Written by prs.adminJuly 5, 2013
India’s Child Police – انڈیا چائلڈ پولیس
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
ایشین سینٹر فار ہیومین رائٹس کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں بچوں کو پولیس افسران کی حیثیت سے استعمال کیا جارہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے اعتراف کیا ہے کہ تین سو سے قریب بچوں کو پولیس اہلکاروں کی حیثیت سے استعمال کیا جارہا ہے، یہ ان پولیس اہلکاروں کے بچے ہوتے ہیں جو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران ہلاک ہوجاتے ہیں،اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
آنیمیش صرف آٹھ سال کا ہے مگر وہ پولیس کی وردی جسم پر چڑھا کر کام پر جانے کیلئے تیار ہے۔
اسکی 32 سالہ ماں سروجنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے سے شرمندہ ہے۔
سروجنی”اسے اپنے کام کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں، اس کی عمر کے دیگر بچے ابھی بھی کھیل کود میں مصروف ہیں، مگر اسے کام پر بھیج دیا گیا ہے۔ یہ ہمارے لئے بہت مشکل صورتحال ہے مگر ہمارے پاس کوئی اور راستہ بھی نہیں”۔
آنیمیش کے والد ایک پولیس کانسٹیبل تھے جو اس وقت ہلاک ہوگئے جب وہ دو سال کا تھا، اس کے چچا چندراکانت داہیریا کا کہنا ہے کہا آ نیمیش کو اس واقعے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔
چندر کانت”اس کی دوسری سالگرہ کے اگلے روز اس کے والد کام کیلئے ایک قریبی شہر گئے، وہ ٹرین سے واپس آرہے تھے،انھوں نے ہمیں ریلوے اسٹیشن سے فون بھی کیا، وہ ٹرین کے دوازے پر کھڑے اسٹیشن کو دیکھ رہے تھے کہ اچانک ان کا سر ٹریک پر موجود پول سے ٹکرا گیا اور وہ اسی جگہ مرگئے۔ ہمیں اس حادثے کے بارے میں اگلے روز معلوم ہوا”۔
آنیمیش پانچ سال کی عمر سے پولیس اہلکار کی حیثیت سے کام کررہا ہے۔
آنیمیش”میں ہر دوسرے روز دفتر جاتا ہوں، ایک میں اسکول جاتا ہوں اور اگلے روز ملازمت کیلئے دفتر، میں وہاں نہیں جانا چاہتا، کیونکہ وہاں لوگ ہروقت میرا مذاق اڑاتے ہیں”۔
آنیمیش پر اسکی والدہ نے کام پر جانے کیلئے اکسایا تھا۔
سروجنی”میں اسے چاکلیٹ، آئس کریم یا کوئی اور چیز دفتر جانے کے لئے دیتی ہوں۔ ماضی میں، میں بھی اس کے ساتھ دفتر میں چلی جاتی تھی یا میرا بھائی ایسا کرتا تھا، مگر اب وہ اپنی سائیکل پر خود چلا جاتا ہے”۔
آنیمیش چھتیس گڑھ پولیس میں کام کرنے والا اکیلا بچہ نہیں، بلکہ اس جیسے سینکڑوں بچے بھی یہ کام کررہے ہیں، یہ بچے فائلیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے ہیں، کمرے صاف کرتے ہیں یا سنیئر عہدیداران کیلئے چائے بناتے ہیں، جس کے عوض انہیں ماہانہ اسی ڈالرز ملتے ہیں۔یہ بچے چھتیس گڑھ ریاست کی پالیسی کے تحت بھرتی کئے جاتے ہیں، جس کے تحت دوران ڈیوٹی ہلاک ہونے والے اہلکاروں کے بچوں کو ان کی جگہ رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ بچے ہفتے میں تین روز کام کرتے ہیں، مگر اس کے لئے انہیں اپنے اسکول سے چھٹی کرنا پڑتی ہے۔آنربن پھاٹک ایک سماجی کارکن ہیں۔
آنربن “یہ غیرانسانی فعل ہے کہ ایک پانچ سالہ بچہ اسکول کی بجائے دفتر جانے لگے۔ محکمہ پولیس کو ہلاک ہونے والے افسران کے خاندانوں کو مکمل تنخواہ دینی چاہئے، مگر اتنے چھوٹے بچوں کو دفتر میں بلانے سے گریز کیا جانا چاہئے۔ہم نے محکمہ پولیس کو ایک خط لکھ کر اس رجحان کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے، مگر اب تک کچھ ہوتا نظر نہیںآیا”۔
آنیمیش پولیس کی وردی پہنے سائیکل پر دفتر جارہا ہے، اسے اکثر اس کے دوست مذاق کا نشانہ بناتے ہیں۔
آنیمیش”وہ مجھے بچہ پولیس اہلکار کہتے ہیں، مجھے دفتر جانا بالکل پسند نہیں”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |