Written by prs.adminJuly 16, 2012
Khanewal Incident سانحہ خا نیوال
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
بیٹی اللہ کی رحمت ہوتی ہے ،ماں باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک دل کا قرار ہوتی ہے،لیکن ایک سنگدل باپ نے اپنی گھر آئی رحمت کو اپنے ہاتھوں سے زندہ درگور کر دیا۔یہ واقعہ ہے خانیوال کا جہاں ایک سفاک اور بے رحم باپ نے اپنی ایک دن کی بیٹی کو محض اس لئے زندہ دفن کر دیا کیونکہ وہ معذور تھی اور اس معصوم کا ایک قصور یہ بھی تھا کہ وہ پانچ بیٹیوں کے بعد مسلسل چھٹی بیٹی تھی۔پولیس کے مطابق سفاک باپ چاند خان نے بیٹی کو پیدائش کے محض ایک گھنٹے بعد ہی زندہ دفن کر دیا،اس سے پہلے باپ نے کوشش کی کہ ڈاکٹر اس کی بیٹی کو زہر کا انجکشن لگا دیں لیکن ڈاکٹروں نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا،جس کے بعد یہ ظالم شخص اپنی بیٹی کو مولوی صاحب کے پاس لے گیا اور بیٹی کو مردہ بیان کر کے اس نماز جنازہ پڑھانے کی درخواست کی،لیکن نماز جنازہ کے دوران معصوم جان رو پڑی جس کے بعد نماز جنازہ روک دی گئی ،لیکن پتھر دل باپ نے اپنی معصوم بیٹی کو ختم کرنے کی ٹھان لی تھی،اس لئے اس نے اپنی بیٹی کو قبرستان لے جا کر زندہ دفن کر دیا۔سنگ دل باپ کے مطابق اس کی بیٹی تدفین کے وقت مردہ تھی۔
باپ کے مطابق بچی عجیب الخلقت تھی جس کے چہرے کو دیکھ کر اسے خوف آتا تھا ،بچی کی آنکھیں اصل جگہ سے ہٹ کر تھیں،ڈاکٹروں کے مطابق بچی کے چہرے کا علاج ممکن تھا،اس با رے میں ڈا کٹر جا وید اکرم کہتے ہیں ،
مولانا اکرام نے بچی کو زندہ درگور کرنے کے اس دلخراش واقعے کو اسلامی احکامات اور اصولوں کے منافی قرار دیاہے،
اولاد کسی بھی شکل کی کیوں نہ ہو،چاہے وہ معذور ہی کیوں نہ ہوں ،والدین اپنے بچوں پر اپنی تمام تر محبتیں نچھاور کر دیتے ہیں،ڈاکٹر صابر حسین ایک معروف سائیکائیٹرسٹ ہیں ،ان کے مطابق چھٹی کی پیدائش اور وہ بھی معذور ہونے کی وجہ سے باپ نے شدید ذہنی صدمے کا شکار ہوکر یہ انتہائی قدم اٹھاےا،
پولیس نے شقی القلب باپ کو گرفتار کر کے اس کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے،جبکہ آج بچی کی قبر کشائی کر کے اس کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے ،لیکن ذہنوں میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ حوا کی بیٹی کب تک دور جاہلیت کی رسموں کا شکار بنتی رہے گی ،کیا اس معصوم فرشتہ صفت بچی کا قصور یہ تھا کہ وہ ایک لڑکی تھی ،یا پھر اس کا جرم معذور ہونا تھا؟ ان سوالوں کے جواب شاید ہمیں کبھی نہ مل سکیں ،کیونکہ عورت کے لئے اس کا عورت ہونا ہی اس کاسب سے بڑا قصور ہے۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply