Written by prs.adminMay 9, 2013
Will New Media Win the Battle for Malaysia? – ملائیشیاءمیں نئے میڈیا کا عروج
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ملائیشیاءمیں انتخابی دنگل سجنے کو ہے اور اس ملک کو آزادی ملنے کے بعد سب سے سخت انتخابات سمجھے جارہے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان انتخابات میں حکمران جماعت کا دور ختم ہونیکا پورا امکان ہے۔ اس بار ملائیشیاءمیں پہلی بار سوشل میڈیا کو انتخابات کا سب سے اہم ہتھیار سمجھا جارہا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
الیگزینڈریہ لوک کوالالمپور کی بائیس سالہ طالبہ ہیں۔
اپنے عمر کے متعدد نوجوانوں کی طرح وہ بھی انٹرنیٹ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔
الیگزینڈریہ”بنیادی طور پر میری معلومات کے حصول کا انحصار فیس بک پر ہے، جب سے یہ نیا میڈیا آزاد ہوا ہے ہم نے انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ کردیا ہے۔ میں نے میڈیا کی بہت اقسام کا مطالعہ کیا ہے یہی وجہ ہے کہ فیس بک پر زیادہ اعتماد کرتی ہوں۔ میرے تمام دوست بھی اسی میڈیا کو ترجیح دیتے ہیں، میرا نہیں خیال کہ وہ اخبارات کو ہاتھ بھی لگاتے ہوں گے”۔
ملائیشیاءمیں روایتی میڈیا کی بیشتر کمپنیاں حکمران اتحاد بریسن نیشنل میں شامل سیاسی جماعتوں کی ملکیت ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ ان کے زیرتحت میڈیا حکمران اتحاد کی ہی حمایت کرتا ہے۔ تم چی می، موناش یو نیورسٹی میں صحافت پڑھاتی ہیں۔
تم”آپ دیکھ سکتے ہیں ان میڈیا آﺅٹ لیٹس پر بااثر طبقے کا قبضہ ہے، اکثر اخبارات اس ملکیت سے قبل غیرجانبدار تھے، مگر اب اس پر حکمران اتحاد بریسن نیشنل کا قبضہ ہے، یہی وجہ ہے کہ اب ان میں اکثر خبریں بھی اس اتحاد کی انتخابی مہم کے بارے میں ہے۔ جس کی وج سے اپوزیشن کیلئے اپنا پیغام ان لوگوں تک پہنچانے کا کوئی اور ذریعہ نہیں جو انٹرنیٹ تک رسائی نہیں رکھتے”۔
آج ساٹھ فیصد ملائیشین گھر انٹرنیٹ سے جڑے ہوئے ہیں، یہ تعداد 2008ءکے مقابلے میں تین گنا زائد ہے، اور اس وقت ملک کی نصف آبادی فیس بک استعمال کرتی ہے، جن میں ووٹرز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
احمد کمال ناواسوشل میڈیا کنسلٹنٹ ہیں، ان کی کمپنی پولی ٹوئیٹ انٹر پرائز فیس بک اور ٹیوئیٹر پر سیاسی رجحانات پر تحقیق کرتی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ اپوزیشن اور حکمران اتحاد کو توقع ہے کہ وہ موجودہ انتخابات میں نئے میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ووٹرز تک رسائی حاصل کرسکین گے۔
احمد کمال” بریسن انٹر نیشنل فیس بک اور ٹیوئیٹر استعمال کررہا ہے، مگر میرے خیال میں مسئلہ اس کے استعمال کے طریقے پر ہے، ان کے پاس زیادہ حامی نہیں جو فیس بک صارفین کیساتھ مباحثہ کرسکیں، تاکہ وہ آپ کی طرف آسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس میڈیا پر اپنے حق میں مضامین اور بلاگز وغیرہ کے ذریعے رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کے مقابلے میںپاکستان اتحاد کا انداز مختلف ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اس اتحاد کے پاس زیادہ تنخواہ دار افراد نہ ہو مگر ان کے حامی بہت مضبوط ہیں۔ یہ لوگ مباحثوں میں کافی وقت لگاتے ہیں تاکہ لوگوں کا ذہن بدلا جاسکے”۔
دو ہزار آٹھ کے انتخابات میں اپوزیشن کو حکومت کے زیرکنٹرول روایتی میڈیا تک رسائی دینے سے انکار کردیا گیا تھا، اسکے بعد سے اپوزیشن نے انٹرنیٹ کے ذریعے نیوز میڈیا کو زیادہ استعمال کیا، یعنی سیاسی ریلیوں کی لائیو سٹریمنگ اور دیگر طریقہ کار وغیرہ، مگر اس کے ساتھ ساتھ حکمران اتحادبریسن انٹرنیشنلl نےروایتی میڈیا پر اپنی گرفت بہت زیادہ مضبوط کرلی۔
تاہم لیکچرار تم چی مےکے خیال میں روایتی طریقہ کار اب متعدد ملائیشین افراد کو بھاتا نہیں۔
تم چی”میرے خیال میں بریسن نیشنل کے اشتہارات انتہائی خراب ہیں، وہ مختلف برادریوں میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں، یہ اتحاد مخصوصی جماعتوں پر بے بنیاد الزامات لگارہا ہے، جیسے کوئی خاص جماعت ایڈز کے پھیلاﺅ کا سبب بن رہی ہے، حکمران اتحاد ایک بار پھر اپنے پرانے حربوں پر عمل کررہا ہے”۔
مگر اس خوف و ہراس کے باوجود نوجوان ووٹرز جیسے الیگزینڈریا لوک کسی کے دباﺅ میں آنے کیلئے تیار نہیں۔
الیگزینڈریا “میرا نہیں خیال کہ اس طرح کے اشتہارات میرے ووٹ پر اثرات انداز ہوسکتے ہیں، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ اب ملائیشیا باشعور ہوچکا ہے اور یہاں خراب فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |