Written by prs.adminJuly 29, 2012
(Korea’s Iron Lady for President) جنوبی کورین آئرن لیڈی صدارت کی خواہشمند
Asia Calling | ایشیا کالنگ . Politics Article
(Korea’s Iron Lady for President) جنوبی کورین آئرن لیڈی صدارت کی خواہشمند
جنوبی کورین سیاستدان Park Geun-hye کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں اپنے ملک کی پہلی خاتون صدر بن جائیں گی، وہ سابق فوجی آمر Park Chung-hee کی بیٹی ہیں.
جنوبی کوریا میں Park Geun-hye اپنے سیاسی عروج کے بہت قریب ہیں، اور ان کا ہر قدم منصب صدارت کی جانب اٹھ رہا ہے۔نرم لہجے میں بات کرنے والی 60 سالہ Park Geun-hye نے اپنے صدارتی مہم دارالحکومت Seoul کے ایک شاپنگ پلازہ سے شروع کی۔
Park Geun-hye کا تعلق حکمران جماعت Saenuri Party سے ہے اور وہ اپنا موازنہ برطانیہ کی آئرن لیڈی سابق وزیراعظم Margaret Thatcher سے کرتی ہیں۔ جنوبی کورین سیاستدان کا وعدہ ہے کہ صدر بننے کی صورت میں وہ ملکی صنعت کو درپیش سرخ فیتوں کی پالیسی کا خاتمہ کردیں گی۔انکا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا سے تعلقات بہتر بنائیں گی، یہ وہ چیز ہے جو ان کی جماعت اکثر کرنے سے گریز کرتی ہے۔جنوبی کورین عوام کی اکثریت کے خیال میں سابق آمر جس نے جنوبی کوریا کو شدید ترین غربت سے نکالا تھا، کی بیٹی کو ووٹ دینا چاہئے، Jeong Cheon-joo کی سوچ بھی یہی ہے۔
(female) Jeong Cheon-joo “پارک ایماندار اور راست گو ہیں، وہ دیگر صدور کی طرح کرپشن نہیں کرے گی، میرے خیال میں ہمیں اب اپنی پہلی خاتون صدر کا استقبال کرنے کیلئے تیار ہوجانا چاہئے”۔
مگر کچھ حلقوںکی نظر میں پارک کے والد کا دور حکومت یادگار ہے تو کچھ حلقے اسے منفی سمجھتے ہیں۔ سابق آمر نے اظہار خیال کی آزادی پر پابندیاں عائد کیں اور ملک میں مارشل لاءنافذ کیا، جس کے دوران حزب اختلاف کے رہنماﺅں پر تشدد بھی ہوا۔ اب Park Geun-hye نوجوانوں کے ووٹ اپنی طرف کرنا چاہتی ہیں، مگر یہ کام آسان نہیں۔
23 سالہ Chae Taseong، سیﺅل کی Sookmyung Women’s University کی طالبہ ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ پارک کو ان کے والد کے آمرانہ دور سے الگ نہیں کرسکتیں
(female) Chae Taseong “میرے خیال میں پارک نے اپنے والد سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ اس نے دیکھا ہے کہ اس کے والد نے کس طرح حکمرانی کی اور اس چیز نے اسے بہت متاثر کیا ہے۔ میں نے پڑھا ہے کہ اپنی پارٹی کے اندر پارک کی جانب سے آمرانہ روئیے کا اظہار کیا گیا اور اگر لوگ اس کی بات سے اتفاق نہیں کریں تو وہ انہیں سائیڈلائن میں لگادیتی ہے۔ اگر وہ صدر بن گئی تو عوام کے ساتھ بھی ایسا ہی کرے گی”
پارک نے حکمران جماعت کی صدارت بھی کی ہے اور انھوں نے ہی پارٹی کو گزشتہ برس دوبارہ منظم ہونے میں مدد فراہم کی، جس سے رواں سال کے انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ 28 سالہ پی ایچ ڈی کی طالبہ Kang Yoo-jung کا کہنا ہے کہ متعدد خواتین کو نہیں لگتا کہ پارک ان کی نمائندگی کررہی ہیں۔
(female) Kang Yoo-jung “ایک خاتون ہونے کے ناطے مجھے خاتون صدر کو دیکھ کر خوشی ہونی چاہئے ،مگر Park Geun-hye پر مجھے خوشی نہیں ہوگی۔ وہ قدامت پسند سوچ کی حامل ہے جس نے اتنی ترقی اپنے والد کے بل بوتے پر کی ہے۔ وہ عام کورین خواتین کی بجائے صرف مراعات یافتہ طبقے کی نمائندگی کرتی ہے”۔
Bak Sang-mee، سیﺅل کی Hankuk University of Foreign Studies کی لیکچرار ہیں، انکا کہنا ہے کہ پارک کا سیاسی انداز اپنے مرد ساتھیوں جیسا ہی ہے
(female) Bak Sang-mee “میرے خیال میں Park Geun-hye ثابت کرنا چاہتی ہے کہ وہ مرد سیاستدانوں جتنی ہی قابل ہے۔ مجھے لگتا نہیں کہ اس وقت عام جنوبی کورین ووٹر خاتون صدر کیلئے تیار ہیں”
اس وقت لگتا ہے کہ اپوزیشن جماعت کی جانب سے بھی نوجوان نسل خصوصاً خواتین کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ایک پرجوش امیدوار کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔اس وقت Park Geun-hye کو ممکنہ امیدواروں میں 49 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ برتری حاصل ہے، تاہم حزب اختلاف کی جانب سے ایک ممکنہ امیدوار Ahn Cheol-Soo کو بھی 44 فیصد حمایت حاصل ہے۔ Bak Sang-mee کا کہنا ہے کہ کچھ ووٹرز کا سوچنا ہے کہ پارک نے شادی نہیں کی اس لئے وہ جنوبی کورین معاشرے سے بالکل مختلف ہیں، تاہم یہ بات بھی ان کی حمایت میں جارہی ہے۔
(female) Bak Sang-mee “متعدد افراد کے خیال میں پارک ذاتی یا خاندانی مفادات سے آزاد ہیں، متعدد سیاستدان اپنے خاندان کے افراد کیلئے کرپشن کا ارتکاب کرتے ہیں”۔
36 سالہ Kim Hee-jung اپنے ایک سالہ بیٹے کے ہمراہ پارک کی انتخابی مہم میں شامل ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ پارک کا خاندان ہوتا تو اسے کچھ سیکھنے کا موقع ملتا۔
(female) Kim Hee-jung “اس وقت لوگ سوچتے ہیں کہ پارک دوسروں سے زیادہ اچھی طرح بات نہیں کرسکتی، وہ نہیں جانتی کہ دوسرے افراد کا موقف کیسے سنا جاتا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
Leave a Reply