران متعدد افغان لڑکیاں اور خواتین مجھے دیکھیں گیں، اور ان کے ذہن میں یہ خیال آئے گا کہ ایک دن وہ بھی میری جگہ اس طرح اپنے ملک کا نام روشن کرسکتی ہیں۔ میں افغان خواتین کیلئے ایک نیا راستہ کھولنے جارہی ہوں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply