Written by prs.adminOctober 25, 2012
Sahir Ludhianvi’s Death Anniversary ساحر لدھیانوی کی بر سی
Entertainment . Special Reports | خصوصی رپورٹس Article
برصغیر کے معروف شاعر ساحر لدھیانوی کا اصل نا م عبدالحئی تھا، وہ 8 مارچ1921ءلدھیانہ کے ایک جاگیردار خاندان میں پیدا ہوئے۔طالب علمی کے زمانے میں ہی ان کا شعری مجموعہ تلخیاں شائع ہو چکا تھا۔ جس نے اشاعت کے بعد دھوم مچا دی تھی۔
1949ءمیں وہ لاہور سے بمبئی میں وارد ہوئے،اور اسی سال ان کی پہلی فلم آزادی کی راہ ریلیز ہوئی، ، لیکن اصل شہرت موسیقار ایس ڈی برمن کے ساتھ 1950ءمیں فلم نوجوان میں ان کے لکھے ہوئے نغموں کو نصیب ہوئی ان میں سے ایک گانے “ٹھنڈی ہوائیں” کی دھن تو ایسی ہٹ ہوئی کہ عرصے تک اس کی نقل ہوتی رہی۔
ایس ڈی برمن اور ساحر کی جوڑی نے یکے بعد دیگرے کئی فلموں میں کام کیا جو آج بھی یادگار ہے۔ ان فلموں میں بازی، جال،ٹیکسی ڈرائیور، ہاو¿س نمبر 44،منیم جی اور پیاسا وغیرہ شامل ہیں۔
ساحر کی دوسری سب سے تخلیقی شراکت روشن کے ساتھ تھی۔خصوصاً فلم برسات کی رات کے گانوں نے بھی بہت مقبولیت حاصل کی تھی۔ اس فلم کا گانازندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات سال کا مقبول ترین نغمہ قرار پایا۔ اس کے علاوہ اسی فلم کی قوالی،نہ تو کارواں کی تلاش ہے نہ تو ہمسفرکی تلاش ہے۔آج بھی فلمی دنیا کی سب سے مقبول قوالی سمجھی جاتی ہے۔
ساحر نے کئی دوسرے موسیقاروں کے ساتھ بھی کام کیا ، جن کے ساتھ، ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی، نیلے گگن کے تلے، چھو لینے دو نازک ہونٹوں کو، میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی،میں جب بھی اکیلی ہوتی ہوں اور دامن میں داغ لگا بیٹھے، اور ابھی نہ جاو¿ چھوڑ کر کہ دل ابھی بھرا نہیں،میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا، رات بھی ہے کچھ بھیگی بھیگی جیسے مقبول گیت شامل ہیں۔
گرودت کی پیاسا اور یش راج کی کبھی کبھی کی کہانی ساحر کی اپنی زندگی سے ماخوذ تھی۔
کبھی کبھی کے گیت کون بھول سکتا ہے جیسے کبھی کبھی میرے دل میں یہ خیال آتا ہے یا میں پل دو پل کا شاعر ہوں۔
انھوں نے اپنی فنی زندگی میں دوبار فلم فئیر ایوارڈ جیتے، جس میں پہلا 1964ءمیں فلم تاج محل کے گیت جو وعدہ کیا وہ بنھانا پڑے گا، اور دوسرا کبھی کبھی کی شاعری پر 1977ءمیں اپنے نام کیا۔
لیکن وقت نے ثابت کیا کہ ساحر پل دو پل کے شاعر نہیں تھے اور انہوں نے جو کچھ کہا وہ کارِ زیاں نہیں تھا۔ اس لیے 30 برس گزر جانے کے باوجود ان کے نغمے آج بھی عوام کے درمیان مقبول ہیں۔25 اکتوبر 1980ءکو اس البیلے شاعر کا ممبئی میں انتقال ہو ا۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply