Written by prs.adminMay 11, 2012
(Malaysia’s Largest Demo in a Decade) ملائیشیا میں ایک دہائی کے دوران سب سے بڑا احتجاج
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Politics Article
گزشتہ دنوں ملائیشین دارالحکومت میں انتخابی اصلاحات کیلئے این جی اوز کے اتحاد نے ایک بہت بڑی ریلی کا انعقاد کیا۔این جی اوز کے اتحاد Bersih کا کہنا ہے کہ موجود انتخابی قوانین حکمران اتحاد کو فائدہ پہنچارہے ہیں۔
علی الصبح کوالالمپور میں چلنے والی لوکل ٹرینیں لوگوں سے بھری ہوئی ہیں،تاہم بیشتر افراد نے شہر کے دل تک پہنچنے کیلئے پیدل جانے کو ترجیح دی۔ Gary Too ایک بزنس مین ہیں، وہ اس وقت آزادی چوک تک پہنچنے کیلئے ٹرین کا انتظار کررہے ہیں۔
(male) Gary Too “ہم یہ مہم اچھے مقصد کیلئے چلا رہے ہیں، تاکہ مستقبل میں ملائیشیاءکو اپنے بچوں کیلئے بہتر ملک بناسکیں”۔
سوال” این جی اوز کا اتحاد Bersih انتخابی آزادی اور انتخابی شفافیت کا مطالبہ کررہا ہے، اس حوالے سے حکومت کو کیا کرنا چاہئے؟
(male) Gary Too “لوگ اس چیز کی حوصلہ افزائی کیوں کررہے ہیں؟ اس لئے کہ عوام کو احساس ہورہا ہے کہ حکومت اپنی مشینری کو استعمال کرکے انتخابی قوانین میں دھوکے بازی کررہی ہے۔ ان غیرمنصفانہ انتخابی قوانین کے ہوتے ہوئے تو اپوزیشن کیلئے کامیابی کا کوئی امکان ہی نہیں”۔
دوپہر کے وقت ہزاروں افراد آزادی چوک میں کھڑے شفاف انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں انتخابی فراڈ کے حوالے سے موجود بل میں تبدیلیاں کی ہیں، جس کے تحت اب انتخابات کے دوران مبصرین کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جس کے بارے میں این جی اوز کا کہنا ہے کہ اس سے انتخابی عمل کی شفافیت متاثر ہوگی۔گزشتہ برس بھی Bersih کی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی، جس میں ایک ہزار سے افرادزائد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ملائیشین ہیومین رائٹس کمیشن کے چیئرمین James Nayagam کا کہنا ہے کہ موجودہ ریلی کے موقع پر پولیس کو زیادہ احتیاط سے کام لینا چاہئے۔
(male) James Nayagam “میں پولیس کے ساتھ مذاکرات کررہا ہوں تاکہ وہ کوئی کریک ڈاﺅن نہ کرسکے۔ یہاں پولیس کی جانب سے کسی کارروائی کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔مجھے توقع ہے کہ ہر شخص دوسروں کے حقوق کا احترام کرے گا، اگر ہر شخص اسی طرح پرامن رہا تو یہ بہت اچھا احتجاج ثابت ہوگا، تاہم اگر لوگوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیا تو صورتحال بالکل مختلف ہوگی”۔
ریلی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری علاقے میں تعینات تھی، Daniel Lo ملائیشین بار کونسل کی نمائندگی کررہے ہیں۔
(male) Daniel Lo “ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بار کونسل کا موقف ہے کہ احتجاج کرناعوام کا بنیادی حق ہے، جس کی ضمانت آئین میں بھی دی گئی ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ انتظامیہ کا نقطہ نظر مختلف ہے تاہم ہمیں توقع ہے کہ آج کا احتجاج پرامن ثابت ہوگا”۔
مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوسکا۔
پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کے شیل مظاہرین پر فائر کئے، جبکہ دو سو سے زائد افراد کو آزادی چوک کی باڑیں توڑنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا۔ ملائیشین قوانین کے مطابق آزادی چوک میں احتجاج ممنوع ہے، مگر ملائیشین بار کونسل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے بغیر کسی وجہ کے انتہائی ظالمانہ کریک ڈاﺅن کیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جبکہ گاڑیوں اور عمارات کو نقصان پہنچا۔حکومت نے پولیس کے ایکشن کا ذمہ دار ریلی کی انتظامیہ کو قرار دیا، وزیراعظم نجیب رزاق کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف اس احتجاج کے ذریعے ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنا چاہتی ہے، دوسری جانب Bersih اس واقعے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس وقت ملائیشیاءمیں وزیراعظم کی مقبولیت انتہائی کم سطح پر پہنچ چکی ہے، جس کی وجہ گزشتہ سال جولائی میں Bersih کی ریلی پر پولیس کا تشدد تھا۔رواں برس کے احتجاج سے Gary Too کو توقع ہے کہ اس سے لوگوں میں تبدیلی کی خواہش پیدا ہوگی۔
(male) Gary Too “مجھے بہت اچھا محسوس ہورہا ہے اور مختلف برادریوں کی جانب سے احتجاج پر ملنے والی مبارکباد سے میں اپنے اندر ایک نیا حوصلہ دیکھ رہا ہوں۔ہم سب شفاف اور آزادانہ انتخابات چاہتے ہیں، تاکہ لوگ اپنی پسند کی حکومت منتخب کرسکیں۔ اگر ملک میں آزادانہ انتخابات ہوں گے تو کوئی بھی شخص اس طرح کا احتجاج نہیں کرسکے گا”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply